اعمال اسماء الحسنیٰ

یا قیوم کے اعمال

الْقَيُّومُ

قیوم کے معنی اس ذات کے ہیں جو خود بخود قائم ہو اور اپنے قیام میں کسی کا محتاج نہ ہو اس کا قائم ہونا اصل میں قیام کی معراج ہو اور اس سے زیادہ قائم ہستی کوئی نہ ہو وہ لوگوں کو قائم بھی کرے مقام بھی عطا کرے مگر جتنا مرضی بلند مقام عطا کر دے تمام مقامات اس کے سامنے چھوٹے اور کم پڑ جائیں اس لئے کے اس کا قیام اُس جگہ پر ہے جس جگہ پر انسانی عقل کی حدود ختم ہو جاتی ہے۔ وہ قیوم ہے کہ جب کوئی نہ تھا تو اس وقت بھی اسی مقام پر تھا اور پھر جب اس نے دنیا بنادی اور حضرت آدم علیہ السلام کو اپنی خلافت دے کر ایک مقام عطاء فرمایا تب بھی وہ اسی مقام پر تھا جس پر وہ دنیا کے معرض وجود میں آنے سے پہلے تھا۔ میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری کے مطابق قیوم وہ ذات ہے جو ازل سے ابد تک اپنے مقام معراج پر قائم ہو اور اسے قیوم اس لئے کہا جاتا ہے۔ کہ انسانی خلقت فرشتوں کی پیدائش جنات کا ظہور اور پھر اللہ کا یہ کہنا کہ میں نے جن وانس کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں اللہ تعالیٰ جل شانہ کی عبادت میں فرشتے بھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ایک مثال سے اس بات کو واضح کرنا چاہوں گا کہ فرشتے اللہ تعالیٰ کے گھر کا یعنی خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہیں اور ان کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ایک فرشتے کی باری 70 ہزار سال بعد آتی ہے۔ پھر انسان کی عبادت ریاضت اور عشق الہی اور پھر سب سے بڑی عبادت جو حضور نبی کریم نے کی کہ حق کو ہمیشہ کے لئے زندہ و پائندہ کر دیا۔ لیکن اس کے باوجود ان تمام عبادتوں کے ہوتے ہوئے بھی اللہ تعالٰی جل شانہ اسی جگہ پر قائم ہے۔ جس جگہ پر روز اول سے تھا۔ یعنی کوئی عبادت کوئی ریاضت نہ تو اس کا مقام بڑھا سکتی ہے اور نہ ہی اسے اس کے مقام سے ہٹا سکتی ہے وہ قیوم اپنی جگہ پر قائم ہے اور ابد تک قائم رہے گا اب دوسری طرف آئیے شیطان کی خلقت ہوئی تو اس نے نافرمان لوگوں کا ٹولہ بنا لیا جو صریحاً اللہ تعالیٰ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ گناہ اور اللہ تعالیٰ کے احکامات کی خلاف ورزی کے اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں جہاں انسانیت کو شرم آنے لگ جاتی ہے مگر اس کے باوجود یہ تمام گناہ تمام نا فرمانیاں اللہ جل شانہ کو اس کے مقام سے گرا نہیں سکتی۔ قیوم قائم ہے اور اسی جگہ پر ہے جس جگہ پر ازل سے تھا۔ اس کا قائم ہونا تو ثابت ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ہر چیز اپنی ذات کو برقرار رکھنے کے لئے اللہ تعالیٰ کی محتاج ہے اس لئے کہ اللہ تعالی قائم و دائم ہے موجود ہے اور لازوال ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ وہ اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں بلکہ وہ زندہ اور قائم ہے۔ اس ارشاد سے معبود کی تعریف بھی سامنے آگئی ہے کہ معبود ہونے کا وصف یہ ہے کہ وہ ہمیشہ سے قائم ہے اور ہمیشہ قائم رہے گا اور جو ذات ہمیشہ سے قائم نہ ہو وہ معبود نہیں ہوتی اور معبود ہونے کا حق بھی صرف اسی کو پہنچتا ہے۔ صوفیا نے مختلف آراء کا اظہار کیا ہے۔ بعضوں نے تو اسے اسم اعظم بھی قرار دیا ہے اور بعض کے نزدیک اس اسم کی شان جلالی ہے۔ اور جہاں جلال سے کام لینا ہوتا ہے یہ اسم وہاں پر پڑھا جاتا ہے۔ بہر حال فقیر کے نزدیک یا قیوم کی صفت انسان کے ان تمام کاموں کو آسان کر دیتی ہے جو قائم نہ ہوں۔ یہاں تک کہ اگر انسان اس اسم پاک کو خود میں فنا ہو کر پڑھے تو یہ اس کے دل کو بھی قائم کر دیتی ہے کہ اس کا رابطہ پھر صرف اس قیوم سے ہی رہتا ہے۔ دنیا کی تمام نعمتیں اس کے آگے پیچھے پھرتی رہتی ہیں مگر وہ کسی لالچ میں نہیں آتا۔ اور دنیا کی تمام نعمتوں پر اس حق ذات کو فوقیت دے کر اپنے آپ کو امر کر لیتا ہے۔ دنیا میں اس کے جانے کے بعد بھی اس کا چراغ روشن رہتا ہے۔ یہ اسم جلالی ہے۔ اس کے اعداد 156 ہیں۔ اس کے فرشتے کا نام فردائیل ہے اس کے ماتحت 4 افسر فرشتے ہیں اور ہر افسر فرشتے کے پاس 156 صفیں ہیں اور ہر صف میں 156 فرشتے ہیں جب کوئی انسان اللہ تعالیٰ جل شانہ کو اس پاک نام سے پکارتا ہے تو ان فرشتوں میں ہلچل مچ جاتی ہے وہ اللہ کے حضور سر بسجو د ہو جاتے ہیں جب تک پکارنے والا پکارتا رہتا ہے وہ اللہ کے آگے سرنگوں رہتے ہیں۔ جب پکارنے والا پکار بند کر دیتا ہے یہ اپنا سر اٹھا کر اللہ کے حکم کے اذن کے منتظر ہو جاتے ہیں۔ اس اسم کے فوائدعملیات مندرجہ ذیل ہیں۔

