اعمال اسماء الحسنیٰ

یا صبور کے اعمال

الصُّبُورُ


صبر ایک بہت اچھا وصف اور صفت ہے۔ اس کا مطلب برداشت کرنا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے کیونکہ سب سے بڑا صبور اللہ تعالیٰ ہی ہے جو انسان کے تمام برے اعمال اور برائیاں دیکھ کر بھی اسے موقع پر سزا نہیں دیتا بلکہ اسے وقت دیتا ہے۔ برداشت کرتے ہوئے تا کہ وہ مستقبل میں کوئی اچھا کام کر کے اللہ تعالی کو راضی کر سکے انسان کا صبر کرنا اس کی قوت برداشت کو بڑھاتا ہے لیکن اللہ تعالٰی بھی کیا بڑی ہستی ہے کہ وہ انسان کو اتنی ہی تکلیف دیتی ہے جسے وہ برداشت کر سکتا ہو۔ قرآن عظیم الشان کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی کو اس کی برداشت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا انسان چھوٹی سی تکلیف پر چلا اٹھتا ہے اور بعض اوقات یہ بھی کہہ دیتا ہے کہ وہ یہ تکلیف برداشت نہیں کر سکتا۔ لیکن وہی انسان اس تکلیف کے چلے جانے کے بعد اپنے روزمرہ کے کاموں میں مصروف ہو جاتا ہے اور اسے یاد بھی نہیں رہتا کہ اسے کوئی تکلیف ہوئی تھی بعض صوفیاء کرام نے اہل طریقت کے ابتدائی مریدوں کو یہ اسم پڑھنے کی تلقین فرمائی ہے تا کہ وہ راہ سلوک میں آنے والی پریشانیوں کو خندہ پیشانی سے برداشت کر سکے اگر غور سے دیکھا جائے تو سب سے زیادہ برداشت کرنے والا صرف اور صرف اللہ تعالی ہی ہے جو کہ اپنی مخلوق کی نافرمانیاں خندہ پیشانی سے برداشت کرتا ہے۔
یہ اللہ تعالی کے جلالی ناموں میں سے ایک نام ہے اس کے اعداد 298 ہیں اور اس کے مقرب فرشتے کا نام امبائیل ہے جس کے تحت 14 افسر فرشتے ہیں اور ہر افسر فرشتے کے پاس 298 صفیں ہیں اور ہر صف میں 298 فرشتے ہیں۔ اس کے فوائد و عملیات درج ذیل ہیں :

جس شخص کو کوئی رنج یا مصیبت در پیش ہو اور وہ اسے برداشت نہ کر سکتا ہو تو اسے چاہیے کہ اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 298 مرتبہ بعد از نماز عشاء 41 دن تک پڑھے 2 صورتیں ہو سکتی ہیں یا تو اللہ تعالی اسے اتنی طاقت بخش دے گا کہ وہ اپنے رنج اور مصیبت کو خندہ پیشانی سے برداشت کرلے یا پھر اس تکلیف کو ہی ختم کر دے گا۔ میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری فرماتے ہیں کہ اگر کسی مصیبت زدہ کو یہ اسم پاک پڑھ کر پانی پر دم کر کے 11 دن تک پلایا جائے اور نقش بھی دے دیا جائے۔ تو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اس مصیبت زدہ کی مشکل مل جائے گی۔

اگر کسی شخص کا مالک یا افسر ناراض ہو بات بات پر سختی کرتا ہو اور بد زبانی بھی کرتا ہو تو ایسے میں ملازم کو چاہیے کہ اس اسم پاک کو بعد از نماز عشاء وتروں سے پہلے 1100 مرتبه اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 21 دن تک پڑھے اور جب وتر پڑھے تو اس کے بعد دعا کرے کہ اللہ تعالیٰ اس کے افسر کو اس پر مہربان کر دے۔ ان شاء اللہ 21 دن سے پہلے پہلے اس کا کام ہو جائے گا لیکن عمل کو مکمل کر نالازم ہے۔ میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری المعروف سائیں روڑاں والی سرکار ہائی کورٹ والے فرماتے ہیں کہ اگر کسی ملک کا حاکم ظالم ہو اور عوام پر ایسے مظالم کرتا ہو جو نا قابل برداشت ہوں تو چاہیے کہ 10 افراد مل کر اس اسم پاک کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ انفرادی طور پر 707 مرتبہ پڑھیں اور اس عمل کو 41 دن تک جاری رکھیں ان شاء اللہ مذکورہ دنوں کے بعد یا تو اللہ تعالیٰ حاکم قت کو راہ ہدایت عطا فرمائے گا اور اس کے مزاج میں نرمی پیدا ہو گی یا پھر اس حاکم پر زوال آجائے گا اور اللہ تعالی اس حاکم کی جگہ کسی نیک دل انسان کو حاکم بنادے گا جس سے عوام کی مشکلات اور سختیاں ختم ہو جائیں گی۔

