اعمال اسماء الحسنیٰ

یا مغنی کے اعمال

الْمُغْنِی

مغنی کے لغوی معنی غنی کر دینے والے کے ہیں۔ دنیا میں اور پوری کائنات میں اللہ کے سوا کوئی ہستی اس صفت پر پورا نہیں اترتی۔ جب وہ کسی کو غنی کرتا ہے تو اسے کسی کے آگے دست سوال دراز کرنے کی ضرورت تین وجوہات کی بناء پر نہیں آتی ۔
(1) اللہ تعالی اسے علم میں غنی عطا فر ما دیتا ہے اور اسے اس صفت کی بناء پر کسی سے کچھ پوچھنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی کہ اللہ نے اسے تمام علوم سکھا رکھے ہیں۔
(2) اسے رزق میں غنی عطا فرماتا ہے دنیا کی تمام دولت اس کے سامنے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ جب اللہ عطا کر رہا ہو تو پھر کسی اور سے کچھ مانگنے کی ضرورت کیسے پیش آسکتی ہے؟ ایک اور اچھی بات اس میں پنہاں ہے کہ جسے وہ غنی کرتا ہے اسے وہ تو کل کی دولت بھی عطا فرما دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے اسے نہ تو اپنے مال و متاع پر غرور ہوتا ہے اور نہ ہی اس کے دل میں مزید دولت حاصل کرنے کی خواہش ہوتی ہے۔ بلکہ اسے جو کچھ ملا ہوتا ہے وہ اتنا کافی ہوتا ہے کہ وہ تمام لوگوں سے بے نیاز ہو جاتا ہے۔
(3) اللہ تعالیٰ جب کسی کو غنی کرتا ہے تو اسے اقتدار میں بھی غنی کرتا ہے۔ اس لئے کہ اگر اس شخص کے پاس اقتدار نہ ہوگا اور اسے اقتدار میں غنایت حاصل نہ ہو گی تو اسے اپنے بیشتر کاموں کے لئے صاحب اقتدار لوگوں کے دروازے پر بیٹھ کر ان سے مہربانی کی بھیک مانگنا ہو گی۔ یہ ہر گز نہیں ہو سکتا کہ جے اللہ غنی کرے اسے کسی صاحب اقتدار کے پاس جا کر گھٹنے ٹیکنے پڑیں۔ لہذا اسے با اختیار بنا کر صاحب اقتدار لوگوں سے بے نیاز کر دیتا ہے۔ وہ اپنے تمام تر کام خود کرنے میں آزاد ہوتا ہے۔ غرض کہ دنیا کی کوئی بھی نعمت ایسی نہیں جو اس کے پاس نہ ہو اور اسے کسی سے کچھ مانگنا پڑے یا سوال کرنا پڑے۔ اللہ مغنی بھی ہے اس لیے وہ اپنی مخلوق کی ہر ضرورت سے آگاہ ہے چنانچہ وہ جس کو غنی کرتا ہے اس کی ہر ضرورت کو پورا . کرتا ہے۔ حضرت امام رضا فرماتے ہیں کہ: ” جسے اللہ غنی کر دے اسے دنیا سے کچھ لینے کی ضرورت نہیں رہتی۔“ اور جسے اللہ غنی کرتا ہے وہ اپنی ہر ضرورت کو پورا کرنے پر کامل دسترس رکھتا ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ غنی ما سواء اللہ کے سب سے بے نیاز ہو جاتا ہے۔“ حضرت عثمان مروندی المعروف سخی لعل شہباز قلند ر فرماتے ہیں کہ غنی وہ ہوتا ہے جس کے پاس مخلوق خدا اپنی ضروریات لے کر آئے اور وہ انھیں پورا کر دے معنی کی تعریف میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری المعروف سائیں روڑاں والی سرکار فرماتے ہیں کہ مغنی جسے غنی کرتا ہے پھر اسے دنیا میں کسی سے کچھ لینے کی حاجت نہیں. ہوتی بلکہ وہ حاجت روا ہو جاتا ہے۔ کسی نے میرے نانا سے سوال کیا کہ جناب حاجت رواہ تو صرف اللہ کی ذات ہے کوئی شخص یا کوئی انسان کس طرح حاجت رواء ہو۔ سکتا ہے۔ آپ نے ارشاد فرمایا تم ٹھیک کہتے ہو حاجت رواء صرف اللہ ہی ہو سکتا ہے لیکن اس نے دنیا کو دارالاسباب بنایا ہے لہذا جب وہ کسی کی حاجت روائی کرنا چاہتا ہے تو اسے اپنے کسی غنی کے پاس بھیج دیتا ہے اور وہ اس کی حاجت روائی کر دیتا ہے۔ ظاہرا تو وہ شخص جو غنی ہے وہ حاجت روائی کر رہا ہے مگر حقیقت میں وہ حاجت رواء وہ ہے جس نے اس کو غنی بنایا ہے۔ سوال کرنے والا خاموش ہو گیا۔ پھر آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالی جل شانہ نے قرآن عظیم الشان میں مسلمان کو غنی بنائے رکھنے کا وعدہ کر رکھا ہے پس جس پر اس کی نظر پڑ جائے وہ اسے غنی کر دیتا ہے۔ اس لیے کہ اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں جاتا۔ غنی کرنا اللہ کے اختیار میں ہے کیونکہ صرف اللہ ہی معنی ہے۔ اس لیے انسانوں کو چاہئے کہ وہ اگر غنی بننا چاہتے ہیں تو وہ اس ذات بابرکات کو اس نام سے پکارے۔ یہ اسم جمالی ہے اس کے اعداد 1100 ہیں اور اس کے مقرب فرشتے کا نام معطائیل ہے جس کے تحت 4 افسر فرشتے ہیں جن میں سے ہر ایک افسر فرشتہ 1100 صفوں کا حاکم ہے اور اس کی ہر صف میں 1100 فرشتے ہیں۔ اس کے عملیات و فوائد درج ذیل ہیں :

