أَمِنْ تَذَكُّرِ جِيْرَانٍ بِذِيْ سَلَمِ
مَزَجْتَ دَمْعًا جَرٰى مِنْ مُقْلَةٍ بِدَمِ
أَمْ هَبَّتِ الرِّيْحُ مِنْ تِلْقَاءِ كَاظِمَةٍ
وَأَوْمَضَ الْبَرْقُ فِي الظَّلْمَاءِ مِنْ إِضَمِ
فَمَا لِعَيْنَيْكَ إِنَْ قُلْتَ اكْفُفَا هَمَتَا
وَمَا لِقَلْبِكَ إِنْ قُلْتَ اسْتَفِقْ يَهِم
اگر ان تینوں اشعار کو ہرن کی جھلی پر لکھ کر ایسے شخص کے بازو پر باندھا جائے جس کی زبان میں لکنت کا مرض ہو تو زبان کی لکنت دور ہوجائے اور اللہ عَزَّوَّجَلَّ کی مدد سے وہ فصیح اللسان ہوجائے ۔
(“عصيدة الشهدة”, صـ:14)