اعمال اسماء الحسنیٰ

یا محیی کے اعمال

الْمُحْيِي

محی کا لغوی مطلب ہوتا ہے کسی بے جان میں جان ڈال دینا۔ یہ صفت سوائے اللہ کے اور کسی میں نہیں پائی جاسکتی۔ وہی ہر چیز اور ہر شے میں زندگی پیدا کرنے والا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ کسی کو اپنی اس صفت سے نواز دے جیسے کہ حضرت عیسی مردوں میں جان ڈال دیا کرتے تھے لیکن پوری صفت کا احاطہ کوئی بھی نہیں کر سکتا۔ اللہ تعالیٰ جل شانہ جب انسان کو عدم سے وجود میں لایا تو اس سے ایک سوال پوچھا کہ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں ، تمام ارواح نے کہا ہاں تو ہی ہمارا رب ہے۔ اس لیے کہ اس سے پہلے ہم میں زندگی کی کوئی رمق نہ تھی اور ہمیں یہ بھی خبر نہ تھی کہ ہم کسی حالت میں اور کس صورت میں تھے، تو نے ہمیں انسان کی شکل دے کر ہماری ایک پہچان بنادی ہے، اس لیے تیرے سوا ہمارا رب کوئی اور نہیں ہے۔ ہر چیز میں زندگی کی بقاء کا ہونا ضروری ہے۔ اس لیے یہ اسم ایسے امراض کے لیے شفا کا باعث اور اکسیر ہے جن میں انسانی جسم کے اعضاء کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ یاحی کے ذکر سے ان میں اللہ تعالیٰ نئے سرے سے کام کرنے کی صلاحیت پیدا کر دیتا ہے۔ یہ اسم جمالی ہے اس کے اعداد 58 ہیں اور اس کے حاکم فرشتے کا نام بقیائیل ہے۔ جس کے تحت 4 ماتحت افسر فرشتے موجود ہیں جن میں سے ہر افسر فرشتہ 58 صفوں کا حاکم ہے اور ہر صف میں 58 فرشتے موجود ہیں۔


محیی کا لفظ کا احیا سے بنا ہے جس کا مطلب زندگی دینا ہے اس اسم مبارک کا وہ خاص الخاص عمل جو برسہا برس سے یرقان کے علاج کے حوالے سے میرا آزمودہ ہے۔ اگر کسی کو یرقان کا مرض لاحق ہو یرقان ہونے کی صورت میں اس کے طبی علاج کے ساتھ ساتھ یرقان کے مریض کو روزانہ 100 مرتبہ یہ اس پڑھ کر پانی پر دم کر کے دیں اور گیارہ روز تک پلائیں ان شاء اللہ یرقان ٹھیک ہو جائے گا۔ اسی طرح اگر کسی کے سر، سینے یا آنکھوں میں درد کی شکایت ہو تو وہ نماز فجر اور نماز عشاء کے بعد321 مرتبہ یہ اسم مبارک پڑھ کر دم کرے ان شاء اللہ درد بہت جلد رفع ہو جائے گا۔


شوگر ایسا مرض ہے جو انسان کو اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے۔ کچھ اعصاب لیلے میں ہوتے ہیں جنہیں Beta Cells (بیٹا سیلز) کہا جاتا ہے۔ یہ اعصاب اگر مر جائیں تو انسان کو شوگر ہو جاتی ہے۔ اعصاب کا مرنا میڈیکل سائنس میں لا علاج ہے تاہم اس کو Manage کیا جاسکتا ہے یعنی اس کی کسی طرح تلافی کی جاسکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کو یا محی کی صفت سے پکارنے کی وجہ سے پہلے میں اللہ تعالیٰ دوبارہ قوت پیدا کر دیتا ہے اور وہ پھر سے کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ لیلے کے ان اعصاب کو جو مردہ ہو چکے ہیں سوائے اللہ کے کوئی زندہ نہیں کر سکتا۔ شوگر کے مریضوں کے لیے یا محی کا ورد کرنا بہت ہی مفید ہے۔ شفا کے لیے اسم پاک یا کی روزانہ 6250 مرتبہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 80 دن تک پڑھے۔ روزانہ وظیفہ کرتے وقت ایک گلاس پانی سامنے رکھ لے اور وظیفہ مکمل ہونے پر اس پانی کو دم کر کے سارا دن استعمال کرے۔ اس وظیفے کا بہترین وقت بعد از نماز عشاء اور وتروں سے پہلے ہے۔ جب 80 دن تک ایسا کرلے تو آخری دن جب پانی پر دم کرے تو اس کو کسی بوتل میں ڈال لے اور بعد میں گاہے بگاہے پیار ہے عمل مکمل ہونے پر دو نفل شکرانہ ادا کرے۔ وظیفہ شروع کرنے سے پہلے طبی معائنہ کرائے اور علاج ختم ہونے پر 81 ویں دن دوبارہ معائنہ کرائے ان شاء اللہ شفاء ہوگی۔