جو شخص غنی بنا چاہتا ہو اس کے لیے لازم ہے کہ سب سے پہلے اپنے اندر بنائے ہوئے تمام وہ بت توڑ ڈالے جنھیں وہ اپنا حاجت روا سمجھتا ہے اور اللہ تعالیٰ جل شانہ کی ذات اقدس سے لو لگا کر اس اسم پاک کو 7000 مرتبه روزانه اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 360 دن پڑھتا ر ہے اللہ تعالی اسے دنیا میں غنی بنادیں گے اور اسے کسی شخص یا کسی صاحب اقتدار یا کسی طاقتور سے مدد لینے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ عمل کے لیے شرط ہے کہ رزق حلال کھائے ، نماز کی پابندی کرے اور فحش گوئی سے اجتناب کرے۔ اس عمل کو کرنے سے پہلے نیت کا راست کرنا بے حد ضروری ہے۔ اور اس کی ہر خاص و عام کو جو کہ مندرجہ بالا شرائط پر پورا اترتا ہوا جازت عام ہے۔

اللہ تعالی قرآن عظیم الشان میں بڑی وضاحت اور فصاحت سے یہ فرماتا ہے کہ عزت وذلت صرف اس کے اختیار میں ہے جسے وہ عزت دینا چاہے دنیا اسے ذلیل نہیں کر سکتی اور جسے وہ ذلیل کرنا چاہے ساری دنیا مل کر بھی اسے عزت نہیں دے سکتی ۔ وہ مالک ہے ہر دو حالتوں کا لہذا جو شخص بھی دنیا میں عزت چاہتا ہو معزز و مکرم بنا چاہتا ہو اسے اللہ سے ہی رجوع کرنا پڑے گا اور اس کام کے لیے اللہ تعالیٰ کے اس نام کو بے حد اہمیت حاصل ہے۔ جو شخص یہ چاہتا ہو کہ وہ دنیا میں صاحب عزت اور مکرم بن جائے تو اسے چاہئے کہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ بعد از نماز عشاء اسم یا مغنی کا 1100 مرتبہ ورد کرے اور ہر روز ورد کرنے کے بعد دو نفل حاجت کے ادا کرے 40 دن عمل کرنے کے بعد دو نفل شکرانے کے ادا کرے اور کوئی میٹھی چیز تقسیم کرے ان شاء اللہ دنیا کی نظر میں اس کی تعظیم اور عزت پیدا ہو جائے گی ۔ دراصل اس عمل میں ایک بھید چھپا ہے اس اسم پاک کو پڑھنے کی توفیق اسے حاصل ہوتی ہے جسے اللہ اپنا بنا لے اور جب اللہ کسی کو اپنا بناتا ہے تو دو واضح نشانیاں اس شخص میں پیدا ہو جاتی ہیں۔ اول تو اس کی محبت لوگوں کے دلوں میں پیدا ہو جاتی ہے اور لوگ خود بخود اس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں اور اس کی عزت واحترام میں کوئی کمی نہیں کرتے اور دوئم اللہ تعالی اسے دین کے علم سے نواز دیتا ہے۔ اور دنیا اس کے پاس دین کے مسائل بھی حل کرانے آتی ہے۔

ہر شریف اور نیک آدمی کی خواہش ہوتی ہے کہ اسے اتنا رزق ضرور مل جائے کہ اسے کسی کا محتاج نہ ہونا پڑے۔ ایسے شخص کو چاہئے کہ وہ 10 جمعوں میں فجر کی نماز کے بعد اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 7000 مرتبہ اس اسم پاک کو پڑھے اور اللہ سے آسانی سے رزق ملنے کی دعا کرے۔ اللہ تعالیٰ اپنے خزانے سے اسے رزق دینے لگ جاتا ہے اس کے رزق میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ ہمیشہ خلقت کی محتاجی سے محفوظ رہتا ہے۔

