مسئلہ : زکوٰۃ اور صدقہ فطر مسجد کی کسی ضرورت میں خرچ کر سکتےہیں یا نہیں ؟
اگر ان رقموں سے امام کا مشاہرہ ادا کرنا چاہیں تو کوئی حرج تو نہیں؟
الجواب :بعون الملك الوهاب۔ زکوٰۃ اور صدقہ فطر مسجد کی ضروریات میں صرف نہیں کر سکتے اور نہ ان رقموں سے امام کا مشاہرہ ادا کر سکتے ہیں اس لئے کہ زکوۃ کی ادائیگی کے لئے تملیک شرط ہے اور ان صورتوں میں تملیک نہیں پائی جاتی۔ فتاوی عالمگیری جلد اول مطبوعہ مصر 176میں نے لا یجوز ان یبنی بالزكوة المسجد وكذا الحج وكل ما لا تمليك فيه – اگر زکوۃ اور صدقہ فطر مسجد کی ضروریات میں صرف کرنا چاہیں تو اس کی یہ صورت ہے کہ کسی غریب آدمی کو زکوٰۃ اور صدقہ فطر دیدیں پھر وہ اپنی طرف سے مسجد میں دیدے ۔ اب وہ رقم مسجد کی ہر ضرورت اور امام کے مشاہرہ وغیرہ میں خرچ کر سکتے ہیں کوئی حرج نہیں۔
،وهو تعالى اعلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:492۔جلد 1
زکوۃ صدقہ فطر کو مسجد کی ضروریات میں خرچ کرنا
24
Jan