Blog
اس کے لغوی معنی ہیں ذلیل کرنے والے۔ دنیا میں جتنے بھی امور ہیں جن کا تعلق مخلوق سے ہے ان سب امور کی نگہداشت اور معلومات صرف ایک ذات کو ہے اور وہ اللہ تعالیٰ جل شانہ کی ذات ہے۔ قرآن عظیم الشان میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ جسے چاہےعزت دے اور جسے چاہے ذلت دے مگر انسان کو اس سے بھلائی کی توقع کرنی چاہئےکیونکہ وہ ذات ہر چیز پر قدرت رکھتی ہے۔ اللہ تعالی کے تمام صفاتی ناموں اللہ تعالیٰ کےکسی نہ کسی پہلو کو اجاگر کرتے ہیں اور یہ بھی بتاتے ہیں کہ وہ ذات کتنی جامع اور مکمل ذات ہے۔ اس کے علاوہ ان صفاتی ناموں سے یہ بھی آشکار ہوتا ہے کہ کسی وقت اور کس حالت میں انسان کو اللہ تعالیٰ کے کسی صفاتی نام کا سہارا لینا چاہئے یوں سمجھ لیجئے کہ یہ بھی ایک مکمل علم ہے جس میں انسان کی بیماری سے لے کر انسان کے انجام موت اور حیات بعد الموت کے تمام معاملات اس کے زمرے میں آتے ہیں جو شخص اسمائے الہی کے مفہوم سمجھتا ہے اسے کسی دوسرے علم کا سہارا لینا نہیں پڑتا ۔ اللہ تعالی کے نام ایسے ہیں جو انسان کو شفاء دیتے ہیں جو دشمن کو زیر کرتے ہیں جو انسان کو اپنے نفس پر قابو پانے کا طریقہ سمجھاتے ہیں جو انسان کو حکمت سکھاتے ہیں جو بچھڑے ہوئے کو ملاتے ہیں۔ اور سب سے بڑی بات یہ
ہے کہ انسان نے آج تک اپنے مستقبل کو جاننے کے لیے انتہائی اضطراب کیا ہے اور اسکے لیے وہ کبھی ستاروں سے مدد لیتا ہے کبھی ٹیرٹ کارڈ سے، کبھی رمل سے کبھی جفر سےاور کبھی علوم مخفیہ کی مختلف شاخوں سے لیکن اگر اسے اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں کا مکمل ادراک ہو اور وہ ان ناموں کے بارے میں مکمل واقفیت رکھتا ہو تو اسے کبھی بھی علوم مخفیہ کی کسی بھی شاخ کا سہارا نہ لینا پڑے۔ اور وہ صرف اللہ تعالیٰ کے پاک ناموں سے ہی اپنےتمام معاملات درست کر لے اسے مستقبل جانتا ہے تو بھی اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام کافی ہیں ۔ اسے شفاء لینی ہے تو بھی اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام اس کے لیے کافی ہیں غرض زندگی میں رہنمائی کے لیے اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں کا علم جانتا انسان کو باقی تمام علوم سے بے نیاز کر دیتا ہے۔ مذکورہ اسم الہی بھی اللہ کے خاص پہلو کی نشاندہی کرتا ہے یعنی وہ ذات کہ جب جسے چاہے اور جہاں چاہے اور جس وقت چاہے ذلیل و رسواء کر دے۔ یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اللہ تعالیٰ جل شاہ انسان کو ماں سے 70 گنا زیادہ محبت کرتا ہے تو وہ کسی کو ذلیل کیوں کرے گا۔ انسان اپنی ذلت کا سامان خود پیدا کرتا ہے۔ وہکرتا ہے تو وہ کسی کو ذلیل کیوں کرے گا۔ انسان اپنی ذلت کا سامان خود پیدا کرتا ہے۔ وہ تو کسی کو رسوا نہیں کرنا چاہتا کسی کو ذلیل نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن اگر انسان اپنی متعین کردہ حدود کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دوسرے انسانوں کے ساتھ اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کر کے انھیں تنگ کرے پریشان کرے تو ان مظلوموں کے لیے اللہ تعالیٰ جل شانہ کی یہ صفت حرکت میں آتی ہے اور ظالم کو ذلیل و رسواء کر دیتی ہے اس اسم پاک کے اعداد 770 ہیں اور اس کے مؤکل کا نام صبافیل ہے اور یہ بہت بڑا فرشتہ ہے۔ اور اس کے تحت چار افسر فرشتے ہیں جن میں سے ہر ایک 770 صفوں کا حاکم ہے۔ ہر صف میں 770 فرشتے ہیں۔ یہ فرشتے زبردست اور سخت ہیں اور یہ سب کے سب حضرت اسرافیل علیہ السلام کے تابع فرمان ہیں اور ان کا کام سرکشوں کو ذلیل کرنا ہے یہ اسم جلالی ہے لہذا اس کا ورد کرنے والے کو انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے عمل سے انسان میں بے حد خوبیاں پیدا ہو جاتی ہیں زبان سے علم و ہنر کی وہ باتیں ادا ہوتی ہیں کہ جنھیں سن کر عقلائے زمانہ تعجب کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ جل شانہ کی نظر میں یہ عامل عزیز اور محترم ہو جاتا ہے اور عامل جس شخص کی طرف اس عمل کا سہارا لے کر اشارہ کرتا ہے وہ بادشاہ بھی ہو تو ذلیل ہو کر تخت وتاج سے محروم ہو جاتا ہے
