بلندی پر چڑھتے ہوئے دایاں پیر آگے رکھنا اور اللہ اکبر کہنا یہ سنت مبارکہ ہے۔ جو کوئی بھی بلندی پر چڑھتے ہوئے اس سنت مبارکہ کو اختیار کرے گا وہ اس کی برکات دیکھے گا۔
ذیل میں ایک واقعہ ملاحظہ فرمائیں:
چند سال قبل جماعت کے ساتھ ایک پہاڑی پر چڑھ رہے تھے اور ہر قدم پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ) اللہ اکبر کہتے جا رہے تھے ۔ یہ خطر ناک سفر تھا کیوں کہ پہاڑی کے نیچے دریائے سندھ گزر رہا تھا۔ راستہ میں بارش کی وجہ سے پھسلن تھی ہمارے ساتھ ایک بوڑھا پٹھان تھا۔ جو سب سے آگے تھا اور اونچی آواز سے اللہ اکبر کہتا جا رہا تھا۔ یک دم بوڑھے پٹھان کا پاؤں پھسلا اور اس نے پہاڑی کے ساتھ نیچے لڑھکنا شروع کر دیا ، اس کے گرنے کو ہم سب دیکھ رہے تھے اور دریائے سندھ میں گرنے سے سوائے باری تعالیٰ کے اور کوئی نہیں بچا سکتا تھا، ایک دم ہم نے دیکھا کہ وہ ایک پتھر پر کھڑا ہو گیا ہے اور جھاڑی کو پکڑ رکھا ہے۔ ہم نے رسیاں نیچے پھینکیں اور اس کو آرام سے اوپر کھینچ لیا نیچے دریائے سندھ صاف نظر آرہا تھا۔جب یہ بوڑھا پٹھان واپس آگیا تو میں نے اس کے سارے جسم کا معائنہ کیا تو سوائے دو جگہ معمولی خراش کے باقی اس کا پورا جسم صحیح سلامت تھا اور ہماری طرح چل پھر رہا تھا۔ میں نے اس سے بچ جانے کی وجہ پوچھی تو فورا بولا میں سنت کے مطابق بلندی پر چڑھ رہا تھا اس لیے اللہ تعالی نے مجھے بچا لیا