ایسے مشکل کام جو انسان کی سوچ اور تدبر سے باہر ہوں یا کوئی ایسی مہم در پیش ہو جس کا تمام کوششوں کے باجود حل نظر نہ آتا ہو۔ انسان اس مایوسی کے عالم میں اگر اس اسم پاک کی مداومت کرے تو مشکل چاہے پہاڑ سے بھی بلند ہو آسان ہو جاتی ہے۔ طریقہ یہ ہے کہ مشکل کو آسان کرنے کے لئے سائل کو اس اسم پاک کی مداومت کرنا پڑے گی اگر وہ روزانہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک (یا قیوم) کو 1560 مرتبہ روزانہ 40 دن تک پڑھے 40 دن ختم ہو جانے کے بعد دو نفل شکرانے کے ادا کرے۔ اگر صاحب حیثیت ہو تو عمل کے شروع سے لے کر اس کے اختتام تک غرباء میں کھانا تقسیم کرے اور اگر صاحب حیثیت نہ ہو تو عمل کے خاتمے پر جتنے لوگوں کو کھانا کھلا سکتا ہو ان کو کھانا کھلائے۔ میرے نانا پیر فضل فضل شاہ قادری قلندری المعروف سائیں روڑاں والی سر کار فرماتے ہیں کہ جو شخص اپنی انسانی کوشش کر کے ہار گیا ہو اور اس کی مشکل کا حل نہ ملتا ہو تو وہ اس اسم پاک کو 777 مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 49 دن پڑھے۔ اللہ کی مدد اور کرم سے اس کی مشکلات حل ہو جائیں گی.