جو شخص مظلوم ہو اور یہ جانتا ہو کہ ظالم اس پر نہ صرف ظلم کرے گا بلکہ اس کے عزیزو اقارب کے لیے بھی نقصان کا باعث ہو گا تو اسے چاہئے کہ اس اسم پاک کو روزانہ 40 دن اول و آخر 11 مرتبہ اول و آخر درود پاک کے ساتھ 770 مرتبہ پڑھے 40 دن گزرنے نہ پائیں گے کہ ظالم ذلیل ہوگا اور حق تعالی مظلوم کو محفوظ و مامون رکھے گا ظالم اگر بادشاہ بھی ہو تو بھی مظلوم اس کے شر سے بچا رہے گا اور ظالم کی تمام قو تیں اللہ تعالیٰ جل شانہ سلب کر لے گا۔
اگر کسی کو ظالم سے اپنی اور اپنے بچوں کی جان کا خطرہ ہو تو اسے چاہئے کہ اس اسم پاک کو 1100 مرتبہ بمعہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس طرح پڑھے کہ ہر سینکڑے کے بعد 11 مرتبہ ہاتھ اٹھا کر کہے کہ یا مذل اذقٰ من ظلمنی یعنی کہ اے ذلیل کرنے والے اس شخص کو ذلیل کر دے جسجس نے مجھ پر ظلم کیا ہے تو اللہ تعالی ظالم کو ذلیل و رسوا کر دے گا اور اس اسم پاک کا موکل حاضر ہو کر ذاکر سے ملاقات کرے گا اور تسلی اور تشفی دے گا اس عمل کی مدت 41 دن ہے۔ اور اس کے لئے پانچ وقت کی نماز اور ہر وقت باوضورہنا شرط ہے اس عمل کو کرنے سے پہلے یہ سوچ لینا چاہیے کہ انسان انصاف پیش کر سکتا کیونکہ آج تک درد ماپنے کا آلہ ایجاد نہیں ہوا چاہے وہ درد جسمانی ہو یا دینی ہو یا قلبی ہو کوئی اسے تاپ نہیں سکتا صرف اللہ کی ذات کے پاس وہ پیمانہ ہے اور وہی درد کو ناپ تول سکتی ہے لہذا دکھ یا ظلم سہنے والے کو بہت سوچ و بچار کے بعد اس عمل کو کرنا چاہئے وگرنہ انصاف اللہ کے ہاتھ دے دینا چاہئے اس کا مطلب یہ ہے کہ جب انسان کسی ظالم کو رسواء کرنے کے لئے عمل کرے تو اسے یہ ہرگز نہیں کہنا چاہئے کہ اس شخص کو فلاں فلاں طریقے سے رسواء کیا جائے یہ بات ایسے ہے جیسے کہ اللہ تعالیٰ کو انسان راستہ دکھا رہا ہو۔ اور یہ بات اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں بس عمل کرنے اور نتیجے کا انتظار کرے ان شاء اللہ العزیز نتیجہ دیکھ کر مظلوم کے تمام زخم پر مرہم لگ جائے گا اور اس کے زخم مندمل ہو جائیں گے۔
اگر کوئی شخص بہت قوی ہو اور کسی کو تنگ کرتا ہو نہ صرف ہاتھ سے اس پر ظلم کرتا ہو بلکہ زبان سے اس کے خلاف بد کلامی کر کے لوگوں میں اسے ذلیل و رسوا کرتا ہو تو چاہیے کہ اس اسم پاک کو 21 دن تک روزانہ 106 مرتبہ پڑھے اول و آخری مرتبہ درود پاک اور عمل ختم ہونے کے بعد سجدہ میں سر رکھ کر اللہ تعالیٰ کے حضور دشمن کو زیر کرنے اور اس سے نجات حاصل کرنے کی دعا کرے ان شاء اللہ 21 دن میں دشمن سے خلاصی ہوگی اور وہ زیر ہو جائے گا اور ساری زندگی عامل کے سامنے سر نہیں اٹھا سکے گا۔ اگر دشمن قوی اور جابر ہو اور ظلم کرتا ہو اس سے جان کو بھی خطرہ ہو تو چاہیے کہ وضو کر کے دورکعت نماز نفل ادا کرے اور اس کے بعد 770 مرتبہ اس اسم پاک کو پڑھے ان شاء اللہ دشمن ذلیل ہو گا
