اعمال اسماء الحسنیٰ

یا نافع کے اعمال

النَّافِعُ

یا نافع کے لغوی معنی نفع پہنچانے والے کے ہیں اس دنیا میں ہر ایک کو اپنی اپنی پڑی ہے کوئی کسی کو نفع نہیں پہنچا سکتا بلکہ اگر کسی کو آسودہ حال دیکھتا ہے تو حسد کی آگ میں جل کر اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔ انسان کا یہ چلین صدیوں سے ہی ایسا چلا آ رہا ہے۔ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی سیرت سے ، کردار سے اور گفتار سے لوگوں میں ایک تبدیلی پیدا کر دی لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا اور مسلمان حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور سے دور ہوتے چلے گئے ان میں وہی برائیاں عود کر آئیں جو کہ پہلے ہوا کرتی تھیں بیشتر انسان سوائے چند ایک کو چھوڑ کر وہ صفات برقرار نہ رکھ سکے جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم ھا چنانچہ آج کے نفسا نفسی کے عالم میں ہر شخص صرف خود کو فائدہ پہنچانا چاہتا ہے چاہے اس کے لیے اسے کسی دوسرے کا کتنا ہی بڑا نقصان کیوں نہ کرنا پڑے۔ بات یہاں ہی ختم ہو جائے تو خیر ہے مگر آج کا انسان تو یہ چاہتا ہے کہ صرف اس کا فائدہ ہو باقی ہر شخص کا نقصان ہوتا چلا جائے۔ ایک روایت ہے کہ ایک شخص انتہائی غریب تھا کئی کئی دن اس کے گھر کا چولہا ٹھنڈا رہتا تھا۔ اپنی عزت سے پریشان وہ کسی اللہ کے عبد کے پاس گیا اور اسے اپنی رام کہانی سنائی ۔ اس اللہ کے بندے نے ایک مخصوص جگہ پر اسے 40 دن کچھ پڑھنے کا حکم دیا اس نے ایسا ہی کیا۔ 40 دن بعد آواز آئی مانگ کیا مانگتا ہے؟ اس آدمی کو تو صرف روٹی پانی چاہئے تھا۔ اس نے اپنی غربت کا حال بتاتے ہوئے کہا کہ مجھے رزق میں فراوانی چاہئے ۔ آواز آئی کہ فلاں جگہ پر ایک پتیلی پڑی ہے اسے لے جاؤ اس میں پانی ڈال کر جو چاہو اس میں پک جائے گا۔ یاد رکھنا کہ پتیلی میں پانی ڈال کر اسے آگ پر رکھنا ضروری ہے۔ اس نے ایسا ہی کیا۔ اس نے پھیلی اٹھائی اور گھر لے آیا اس کے بعد اس کے گھر میں طرح طرح کے کھانے پکنے لگ گئے۔ ایک دن اس کی بیوی نے ہمسائے کی دعوت کر دی دونوں میاں بیوی دعوت پر آئے اور طرح طرح کے کھانے کھا کر بہت خوش ہوئے بیوی کو تجس پیدا ہوا اور اس نے باتوں باتوں میں اس آدمی کی بیوی سے یہ پوچھ لیا کہ ان میں یہ تبدیلی کیسے آئی ہے اس نے ساری کہانی سنادی سن کر بظاہر خوش ہوئی اور گھر جا کر اپنے میاں کے پیچھے پڑگئی کہ وہ بھی اس فقیر کے پاس جائے بیوی کے کہنے پر وہ بھی اس فقیر کے پاس گیا فقیر نے اسے وہی وظیفہ پڑھنے کے لیے دیا۔ 40 دن گزرے تو اسے بھی . غیب سے ندا آئی کہ مانگ کیا مانگتا ہے؟ اس نے جواب دیا کہ اللہ کا دیا سب کچھ ہے . مجھے کچھ نہیں چاہئے۔ دوبارہ ندائے غیب آئی کہ تم کیا چاہتے ہو؟ اس نے کہا جناب مجھے کچھ نہیں چاہئے پس میرے ہمسائے سے پتیلی چھین لیجئے۔ یہ حکایت تو یہاں پر ختم ہو۔ جاتی ہے لیکن اس حکایت سے انسان کی فطرت کا بڑا کھلا مشاہدہ ہوتا ہے۔ پس انسان . کسی کو نہ نفع پہنچا سکتا ہے اور نہ نقصان ۔ اگر کسی کو کوئی بے لوٹ اور بغیر غرض کے نفع پہنچاتا ہے تو یہ اختیار صرف اور صرف اللہ تعالیٰ جل شانہ کو ہے اس لیے اسے نافع کہا جاتا ہے۔ دنیا کا کاروبار لینے دینے سے چلتا ہے۔ لین دین میں کسی کو نفع ہوتا ہے اور کسی کو نقصان۔ اگر چہ لین دین میں ہر انسان کی خواہش یہی ہوتی ہے کہ اسے نفع ہو مگر اللہ تعالیٰ اپنی صفت نافع کے صدقے میں جسے چاہتا ہے نفع بخش دیتا ہے کیونکہ آسائش اور آسانی – پہنچاتا اللہ تعالیٰ کا کام ہے اور لوگوں کا کام یہ ہے کہ اللہ سے مانگتے جائیں ۔ اللہ تعالیٰ کا . نافع ہونا ساری مخلوق کے لیے ہے۔ اللہ اس کے لیے بھی نافع ہے جو اس پر ایمان لاتا ہے اور اسے بھی نفع پہنچاتا ہے جو اس پر ایمان نہیں لایا گویا کہ نفع دینے کے لیے اس نے کوئی تخصیص نہیں رکھی کہ نفع صرف نیکوں کو ملے اور بروں کو نہیں مجھے اس مقام پر علامہ صاحب کا ایک شعر یاد آتا ہے:

بھلا بتائے تو واعظ کا کیا بگڑتا ہے
جو بے عمل پر بھی رحمت وہ بے نیاز کرے
یہ اس کے اختیار میں ہے جس کو چاہے نفع دے جس کو چاہے نقصان دے۔ اس راز سے صرف اللہ تعالیٰ ہی واقف ہے اور وہی جانتا ہے کہ اس طرح کے معاملات میں اس نے تخصیص کیوں نہیں رکھی ۔ بہر حال جو شخص ایمان لانے کے بعد اللہ تعالیٰ کو اس اہم ۔ پاک سے یادر رکھے گا اللہ تعالیٰ اس کو اپنی صفت نافع کی بنا پر ضرور نفع پہنچائے گا یہ اسم . جمالی ہے اس کے اعداد 201 میں اس کے مقرب فرشتے کا نام متفائیل ہے جس کے ما تحت 14 افسر فرشتے ہیں اور ہر افسر فرشتہ 201 صفوں کا سردار ہے اور ہر صف میں 201 فرشتے ہیں۔ اس کے خواص اور فوائد درج ذیل ہیں:

یہ اسم تجارت میں نفع حاصل کرنے کے لیے بہت اکسیر ہے۔ میرے نانا فضل شاہ . قادری قلندری فرماتے ہیں کہ جو شخص صبر اور استقامت سے اس اسم پاک کو اپنے کاروبار کے مقام پر 201 مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ دکان پر بیٹھ کر پڑھے۔ ان شاء اللہ اسے بے پناہ نفع ہوگا اور اسے بالکل سمجھ نہ آئے گی کہ نفع کیسے ہو رہا ہے۔ عمل . کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا جب تک توفیق ہو پڑھتار ہے۔

یہ عمل ان تاجر حضرات کے لیے جو ایک جگہ سے مال خرید کر دوسری جگہ جا کر فروخت کرتے ہیں اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ مال خریدتے وقت یا نافع کا کثرت سے ورد کرے اگر زیادہ نہ کر سکے تو کم از کم 41 مرتبہ اول و آخر 3 مرتبہ درود پاک کے ساتھ ضرور پڑھے۔ جو کوئی تجارت میں بے پناہ منافع چاہتا ہو اسے چاہئے وہ اللہ کا پاک نام لے کر سود ا شروع کرے اور یہ التجا کرے کہ یا الہی مجھے نفع دے۔ اس کے بعد اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 313 مرتبہ پڑھے اور جب تک تمام مال فروخت نہ ہو جائے عمل پڑھتار ہے ان شاء اللہ بے پناہ منافع حاصل ہوگا۔

یہ اسم دکان میں ترقی کے لیے بہت مجرب ہے جس شخص نے دکان کھولی ہو لیکن اسے تجارت میں نفع نہ ہوتا ہو۔ دکان کے اخراجات پورے کرنے مشکل ہو رہے ہوں تو اسے چاہئے کہ ہفتے کے روز بعد از نماز فجر اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 201 مرتبہ یا نافع کا عمل کرے اور دس ہفتے تک اس عمل کو کرتا رہے۔ ان شاء اللہ حمل کے شروع سے ہی حسب منشاء منافع ہونے لگے گا وگرنہ عمل کی مدت پوری ہونے کے بعد تو اللہ جل شانہ کے اس نام کی برکت سے اسے اتنا منافع حاصل ہو گا جس کا اس نے کبھی تصور نہ کیا ہوگا۔ اگر اس دکان کی وجہ سے اس پر کوئی قرض ہو گا تو وہ بھی ان دس ہفتوں کے اندر اندر ادا ہو جائے گا۔ یہ خیال رہے کہ جب دکان کھولے تو تالا کھولتے وقت 3 مرتبہ یا نافع پڑھے اگر ایک سے زائد تالے ہوں تو ہر تالے پر یا نافع پڑھے اور تالا کھولے۔ جب دکان میں داخل ہو تو دایاں پاؤں دکان کے اندر رکھ کر 3 مرتبہ یا نافع پڑھے اور اس کے بعد دکان کی صفائی ستھرائی اور کاروبار کا آغاز کرے۔