برقان کا مرض جگر کی خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے، جگر ہمارے جسم کا ایک اہم حصہ ہے۔ یرقان کی صورت میں پہلے اپنا طبی معائنہ کروائے اور علاج کے لیے اسم پاک یا می 777 مرتبہ روزانہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 70 دن پڑھیں ۔ اگر کسی شخص کو کالا یرقان یعنی ہیپا ٹائٹس بی اور سی ہو تو اسے بھی یہی عمل کرنا چاہئے ۔ روزانہ جب پڑھنے بیٹھے تو سامنے مٹی کا ایک کٹورا پانی سے بھر کر رکھے، پڑھنے کے بعد اس پر دم کرے ، سارا دن یہی پانی پئے اور تھوڑا سا پانی بچالے۔ دوسرے دن وظیفہ کرنے لگے توپیالہ دوبارہ پانی سے بھر لے اور مقررہ تعداد میں یا کی پڑھ کر دم کرے۔ 71 ویں دن طبی معائنہ دوبارہ کرائے ان شاء اللہ شفاء ہوگی۔ یقین سے عمل کریں تو بہت سی پیچیدگیوں اور ادویات سے بیچ سکتے ہیں۔ جب کوئی شخص اتنے بڑے مرض میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کے اوسان خطا ہو جاتے ہیں اور وہ ڈاکٹروں، حکیموں کی طرف رجوع کرتا ہے۔ فائدہ یا شفاء کسی ڈاکٹر یا حکیم کے پاس یا کسی دوا کی وجہ سے نہیں ہوتا ۔ شفاء صرف اللہ تعالیٰ جل شانہ کی ذات ہی عطا کرتی ہے۔ کوئی بھی سسٹم آف میڈیسن ہو میں اس کے خلاف نہیں ہوں، مریض ڈاکٹر حکیم یا ہو میو پیتھ کسی سے بھی رابطہ کر سکتا ہے۔ مگر یہ عمل کرنے سے اس کی بیماری بہت جلد شفاء میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ وہ لوگ جو ڈاکٹر حکیم یا ہومیو پیتھ کے پاس نہیں جانا چاہتے اور اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں وہ اس عمل کو کرنے کے بعد کسی دوائی کے بغیر بھی ٹھیک ہو سکتے ہیں ۔


دماغ میں زیادہ خون جانے کی وجہ سے دماغ کے بعض اعصاب مر جاتے ہیں جس کے نتیجے میں انسان کو فالج ہو جاتا ہے۔ جسے فالج کا مرض لاحق ہو اگر وہ خود کر سکتا ہے تو بہت اچھا اور نہ اس کا کوئی قریبی عزیز یا محی کو 707 مرتبه اول و آخر 7 مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کر کے روزانہ مریض کو پلائے ۔ مریض ایک مرتبہ بھی سارا پانی پی سکتا ہے۔ 40 دن یہ عمل کرنے سے فالج کا مرض جاتا رہتا ہے۔ سائنس کی ترقی کے اس دور میں بہت سے ایسے راستے مل گئے ہیں جن سے مرض کی تشخیص ہو سکتی ہے۔ عمل شروع کرنے سے پہلے دماغ کا MRI کروائیں ۔ جب عمل ختم ہو جائے تو پھر MRI کرایا جائے فرق نظر آ جائے گا۔ اللہ کے حضور شکرانے کے نوافل پڑھے۔ غریبوں اور محتاجوں میں کھانا تقسیم کرے۔


جگر کے بعد دوسرا اہم عضو گر دے ہیں۔ گردے کی راہ میں کسی رکاوٹ کی وجہ سے گردے اپنا کام کرنا بند کر دیتے ہیں یا شوگر میں مبتلا شخص کے گردے کے اندر موجود نیفرون مر جاتے ہیں۔ ان کو کسی بھی طرح سے ادویات سے زندہ نہیں کیا جا سکتا ۔ کئی پیچیدگیاں ہو جاتی ہیں اور آخری حل کے طور پر گردوں کی تبدیلی کے آپریشن کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ جو شخص اس موذی مرض میں مبتلا ہو وہ خود یا اس کا کوئی گھر والا روزانہ 1100 مرتبه اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھ کر ایک گھونٹ پانی پر دم کر کے اسے پلائے عمل کی مدت 110 دن ہے ۔ 110 دن کے بعد مریض کا طبی معائنہ کرایا جا سکتا ہے۔ علاج کے دوران بھی مریض کے ٹیسٹ کرائے جا سکتے ہیں جس سے پتہ چل سکتاہے کہ مرض اس وقت کسی مرحلے پر ہے۔