دفاتر میں بعض افسران اپنے ماتحتوں کو نا جائز تنگ کرتے رہتے ہیں اور ان کے ساتھ بد کلامی بھی کرتے ہیں ایسی صورت میں بد کلام افسر سے نجات کے لئے اس اسم پاک کو 40 دن تک 1170 مرتبہ 40 دن تک بعد از نماز عصر مسجد میں بیٹھ کر پڑھیں ان شاء اللہ بد کلام افسر سے نجات ملے گی عامل کو جیسے کہ میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں ہرگز عمل کے بعد نتائج نہیں اخذ کرنے چاہیے بد کلام افسر سے نجات کے لئے اس کا مر جانا یا اس کا ٹرانسفر ہو جاتا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ کیونکہ اگر وہ مر گیا تو اس کی جگہ کوئی دوسرا بد کلام افر آسکتا ہے اور اگر اس کی ٹرانسفر کسی اور محلے میں ہو جائے تو وہ اپنی عادت سے مجبور ہو کر وہاں بھی ماتحتوں کو تنگ کر سکتا ہے۔ اس کی بہترین صورت یہ ہے کہ اللہ تعالی ایسے شخص کی اور ایسے افسر کی اصلاح فرمادے اس کے اندر کا تکبر اور غرور ختم کر دے اس کے اندر عاجزی اور انکساری پیدا کر دے۔ اور وہ اپنے ماتحتوں کو تنگ کرنا بند کر دے بہر حال انسان کو صرف دعا کرنی چاہیے اور نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں دے دینا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے
جس شخص کو اس کی نفسانی خواہشات بہت تنگ کرتی ہوں اور نفس برائی پر اکساتا ہو تو اسے چاہیے کہ بعد از نماز عشاء وتروں سے پہلے اس اسم پاک کو 313 مرتبہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے اور اللہ تعالی کے حضور سجدہ میں گر کر اپنے نفس کی اصلاح کے لئے دعا کرے۔ ان شاء اللہ 21 دن کے اندر اس شخص کی نفسانی خواہشات محدود ہو کر اس کے قبضہ میں آجائیں گی اور نفس راہ راست پر چل نکلے گا
اگر کوئی شخص جمعہ سے جمعہ تک ہر روز 100 مرتبہ یَامُذِلُّ کا ورد کرے تو ایسے شخص کو اللہ تعالیٰ حاسدوں کی ایذا رسانیوں سے بچائے رکھتا ہے۔
اس اسم مبارک کا بکثرت ذکر کرنے والے کو اللہ تعالی علم و ہنر کی دولت سے آراستہ کر دیتا ہے اس کی زبان سے عقل و دانش کی ہی باتیں بیان ہوتی ہیں فحش گوئی اور فضول باتوں سے اسے نفرت ہو جاتی ہے۔
جن کو نفسانی خواہشات بہت تنگ کرتی ہیں اور ایسے طالبین کے لئے ایک مجرب المجرب وظیفہ اس اسم مبارک کا بھی ہے اگر اس اسم مبارک کو روزانہ 800 مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لیا جائے تھوڑے ہی عرصے میں اس کی نفسانی خواہشات محدود ہو کر کنٹرول ہو جائیں گی۔ اور نفس کو ذلت ہوگی۔ ایسے ہی اپنے نفس کو قابو کرنے اور دوران خواب شیطانی خیالات سے نجات حاصل کرنے کی غرض سے سونے سے پہلے باوضو ہو کر اول و آخر درود پاک پڑھےاور درمیان میں یہ اسم مبارک ایک سو ایک مرتبہ پڑھے
اسم مذل تمام خبیث ارواح، جنات ، دشمن اور ظالم کو زیر کرنے کے لئے مجرب ہے اگر کوئی شخص اس اسم پاک کو 41 دن 7000 مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے اور اس کے 7 نقش لکھے۔ 21 ویں دن سے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے اور 41 دن کے اندر اندر وہ ظالم دشمن ارواح خبیثہ اور جنات سے محفوظ رہے گا ان کا شرختم ہو جائے گا نہیں تو ان کی اصلاح ہو جائے گی یا وہ جگہ چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔
اسم مذل تمام خبیث ارواح، جنات ، دشمن اور ظالم کو زیر کرنے کے لئے مجرب ہے اگر کوئی شخص اس اسم پاک کو 41 دن 7000 مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے اور اس کے 7 نقش لکھے۔ 21 ویں دن سے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے اور 41 دن کے اندر اندر وہ ظالم دشمن ارواح خبیثہ اور جنات سے محفوظ رہے گا ان کا شرختم ہو جائے گا نہیں تو ان کی اصلاح ہو جائے گی یا وہ جگہ چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔
جو شخص اس کا عامل بننا چاہے اسے چاہئے کہ ایک جگہ مخصوص کرے اور عمل شروع کرنے سے پہلے اپنے چاروں طرف ایک ایک مرتبہ آیتہ الکرسی پڑھ کر پھونک مارے یعنی خود کو حصار میں لے لے اس کے بعد اس اسم پاک کو 1700 مرتبه بعد از نماز عشاء اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 40 دن پڑھے۔ عمل مکمل ہونے کے بعد عامل جس شخص کو بھی اس اسم کا ورد یا نقش دے گا اللہ تعالیٰ مہربانی فرمائے گا