یہ اسم ایسا ہے کہ اس کے پڑھنے سے ہر بگڑا ہوا کام قائم ہو جاتا ہے لہذا جس کام کو قائم کرنا مقصود ہو خواہ کا روبار میں کمی آنے لگے۔ تو اس اسم پاک کو ہر نماز کے بعد اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ(یا قیوم) 101 مرتبہ پڑھے اور 40 دن تک اس عمل کی مداومت کرے ان شاء اللہ حسب منشاء کام ٹھیک ہو جائے گا۔ دکان چلنے لگے گی۔ غرض کہ ہر بگڑا ہوا کام درست ہو کر اپنی جگہ قائم ہو جائے گا۔ یادر ہے کہ اس عمل کو کرنے کے بعد زندگی کا ایک معمول بنائے کہ اس اسم پاک کو ہر نماز کے بعد 21 مرتبہ پڑھا کرے۔ زندگی میں کبھی اسے کوئی فکر نہ ہوگی۔

جو شخص اپنے کاروبار میں ترقی حاصل کرنا چاہتا ہو اور یہ چاہتا ہو کہ اسے کاروبار میں زوال نہ آئے تو ایسے شخص کو چاہئے کہ اس اسم پاک کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ بعد از نماز عشاء 313 مرتبہ روزانہ(یا قیوم) بلا ناغہ 41 دن پڑھے۔ عمل پورا ہونے پر شکرانے کے دو نفل ادا کرے اور غرباء اور مساکین میں کھانا تقسیم کرے۔ آپ فرماتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے اس شخص کا کاروبار نہ صرف اس کی زندگی میں قائم رہتا ہے اور عروج پاتا ہے بلکہ اس کی 7 پشتوں تک اس کے اثرات رہتے ہیں۔

 اگر کوئی شخص کسی مقدمے میں پھنس گیا ہو اور اسے سمجھ نہ آرہی ہو کہ انجام اس کے حق میں ہو گا یا نہیں۔ تو مقدمے میں یقینی کامیابی کے لئے فقیر کا آزمودہ عمل کرے اس عمل میں سائل کو چاہئے کہ ہر روز بعد از نماز عشاء وتروں سے پہلے 2432 مرتبه(یا قیوم) اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس عمل کو اس وقت تک کرتا رہے جب تک اس کے مقدمے کا فیصلہ اس کے حق میں نہیں ہو جاتا ۔ فیصلے کے دن اس اسم پاک کا ورد کرتا ہوا عدالت میں جائے ۔ اگر حق پر ہے تو اللہ کے اس پاک اسم کے صدقے میں دنیا کی کوئی طاقت مقدمے کا فیصلہ اس کے خلاف نہیں کر سکتی ۔ جب مقدمے کا فیصلہ اس کے حق میں ہو جائے تو اسے چاہئے کہ آکر دو نفل شکرانے کے ادا کرنے کے بعد کوئی میٹھی چیز بچوں میں تقسیم کرے۔

اگر کسی شخص کی کوئی ایسی آرزو یا مراد ہو جس کا بنیادی طور پر پورا ہونا نظر نہ آتا ہو تو چاہئے کہ وہ اس اسم پاک کو 777 مرتبہ (یا قیوم)اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 70 دن تک پڑھے۔ عمل ختم ہونے پر اللہ تعالیٰ کے حضور دو نفل شکرانے کے ادا کرے اور اس مدت میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اور اس پاک نام کی حرمت کے طفیل اس کی مراد پوری ہو گی اور وہ بھی ایسے کہ اس کا تصور بھی وہاں تک نہیں جا سکتا ہوگا ۔ جو طریقہ اللہ تعالیٰ جل شانہ کا ہے اس کی سمجھ انسان کے بس کی بات نہیں ہے۔ بس دل میں یہ بات پکی کرے کہ اس اسم پاک کی مدد سے اس کی مراد یقیناً پوری ہو جائے گی۔