اگر کسی کا بچہ گم ہو جائے تلاش کے باوجود بھی بچہ نہ ملے تو چاہیے کہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم کو 1000 مرتبہ 21 دن تک پڑھے، ایک سفید کاغذ کے اوپر بسم اللہ شریف لکھ کر درمیان میں بچے کا نام لکھے اور ایک گول دائرہ بنا کر اس کے ارد گرد یا صبور 21 مرتبہ لکھ کر کاغذ کو تہہ کر کے پلاسٹک میں لپیٹ کر کسی ایسی جگہ لٹکا دے جہاں وہ ہوا سے ہلتا ر ہے ان شاء اللہ عمل کے دوران ہی بچہ مل جائے گا۔

خاوند کی بد زبانی کا حل

اگر کسی کا بچہ مر جائے یا کوئی اور عزیز اس دنیا سے رخصت ہو جائے اور متاثرہ شخص کو قرار نہ آتا ہو اور اس کا رونا بند نہ ہوتا ہو تو 3 دن کے بعد یعنی بچے یا عزیز کی موت کے بعد اس اسم پاک کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 777 مرتبہ 7 دن تک پڑھے ان شاء اللہ اس اسم پاک کی برکت سے اس کے دل کو قرار آ جائے گا۔

اگر کسی کو کوئی عظیم صدمہ در پیش ہو یا کوئی بڑا سانحہ اس پر گزر جائے یا کسی بڑے قریبی رشتے دار کی موت واقع ہو جائے تو چاہیے کہ اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 313 مرتبہ روزانہ پڑھ کر پانی پر دم کرکے 11 دن تک پانی پیتا رہے ان شاء اللہ قرار حاصل ہوگا۔

اگر کسی شخص کو کوئی ایسا صدمہ پیش آئے جس کی وجہ سے اسے دماغ کی خرابی کا عارضہ لاحق ہو جائے یا وہ اپنی یادداشت کھو بیٹھے تو چاہیے کہ اس کا کوئی قریبی رشتہ دار اس کے لیے روزانہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 298 مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کر کے مریض کو 40 دن تک پلائے ، ان شاء اللہ اول تو 11 دن کے بعد ہی مریض صحت یاب ہونا شروع ہو جائے گا وگرنہ 40 دن کے اندر اندر اس کی تمام دماغی خرابیاں ختم ہو جائیں گی اس عمل کو شروع کرنے سے پہلے اس اسم پاک کا نقش مریض . کے گلے میں ڈال دینا چاہیے۔ اثرات دو چند ہو جاتے ہیں۔
ڑا سانحہ اس پر گزر جائے یا کسی بڑے قریبی رشتے دار کی موت واقع ہو جائے تو چاہیے کہ اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 313 مرتبہ روزانہ پڑھ کر پانی پر دم کرکے 11 دن تک پانی پیتا رہے ان شاء اللہ قرار حاصل ہوگا۔

دہ مریدین جو راہ سلوک کی منزلیں طے کر رہے ہوں اور ایک جگہ پر آ کر وہ رک گئے ہوں اس کیفیت کو تصوف کی زبان میں قبض کہا جاتا ہے اس میں بے قراری، بے چینی اور اضطراب اس قدر زیادہ ہوتا ہے کہ ڈر ہوتا ہے کہ راہ سلوک کا یہ مسافر کہیں بھٹک نہ جائے کے اس لیے تمام وہ صوفیائے کرام جو واقعی تصوف کو سمجھتے تھے۔ وہ اپنے مریدین کو سلوک کے ابتدائی مرحلوں میں قبض کے لیے یا صبور پڑھنے کا حکم دیا کرتے تھے۔ اور سالک کی منزل اس اسم پاک کو پڑھنے سے آسان ہو جاتی ہے ۔ جس کے لیے وہ مضطرب ہوتا تھا۔ آج کل خانقاہی نظام زوال کا شکار ہے مجھے یہ تو علم نہیں کہ آج کل کے پیر مریدوں کو پڑھنے کے لیے کیا کہتے ہیں آیا وہ سلوک کی راہ سے بھی واقف ہیں یا نہیں۔ یا وہ اپنے مرید کو سلوک کی راہ پر گامزن بھی کر سکتے ہیں یا نہیں۔ لیکن میں اتنا ضرور جانتا ہوں کہ یہ خانقاہی نظام اور اس کے پر مکمل طور پر دنیاوی محبت میں مبتلا نہیں ہیں۔ ان میں ضرور کچھ ایسے پیر موجود ہیں جو نہ صرف تصوف کو جانتے ہیں بلکہ اپنے مریدین کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ حضرت بایزید بسطامی حضرت عارف دیوگری اور حضرت حبیب عجمی فرماتے ہیں کہ راہ سلوک کے مسافر کے لیے اس اسم پاک سے اچھا – کوئی زاد راہ نہیں ہو سکتا۔ میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری فرماتے ہیں کہ راہ سلوک کے مسافروں کو منزل کا پتہ بتانے والا اسم انہیں منزل پر پہنچانے والا اسم یا صبور ہی ہے ان تمام باتوں سے اور ان تمام فقراء کے اقوال زریں سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ راہ سلوک کے مسافروں کو اس اسم پاک کو کثرت سے پڑھنا چاہیے۔

