مسئلہ
ہندہ کے گھر والوں نے ایک طلاق نامہ مرتب کر کے اس کے شوہر زید کو مار پیٹ کی دھمکی دے کے
مجبور کیا اور طلاق نامہ پر دستخط کرالیا تو اس صورت میں طلاق واقع ہوئی یا نہیں ؟
الجواب
صورت مستفسرہ میں اگر اکراہ شرعی پا یا گیا یعنی زید کو کسی عضو کے کاٹے جانے کا یا ضرب شدید کا صحیح اندیشہ ہو گیا تھا اور اس صورت میں اس نے طلاق نامہ پر دستخط کر دیا مگر زبان سے اس نے طلاق نہ دی تو طلاق واقع نہ ہوئی اور اگر زبان سے طلاق دی یا اکراہ شرعی کے بغیر طلاق نامہ پر دستخط کر دیا تو طلاق واقع ہوگئی ۔
فتاوی قاضی خاں منع ہند یہ جلد اول ۱۲۰ میں ہے۔ رجل اكره بالضرب والحبس على ان يكتب طلاق امرأته فلانة بنت فلان بن فلان فكتب امرأته فلانة بنت فلان بن فلان طالق لا تطلق امرأته لان الكتابة أقيمت مقام العبارة باعتبار الحاجة ولاحاجة ههنا ۔
و فى البزازية اكره على طلاقها فكتب فلانة بنت فلان طالق لم یقع۔
اور کنز الدقائق میں ہے یقع طلاق كل زوج عاقل بالغ ولو مكرها -۔
بحر الرائق میں ہے۔ قوله ولو مکرها ای ولو كان الزوج مكرها على انشاء الطلاق لفظا –
وهو تعالى اعلم بالصواب۔ھ
فتاویٰ فیض رسول جلد دوم صفحہ نمبر 107