اگر کسی شخص کی کوئی چیز گم ہو گئی ہو تو چاہئے کہ رات سونے سے ہے اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 1510 مرتبہ 7 دن تک(یا قیوم) پڑھے اول تو خواب میں گمشدہ شے کا پتہ چل جائے گا یا گمشدہ شے خود بخود مل جائے گی اور اگر کسی نے اس شے کو چوری کر لیا ہو تو چور کے دل میں ایسا خوف اور ہیبت طاری ہوگی کہ وہ خود بخود اس شے کو واپس کر دے گا یا جس جگہ سے چرائی ہے وہیں پر رکھ دے گا۔ اس عمل کو استخارے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے یعنی اگر کسی کام کے انجام نیک و بد کو معلوم کرنا ہو تو بھی یہی وظیفہ کرنا چاہئے ۔ ان شاء اللہ خواب میں معلوم ہو جائے گا کہ حقیقت کیا ہے۔

قیوم وہ ہوتا ہے جو اپنی ذات میں خود بخود قائم ہو اور اپنے قیام میں کسی کا محتاج نہ ہو۔ اور دوسرا اس کے بغیر قائم نہ رہ سکتا ہو۔ بلکہ ہر چیز اپنے آپ کو قائم رکھنے کیلئے اس کی محتاج ہو۔اگر کسی شخص کو اپنی طرف مائل کرنا مقصود ہو تو اس اسم کو خلوت میں بیٹھ کر سحری کے وقت گیارہ دن تک 3000 مرتبہ(یا قیوم) روزانہ پڑھیں انشاء اللہ جس کسی کو اپنی طرف مائل کرنے کا تصور دل میں کریں گے اور وہی مائل ہو جائے گا ۔ یا قیوم کا ورد کرنے والے کو اللہ تعالی صدا خوشیاں اور کامیابیاں عطاء کرتا ہے۔ 

صرف جائز مقصد کیلیے استعمال کریں

اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہو کہ اس کے دل میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت پیدا ہو جائے تمام دنیا کے لوگ اس کے ساتھ محبت کرنے لگیں۔ شیطان اسے راستے سے بھٹکا نہ سکے گا۔ اور وہ اللہ کے حضور ہمیشہ سرخرور ہے اور یہ مر کر بھی اللہ کے حضور سرخرو ہو کر جائے تو چاہئے کہ اس اسم پاک کو بعد از نماز عشاء اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ (یا قیوم) 7000 مرتبہ پڑھے اس عمل کی معیاد 120 دن ہے 120 دن کے بعد اللہ کے حضور شکرانے کے نوافل ادا کرے اور بھوکے لوگوں کو کھانا کھلائے ۔ اس عمل سے اس میں عجیب و غریب لیکن بہت اچھی تبدیلیاں پیدا ہونا شروع ہو جائیں گی۔ سب سے پہلے تو اس کے دل میں اللہ تعالیٰ جل شانہ اور اس کے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت پیدا ہوگی اور پھر اس میں ایک ایسی مقناطیسیت پیدا ہو جائے گی کہ لوگ خود بخود اس کا احترام کرنے لگیں گے۔ اس کے علاوہ اسے مستقبل میں جھانکنے اور جاننے کے بارے میں علم پیدا ہو جائے گا۔ ایک عجیب و غریب قوت جو اس میں پیدا ہوگی وہ یہ کہ اگر وہ دیکھتا ہے کہ مستقبل میں اس کے ساتھ یا اس کے قریبی عزیز کے ساتھ یا اس کے کسی دوست کے ساتھ حادثہ پیش آنے والا ہے تو وہ پہلے سے ہی اس کی پیش بندی کر سکے گا۔ اگر چہ یہ بات ایک طویل بحث مانگتی ہے مگر چند لفظوں میں اس بات کو ختم کرنا مناسب سمجھتا ہوں کہ قضاء دو طرح کی ہوتی ہے ایک قضائے معلق اور دوسری قضائے مبرم اب ان کا تناسب کچھ یوں ہے کہ قضائے مبرم دو یا تین فیصد ہوتی ہے اور باقی قضائے معلق ہوتی ہے قضائے مبرم کو اللہ تعالیٰ جل شانہ کے علاوہ کوئی تبدیل نہیں کر سکتا چاہے وہ نبی ہی کیوں نہ ہو لیکن قضائے معلق کو صدقے اور تدبیر سے ٹالا جاسکتا ہے۔