جس شخص کی بیٹی صرف مال و دولت نہ ہونے کی وجہ سے گھر بیٹھی ہو لوگ اس کا رشتہ صرف اس لیے نہ لیتے ہوں کہ مال و دولت نہیں ہے کیونکہ زمانے کا دستور ہے مال و زر والوں کے سارے عیب چھپ جاتے ہیں اور غریب میں خوامخواہ خامیاں نکالی جاتی ہیں۔ ایسے ماں باپ میں سے کسی ایک کو اور اگر ماں باپ نہ ہوں تو گھر کا جو بھی بڑا ہے وہ 11 دن روزے رکھے اور بعد نماز فجر بلا تعداد اس اسم پاک کو اول و آخر اس وقت تک پڑھتا رہے جب تک سورج نہ نکل آئے۔ اور سورج نکل آئے تو دونوں ہاتھ اٹھا کر اپنی بچی کی شادی کی دعا کرے۔ ان شاء اللہ 11 دن کے بعد غیبی مدد ہو گی۔ نہ صرف اس لڑکی کے لیے رشتہ آ جائے گا بلکہ اللہ تعالیٰ شادی کے لیے ضروری ساز و سامان بھی مہیا کر دے گا۔ اس شخص کو کسی کا احسان نہ لینا پڑے گا اللہ اپنے فضل و کرم سے سب کچھ کر دے گا۔

اگر کسی کی جائز مراد پوری نہ ہو رہی ہو تو اسے چاہئے کہ اسم پاک یا مغنی کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 777 مرتبہ 40 دن تک پڑھے ان شاء اللہ اس کی ہر جائز مراد پوری ہوگی۔ جناب امام علی بوئی فرماتے ہیں کہ اس اسم کو پڑھنے والے پر اللہ تعالٰی اپنی رحمت کے دروازے کھول دیتا ہے۔ اسے غنی اور کشف حاصل ہوتا ہے اور کرامتیں سرزد ہوتی ہیں۔ شرط یہ ہے کہ اس کے پیچھے کوئی صاحب نسبت ضرور ہو۔ یہاں ایک بات کی وضاحت کردوں کہ یہ شرط صرف ایسے شخص کے لیے ہے جس کی مراد روحانیات کا حصول ہو ۔ دنیاوی مراد صاحب نسبت کے بغیر بھی حاصل ہو جائے گی۔

جو شخص صاحب اقتدار بن کر انسانوں کی خدمت کرنا چاہے تو اسے چاہئے کہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 1100 مرتبہ 110 دن روزانه پڑھے۔ ان شاء اللہ کوئی ایسا راستہ یا سبب بن جائے گا جس سے اسے اقتدار حاصل ہو جائے گا۔ میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری فرماتے ہیں کہ اقتدار مانگنے سے پہلے انسان کو یہ ضرور سمجھ لینا چاہئے کہ اقتدار دو طرح کا ہوتا ہے ایک ظاہری اور دوسرا باطنی ۔ لہذا جب بھی یہ عمل کرے تو اس کے پیش نظر دونوں اقتدار ہونے چاہئیں۔

اللہ تعالی پکارنے والے کو غنی کر دیتا ہے۔ *یا مغنی* کا عمل غنی بننے کیلئے بہت مفید ہے۔

لہذا جو امیربننے کا خواہشمند ہو تو اسے چاہیے کہ اس اسم کو روزانہ 5000 مرتبہ تین ماہ تک پڑھتا رہے۔

اگر کوئی شخص دس جمعہ تک ہر جمعہ کو 1000 مرتبہ اس اسم مبارک کو پڑھا کرے گا تو ان شاء اللہ بھی دنیا والوں کا دست نگر نہ ہو گا۔

حصول غناء کیلئے 1267 مرتبہ یا 1121 مرتبہ روزانہ بلا ناغہ اس اسم مبارک کو پڑھنا بہت مفید ہے ان شاء اللہ کسی کا محتاج نہیں رہیگا۔

اگر کوئی شخص بہت مفلس ہو تو وہ فجر کے وقت فرض وسنت کے درمیان 200 مرتبہ ظہر، عصر اور مغرب کے بعد 200 مرتبہ اور عشاء کے بعد 300 مرتبہ اس اسم مبارک کو پڑھےان شاء اللہ مفلسی دور ہو جائیگی۔

اگر کوئی شخص روزانہ اول و آخر میں گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر 1100 مرتبہ فجر یا عشاء کی نماز کے بعد پڑھ کر سورہ مزمل کی تلاوت کرے گا انشاء اللہ اسے ظاہری و باطنی غنا عطا ہو گی ۔

اگر کوئی شخص قربت سے پہلے اس اسم مبارک کو 70 مرتبہ پڑھ لے گا تو امساک ہوگا۔

جو شخص اس اسم پاک کا عامل بننا چاہے وہ ایسی جگہ کا انتخاب کرے جہاں تنہائی ہو اور کسی کی دخل اندازی نہ ہو۔ عمل سے پہلے دو رکعت نماز حاجت پڑھ کر اللہ تعالی سے عامل بننے کی دعا کرے۔ بعد نماز عشاء اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم . پاک کو 11500 مرتبہ 40 دن پڑھے۔ عمل پورا ہونے پر وہ عامل بن جائے گا۔