بھی کے لغوی معنی گھیر لینا یا احاطہ کے ہیں۔ یہ لفظ احصاء سے بنا ہے، اللہ تعالیٰ جل . شانہ کے علم نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے اور کوئی بھی چیز اس کے قبضہ و قدرت سے باہر نہیں اور ہر چیز کی حدود، انتہاء تعداد اور کیفیت اس کے علم میں ہے۔ اسی لئے اسے مخصی کہا جاتا ہے۔ یہ صفت اللہ تعالیٰ کے سوا کسی میں نہیں۔ انسان اللہ تعالیٰ کی بہترین مخلوق ہونے کی وجہ سے عقل سے مالا مال ہے لیکن عقل کی بھی ایک انتہا ہے اور وہ انتہا ہے حیرت ۔ مثلاً کوئی شخص اپنی جیب میں ہاتھ ڈالے اور رومال کی جگہ پورا کپڑے کا تھان نکال لے۔ یہاں عقل کی حد ختم اور حیرت شروع ہو جاتی ہے۔ اگر چہ یہ سارا علم انسان کو اللہ تعالیٰ کی قدرت سمجھنے کی اہلیت دیتا ہے لیکن جہاں انسان کو حیرت ہوتی ہے انسان کی عقل رخصت ہو جاتی ہے اور اسے کسی طرف بھی لگایا جا سکتا ہے۔ بلا شبہ بعض لوگ مختلف علوم کا سہارا لے کر انسانی عقل کو حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ لیکن کسی مسلمان کو جو خدا کو اپنا خصی سمجھتا ہو اسے حیرت میں نہیں ڈال سکتے ۔ اس لئے کہ پروردگار نے اپنے اس نام کے صدقے میں اسے وہ علم عطا کیا ہوا ہے جو حقیقت کو سمجھتا ہے۔ انسانی عقل محدود ہے اور اللہ تعالیٰ کا علم لا محدود اس لئے اُس کی ذات نے ہمارے گرد ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے۔ اسی صفت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کو شخصی کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ صوفیاء کا کہنا ہے کہ اس اسم کا تعلق چیزوں کو شمار کرنے سے ہے۔ کائنات میں جتنی بھی اشیاء ہیں صرف اللہ تعالیٰ کے علم میں ہے۔ وہی جانتا ہے کہ ان کی کیفیت اور تعداد کتنی ہے۔ یہ اسم جلالی ہے اس کے اعداد 148 ، مؤکل کا نام احصائیل ہے۔ اس کے ماتحت 14 افسر فرشتے ہیں اور ہر افسر فرشتہ 148 صفوں کانگران ہے اور ہر صف میں 148 فرشتے ہیں۔
اگر کسی شخص یا بچے کی قوت حافظہ کم ہو اس کے لئے اسم پاک یا محصی کا ذکر بہت مفید ہے۔ اسم پاک یا محصی کو روزانہ بعد نماز فجر اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 21 دن 1440 مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کر کے پلائیں۔ بچہ خود نہ پڑھ سکتا ہو تو والدین یہ عمل کر کے بچے کو پانی پلائیں۔ ان شاء اللہ قوت حافظہ تیز ہوگی اور سبق یاد کرنے میں آسانی ہوگی۔ یہ جس شخص کے لئے بھی کیا جائے مرتے دم تک اس کی قوت حافظہ کمزور نہیں ہو سکتی ، آزمودہ ہے۔ آج کل کے تعلیمی نظام میں اس قدر بوجھ ڈال دیا گیا ہے کہ ہر شخص کو اس عمل کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
روحانی امراض کے علاج کے لئے یہ عمل اکسیر ہے۔ اس کے علاوہ جس شخص کی طبیعت میں حسد، بغض اور خود نمائی ہو اس کے لئے بھی اسم پاک یا محصی پڑھا جا سکتا ہے۔ حضور نبی کریم نے قرب قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی بتائی ہے کہ جاد و عام ہو جائے گا ۔ آج کل اخباروں اور الیکٹرانک میڈیا پر بہت سے نام نہاد عاملوں کے اشتہار ملتے ہیں۔ یہ انسان کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ کر اس کے جذبات سے کھیل کردولت کماتے ہیں مگر یہ موقع ہم نے انہیں خود دیا ہے کہ ہمیں دین کا علم نہیں آتا اور ایسے لوگ چھوٹے موٹے شعبدے دکھا کر لوگوں کو حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ انسان کی عقل جب رخصت ہو جاتی ہے تو وہ ایسے عاملوں کے اشاروں پر ناچنے لگتا ہے۔ جس شخص کو گماں ہو کہ اس پر جادو ہوا ہے یا اسے کوئی روحانی مرض ہے تو وہ اسم پاک یا محصئی کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ بعد از نماز عشاء 3125 مرتبہ 40 دن پڑھے۔ جب عمل پورا ہو جائے تو مٹی کا ایک نیا کٹورا لے کر اُس میں پانی ڈالے اور اس پر اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 111 مرتبہ اسم پاک یا بھی پڑھ کردم کر کے پی لے۔ زندگی بھر اس پر کوئی روحانی مرض نہ آئے گا۔ یہ عمل کسی دوسرے شخص جس پر بقول عاملین جادو ہوا ہو یا جنات چمٹ گئے ہوں کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔ پرتاثیر ہو گا۔ یہ اسم روحانی امراض کے لئے اتنا کسیر ہے کہ میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری فرماتے ہیں کہ فقیر نے اپنی زندگی میں کوئی ایسا روحانی عارضہ نہیں دیکھا جسے اسم پاک یا خصی کی برکت سے پارہ پارہ ہوتے ہوئے نہ دیکھا ہو۔ کوئی جن ، کوئی سحر ، کوئی جادو اور تمام تعویذ اس عمل کے آگے پانی بھرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ فقیر دعوے سے کہتا ہے کہ جو شخص خود یا کسی کے لئے اسم مبارک یا شخصی کو پڑھے روحانی امراض جاتے رہیں گے۔ انسان کو راحت نصیب ہوگی ، اس کی روح پر پڑا ہوا بوجھ ختم ہو جائے گا۔ روح ہلکی پھلکی ہو جائے گی۔ لوگ اکثر اس بات کا شکوہ کرتے ہیں کہ وہ بہت سارے عملیات کرتے ہیں مگر انھیں فائدہ حاصل نہیں ہوتا ۔ ان کی خدمت میں عرض کرنا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ نے آپ کو انسان بنایا ہے لہذا جو بھی پڑھتے ہیں اس کو سمجھ کر پڑھیں ۔ لاکھ طوطے کو پڑھایا مگر وہ حیواں ہی رہا۔ مقصود یہ ہے کہ طوطے کی طرح رٹ لینے سے معاملات میں تبدیلی نہیں آتی ۔ اللہ تعالیٰ جل شانہ نے جو عقل آپ کو عطا کی ہے اسے استعمال کرتے ہوئے جو کچھ پڑھتے ہیں اس کا مطلب اور معنی ہمیشہ ذہن میں رکھیں اور کسی درد کا مطلب جانے بغیر اسے بالکل نہ کریں ورنہ مایوسی ہوگی۔ بالکل ایسے جیسے کسی بس پر منزل کا پتہ نہ لکھا ہو اور آپ اس پر سوار ہو جائیں ۔ بس آپ کو غلط سمت میں لے جاتی ہے تو اس میں بس کا قصور نہیں ہے ۔ قصور تو آپ کا کہ آپ بغیر جانے بس پرسوار ہو گئے۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہر چیز کا مطلب سمجھنا مشکل ہے۔ ان کی خدمت میں عرض ہے کہ اسلام دنیا کا سب سے آسان دین ہے۔ اگر آپ کو کسی ورد کا مطلب نہیں آتا تو کسی کامل شخص سے مدد لیں ان شاء اللہ نتائج حسب منشاء ہوں گے۔
اسم یا محصی کو کثرت سے پڑھنے سے قبر میں راحت، یوم حساب اس کی نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوگا اور ان شاء اللہ وہ اہل جنت میں سے ہوگا۔ پیر فضل شاہ قادری قلندری فرماتے ہیں؛ اگر اسم پاک یا مصی کو جمعہ کی شب اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ بعد از نماز عشاء 777 مرتبہ پڑھا جائے اور انسان معمول بنالے کہ وہ اس اسم پاک کو ہر شب جمعہ اتنی تعداد میں پڑھتا رہے گا اور یہ عمل وہ مرتے دم تک جاری رکھے گا تو اللہ تعالیٰ جل شانہ اس کی تمام منازل آسان کر دیں گے اور یوم حساب اسے جنت نصیب ہو گی۔
میرے نا نا پیر فضل شاہ قادری قلندری فرماتے ہیں کہ جو شخص اسم پاک یا محصیٰ کو بعد نماز فجر اول و آخر 3 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 21 مرتبہ روزانہ پڑھے تو سارا دن اللہ تعالیٰ کی حفاظت اور امان میں رہے گا۔ شیطانی عملیات اس کا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے۔ چونکہ اس اسم کا تعلق حفاظت سے بھی ہے اس لئے اسے کثرت سے پڑھنا حفاظت کے اثرات کا حامل ہے۔ اس اسم پاک کے بارے میں جتنا لکھا جائے کم ہے۔ گناہوں کی تو به دنیاوی مقاصد کا حصول، آخرت میں بخشش و مغفرت، دنیا میں حفاظت ، ذہنی قوتوں میں اضافہ غرض دین و دنیا کی ہر چیز اس اسم پاک میں پنہاں ہے۔ جس شخص کو دینی یا دنیاوی کوئی بھی مسئلہ ہو وہ اسم پاک یا خصی کو اس کے اعداد کے مطابق روزانہ اول و آخر پانچ مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھ لے تو اس کے تمام دنیاوی اور دینی مسائل حل ہو جائیں گے۔ یہ اسم پاک دماغی امراض کو دور کرنے میں اپنی مثال آپ ہے۔ یعنی نفسیاتی امراض میں اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جو شخص اسم پاک یا محصی کا عامل بننا چاہے وہ اس اسم پاک کو 11 مرتبہ اول و آخر درود شریف کے ساتھ 5328 مرتبہ 41 دن تک پڑھے۔ عمل ختم ہونے پر دو نفل شکرانے کے ادا کرے محتاجوں کو کھانا کھلائے ۔ اس کے بعد وہ مندرجہ بالا تمام فوائد کے لئے لوگوں کو نقش اور درد دے سکتا ہے۔ اگر کسی کا بچہ کھو گیا ہو اور عامل اس کو نقش دے تو نقش کی برکت سے وہ بچہ زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹوں میں مل جائے گا۔