اگر کوئی شخص ہر روز 300 بار یاقیوم پڑھنا اپنا معمول بنالے تو اللہ تعالیٰ اس کے دل کو ہمیشہ مسرور رکھتا ہے اور اسے بکثرت پڑھنے والے کی عمر میں اللہ تعالی درازی عمر عطاء کرتا ہے

  غربت اور تنگدستی دور کرنے میں یہ اسم اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہر نماز کے بعد اگر کوئی اس اسم (یا قیوم)کا کھلا ورد کرے تو چند دنوں میں تنگی اور غربت دور ہو جاتی ہے۔

 

اس اسم کے پڑھنے سے ہر بگڑا اور رکا ہوا کام جاری اور قائم ہو جاتا ہے ۔ اگر کسی کی نوکری ، فیکٹری یا ڈکان خراب ہونے لگے تو ہر نماز کے بعد اس اسم مبارک(یا قیوم) کو 1000 بار پڑھنے کا معمول بنائے انشاء اللہ بہت جلد مثبت اثرات آنے شروع ہو جائیں گے۔

 

 اگر کسی کی چوری ہو گئی ہو یا کوئی چیز کم ہو گئی ہو تو رات کو سوتے وقت ایک گھنٹہ اس اسم پاک(یا قیوم) کا ورد کر کے تصور کر کے سو جائیں انشاء اللہ تعالی سات دن کے اندر چیزیل جائے گی یا چور پکڑا جائے گا۔

 

 اگر کوئی شخص ہمیشہ خوش اور تندرست رہنا چاہتا ہو یا ستی اور نیند کے غلبے سے نجات چاہتا ہو تو کثرت سے اس اسم پاک کا ورد کرے ستی کا ہلی دور ہوگی اور جسمانی اعضا میں قوت و چستی پیدا ہوگی۔ مقدمات میں کامیابی ہو: اگر کسی پر ناجائز مقدمات کر دیئے گئے ہوں اور انصاف کے حصول میں شدید مشکلات ہو تو کثرت سے اس اسم مبارکہ(یا قیوم) کا ورد اپنا معمول بنالے انشاء اللہ جلد ہی جھوٹے مقدمات سےجان چھوٹ، جائے گی اور انصاف مل جائے گا۔ ڈپریشن کا علاج میری روحانی زندگی میں ڈپریشن اور مایوسی کے مریضوں کے لیے اس اسم سے اچھاکوئی ورد یا د خلیفہ نہیں ہے جو بھی کرے گا ڈپریشن اور مایوسی سے نجات پائے گا

جو شخص اس کا عامل بننا چاہے تو اسے چاہئے کہ اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ گوشہ خلوت میں بیٹھ کر 1520 مرتبہ پڑھے۔ 40 دن کے عمل میں کوئی ناغہ نہ ہو اور وقت میں کوئی تبدیلی نہ ہو۔ 40 دن عمل کرنے کے بعد اسی جگہ پر دو نفل شکرانے کے ادا کرے اور اس کے بعد وہ اس اسم پاک مندرجہ بالا فوائد کے لئے لوگوں کو پڑھنے کے لئے دے سکتا ہے یا اس کا نقش ان تمام فوائد کے حصول کے لئے دے سکتا ہے ان شاء اللہ اللہ تعالیٰ کی رحمت شامل حال ہو گی اور وہ اس اسم کا عامل بن جائے گا۔