جس عورت یا مرد کا دل گھبراتا ہو، ہر وقت پریشانی رہتی ہو اور اس پر مردنی چھائی رہتی ہو ، کچھ اچھا نہ لگے، بات بات پر رونا شروع کر دے، پسینے آنے لگیں تو ایسا مریض ڈپریشن میں ہوتا ہے۔ ڈپریشن کا تعلق انسان کے دماغ کے اندر کچھ سیال الیکٹرولائیڈز کی کمی بیشی سے ہوتا ہے۔ اس کے علاج کے لیے گھر میں سے کسی کو چاہئے کہ اس مریض کے لیے ے 313 مرتبه روزانه اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ یا محی پڑھے اور اس کو پانی پر دم کر کے مریض کو پلا دے۔ یہ عمل 21 دن یا 40 دن کرنے سے ڈپریشن کا مرض جاتا رہے گا۔


جس شخص کا دل عبادت میں نہ لگتا ہو، نیکی کی طرف سے مردہ ہو گیا ہو، اسے زندہ کرنے کے لیے اور عبادت میں اس کا دل لگانے کے لیے اسم پاک یا محی 1100 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 111 دن تک پڑھے، پانی پر دم کر کے اسے پلا سکتا ہو تو ضرور پلائے ، مریض دور ہو یا کسی بھی وجہ سے پانی پینے سے انکار کر رہا ہو تو مریض کا تصور کر کے اس کی پیشانی پر پھونک مار دے۔ ان شاء اللہ مقررہ مدت میں وہ شخص نا صرف عبادت کی طرف مائل ہو جائے گا بلکہ دوسروں کو بھی عبادت کی تلقین کرنے لگے گا۔


جس شخص کو قید ہونے کا خوف ہو وہ اسم پاک یا محی کی مداومت کرے ان شاء اللہ قید نہ ہوگا اور اللہ تعالیٰ اسے قید ہونے سے بچالے گا۔ شرط یہ ہے کہ وہ سچا ہو ۔ اسم پاک یا کی کو 6250 مرتبہ روزانه اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 40 دن پڑھے۔ پہلے ہی دن سے اس کے خلاف سازشیں بند ہو جائیں گی ۔ 40 دن گزرنے کے پر دو نفل نماز شکرانہ ادا کرے اور شیرینی تقسیم کرے۔ صاحب حیثیت ہو تو 111 لوگوں کو 11 دن تک کھانا کھلائے ان شاء اللہ کوئی دشمن اسے قید نہیں کرا سکے گا۔


اگر کسی کو خوف ہو کہ وہ اپنے کسی عزیز دوست، بیوی یا شوہر سے بچھڑ جائے گا۔ اسے چاہئے کہ وہ اسم پاک یاگی 777 مرتبہ روزانہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ بعد از نماز عشاء 70 دن تک پڑھے۔ اس کے بعد دو نفل شکرانہ ادا کرے اور کوئی میٹھی چیز بچوں میں تقسیم کرے۔ جس سے جدائی کا خوف ہوگا وہ شخص اس سے کبھی جدا نہ ہوگا۔


 یا محی کا ورد اور نقش ہر مرض کے لیے شفا کا پیغام ہے۔ اس اسم پاک کا عامل بننے کے لیے اس کی زکوۃ ادا کرنا ضروری ہے۔ اس اسم پاک کو 6800 مرتبہ روزانہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 41 دن پڑھنا ضروری ہے۔ اس کے بعد روزانہ اول و آخر 3 مرتبہ درود پاک کے ساتھ ایک تسبیح تا عمر پڑھنا پڑتی ہے۔ یا حی کے نقش کو ہر قسم کی بیماری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جو بھی مریض یہ نقش اپنے پاس رکھے گا ان شاء اللہ اسے فائدہ ہو گا ۔ اس اسم کا نقش اختلاج قلب، یرقان ، ماہواری کا درد، کثرت حیض اور اٹھرا کے لیے بے حد مفید ہے۔ یا محی کو میرے نانا نے تقریباً 150 امراض کے لیے اکسیر قرار دیا ہے۔