اگر کوئی شخص نیا کام کرنا چاہتا ہو اور ڈر ہو کہ کہیں نقصان نہ ہو جائے تو اسے چاہئے که اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 707 مرتبہ یا نافع پڑھے اور مال خرید لے یا جو بھی وہ نیا کام کرنا چاہتا ہے اس کی ابتداء کرے۔ کام کے دوران یا نافع 201 مرتبہ اول و آخر 3 مرتبہ درود پاک کے ساتھ گھر جا کر پڑھتا رہے ان شاء اللہ جو بھی نیا کام کرے گا اس میں اسے ہمیشہ فائدہ ہوگا۔

 اگر کوئی شخص سفر کا ارادہ رکھتا ہو۔ سفر دور دراز کا ہو اور سواری کی ضرورت پیش آتی ہو تو اسے چاہئے کہ اسم یا نافع کو سوار ہونے سے پہلے 7 مرتبہ پڑھے اور جب سواری میں بیٹھ جائے تو اس وقت تک دل میں پڑھتار ہے جب تک منزل مقصود پر نہیں پہنچ جاتا۔ اگر کوئی شخص حج پر جانے کا ارادہ رکھتا ہو تو سفر کے آغاز میں اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ یا نافع کو 201 مرتبہ پڑھے ان شاء اللہ ہر طرح کی پریشانی سے محفوظ رہے گا اور دوران حج اللہ تعالیٰ کی خاص کرم نوازی حاصل رہے گی۔

جو شخص یہ چاہتا ہو کہ اسے اس کے علم اور قابلیت کے مطابق نوکری ملے تو اسے چاہئے کہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 777 مرتبہ 21 دن پڑھے اور نوکری کی کوشش جاری رکھے۔ ان شاء اللہ عمل پورا ہونے پر روزگار کی دولت سے مالا مال ہو جائے گا۔

یہ عمل تو آج کے ہر انسان کی ضرورت ہے کیونکہ ہر شخص کو رزق میں برکت نہ ہونے کی شکایت ہے۔ جو یہ عمل کرنا چاہے وہ بعد نماز فجر اول و آخر 5 مرتبہ سورۃ فاتحہ اور 5 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 505 مرتبہ اس اسم پاک کو 41 دن پڑھے۔ ان شاء اللہ اس کی روزی میں برکت ہوگی ۔ اس کا نقش رکھنے سے بھی یہی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

اللہ کی یہ خوبی ہے کہ وہ کسی کو بھی نفع پہنچا سکتا ہے اس لیے اُسے نافع کہا جاتا ہے۔ غربت دور کرنے اور ہر جائز کام میں نفع حاصل کرنے کیلئے اس اسم مبارک کا کثرت سے ذکر مفید ہے۔

کسی بھی نیک کام کی ابتداء میں 41 مرتبہ یا 121 مرتبہ یہ اسم پاک پڑھنے سے کام میں خیر و برکت پیدا ہو جاتی ہے۔ اور کام حسب منشاء تحمیل کو پہنچتا ہے۔

سفر حج اور بحری سفر کے دوران اس اسم مبارک کا کثرت سے ورد کرنے والا ان شاء اللہ آفات سے امن میں رہے گا اور بخیریت گھر واپس آئے گا۔

قربت کرنے سے پہلے اگر اس اسم مبارک کو پڑھا جائے تو ان شاء اللہ صالح اولا د نصیب ہوگی۔

اگر کوئی شخص اس اسم پاک کا عامل بننا چاہے تو اسے چاہئے کہ ایک مخصوص جگہ پر روزانه بعد از نماز عشاء اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 7860 مرتبہ 110 دن تک پڑھے عمل مکمل ہونے کے بعد دو نفل شکرانہ ادا کر کے بچوں میں شیرینی تقسیم کرے۔ یاد رہے کہ عمل مکمل ہونے کے بعد طاق اعداد میں پڑھنا ضروری ہے یعنی تین ، گیارہ یا اکیس مرتبہ۔