اگر کسی شخص کی کوئی قیمتی شے گم ہوگئی ہو اور تلاش کرنے کے باوجود نہ ملی ہو تو چاہیے ۔ کہ وہ اس اسم پاک کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 298 مرتبہ 21 دن تک پڑھے ان شاء اللہ اس کی گمشدہ شئے مل جائے گی۔ یہ عمل میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری المعروف سائیں روڑاں والی سرکار کا عطا کردہ ہے۔ انتہائی سریع التاثیر ہے۔ آپ فرماتے ہیں کہ جتنی مرتبہ درود پاک پڑھا جائے اتنی ہی مرتبہ انا للہ وانا اليه راجعون پڑھا جائے پھر اس عمل کی تاثیر دو چند ہو جاتی ہے۔

اگر کسی شخص کو کوئی ایسا صدمہ پیش آئے جس کی وجہ سے اسے دماغ کی خرابی کا عارضہ لاحق ہو جائے یا وہ اپنی یادداشت کھو بیٹھے تو چاہیے کہ اس کا کوئی قریبی رشتہ دار اس کے لیے روزانہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 298 مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کر کے مریض کو 40 دن تک پلائے ، ان شاء اللہ اول تو 11 دن کے بعد ہی مریض صحت یاب ہونا شروع ہو جائے گا وگرنہ 40 دن کے اندر اندر اس کی تمام دماغی خرابیاں ختم ہو جائیں گی اس عمل کو شروع کرنے سے پہلے اس اسم پاک کا نقش مریض . کے گلے میں ڈال دینا چاہیے۔ اثرات دو چند ہو جاتے ہیں۔

یہ اللہ کا صفاتی نام ہے جس کے معانی ہیں سب سے زیادہ برداشت کرنے والا۔ یہ اسم مبارک اہل مجاہدہ کا ورد ہے اس کے ذریعے انہیں ثابت قدمی نصیب ہوتی ہے۔ یہ اسم دلوں کے رنج و غم اور غضب دور کرنے کی خاصیت رکھتا ہے۔

اس اسم مبارک کو بکثرت پڑھنے والے، آدھی رات میں یا دو پہر میں مداومت رکھنے والے شخص کے ان شاء اللہ رنج دور ہونگے اور اسے سرور اور طمانیت حاصل ہوگی، اسکے دشمنوں کی زبان بند ہوگی اور افسران و حکام بالا کی خوشنودی حاصل ہو گی۔

اگر کوئی شخص کسی بھی طرح کی مصیبت میں گرفتار ہودہ 1020 مرتبہ اس اسم مبارک کو پڑھے ان شاء اللہ اس سے نجات پائے گا اور اطمینان قلب نصیب ہوگا۔ اگر کوئی مشخص طلوع آفتاب سے پہلے 100 مرتبہ اس اسم کو پڑھے گا وہ انشاء اللہ دنیا اور آخرت میں ہر مصیبت اور رنج وغم سے محفوظ رہے گا اور حاسدوں کی زبانیں اسکے خلاف بندر ہیں گی۔

جو اس کا عامل بننا چاہیے وہ رات کو اٹھ کر تہجد کے نوافل ادا کرے اور اس کے بعد اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 4734 مرتبہ 40 دن تک مسلسل پڑھنے کے بعد 2 نواقل شکرانے کے ادا کرے اور شیرینی تقسیم کرے۔ اس کے بعد وہ نقش اور پڑھنے کے لیے ورد بھی دے سکتا ہے۔ انتہائی پرتاثیر ہو گا۔