Blog
یا حلیم کے اعمال
حلیم لفظ کا مطلب بردبار اور درگزر کرنے والا ہے۔ ایسی ہستی جو غصے میں اپنے پر قابو رکھے غضب میں قابورکھے، نافرمانی دیکھ کر اس کے مزاج میں کوئی تغیر اور تبدل نہ آئے۔ پس اللہ علیم ہے کہ وہ انسانوں کو اپنی نافرمانی کرتے ہوئے دیکھ کر بھی فوراً مواخذہ نہیں کرتا بلکہ درگزر فرماتا ہے کہ شاید انسان اب بھی اپنی اصلاح کرلے اور اس کی طرف واپس لوٹ جائے ۔حلیم کا مطلب بردباری کرنے والا اور درگزر فرمانے والا ہے اللہ تعالیٰ اس اعتبار سے حلیم ہے کہ وہ انتقام کیلئے جلدی نہیں کرتا اور گناہوں کی سزا میں رزق بند نہیں کرتا۔ جناب حضرت امام علی بونی رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے کہ علیم وہ ذات ہے جو اپنے سامنے نافرمانی ہوتی ہوئی دیکھ کر سزا میں جلدی نہیں کرتی اور نہ ہی نافرمانوں کو غصے کی بنا پر اپنے عتاب کا نشانہ بناتی ہے اور یہ خاص صفت اللہ تعالیٰ کی ہی ہے۔ حدیث قدسی کا مفہوم ہے کہ ایک شخص گناہ کرتا ہے اور گناہ کرنے کے بعد اس کے اندر پشیمانی پیدا ہوتی ہے وہ اللہ سے رجوع کر کے تو بہ کرتا ہے۔ اللہ تعالی اپنے مقربین ملائکہ سے پوچھتا ہے کہ یہ شخص کون ہے اور کیا کہہ رہا ہے؟ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ اے پروردگار . شخص فلاں بن فلاں ہے اس سے گناہ سرزد ہو گیا تھا اب یہ تجھ سے معافی کا طلب گار ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ اسے فرشتو گواہ رہنا میں نے اس شخص کی خطا معاف کر دی اس کی توبہ قبول کی اسے بخش دیا اور اس کے درجات میں بلندی کر دی۔ وہی شخص دوسرے دن پھر گناہ کرتا ہے احساس ہونے پر اللہ تعالیٰ سے معافی اور توبہ کا خواہاں ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ پھر مقربین ملائکہ سے پوچھتے ہیں کہ یہ شخص کون ہے اور کیا کہ رہا ہے؟ فرشتے عرض کرتے ہیں اس نے پھر گناہ کیا ہے اور پھر تجھ سے معافی مانگ کر توبہ کا طالب ہے۔ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں کہ فرشتو گواہ رہنا میں نے آج بھی اس کی توبہ قبول کی اس کےگناہ معاف کیسے اور اس کے درجات میں بلندی کر دی۔ تیسرے دن پھر اس شخص سے گناہ سرزد ہو جاتا ہے اور دوبارہ احساس ہونے پر اللہ تعالی سے معافی اور تو بہ کا خواہاں ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اپنے مقربین ملائکہ سے پوچھتے ہیں کہ یہ شخص کون ہے اور کیا کہہ رہا ہے۔ اب فرشتوں کے لہجے میں ناگواری آجاتی ہے اور وہ بیزاری سے کہتے ہیں اے پروردگار یہ وہی فلاں بن فلاں ہے روزانہ گناہ کرتا ہے روز تجھ سے معافی مانگتا ہے یہ تیری ربوبیت اور جاہ و جلال سے کھیل رہا ہے۔ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں کہ اے فرشتو آج سے تمہارے اور اس شخص کے درمیان میں نے ایک پردہ ڈال دیا ہے آئندہ تم اسے نہیں دیکھ سکو گے۔ لیکن اس سے پہلے میں تمہیں یہ بتادینا چاہتا ہوں کہ میں نے پھر اس شخص کی توبہ قبول کی اس کے گناہ معاف کر دیئے اور اس کے درجات میں بلندی کر دی اور مجھے قسم ہے اپنی ربوبیت کی اور جاہ و جلال کی کہ اگر یہ شخص قیامت تک ایسا کرتا رہے گا تو میں قیامت تک ایسا کرتا رہوں گا میرا خیال ہے کہ اس حدیث کے مفہوم سے اچھی وضاحت یا حلیم کی اور کوئی نہیں ہو سکتی۔ کہ اللہ تعالی اس اعتبار سے حلیم ہے کہ وہ انتقام کے لیے جلدی نہیں کرتا اور گناہوں کی سزا میں رزق بند نہیں کرتا یا اس شخص پر کوئی عذاب نہیں لاتا ۔ یہ اسم پ
اگر کوئی شخص ہر روز نماز فجر کے بعد ایک تسبیح یا حلیم کو ورد کر کے دعا مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے لوگوں میں باعزت رکھتا ہے اور اس کی خطاؤں سے بھی درگزر فرماتا ہے۔
یہ وظیفہ تسخیر خلائق کیلئے تیر بہدف ہے ترکیب وظیفہ یہ ہے کہ چالیس یوم تک وقت معین اور جگہ مخصوص کی شرائط کے ساتھ 3125 مرتبہ اول و آخر گیارہ مرتبہ درود ابراہیمی یا حلیم کا ورد کیا جائے انشاء اللہ مخلوق خدا اس کی تابعدار رہے گی اس سے ملنے والا ہر شخص اس کا گرویدہ ہوگا۔
جو بچہ بد اخلاق ہو، والدین کے ساتھ گستاخی سے پیش آتا ہو اور چھوٹے بڑے کی تمیز نہ کرتا ہو۔ والدین اس کے اس رویہ کی وجہ سے تنگ ہوں تو چاہئے کہ گھر کا کوئی فرد اس اسم پاک” یا حلیم ” کو 880 مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کر کے بچے کو پلا دے یادر ہے کہ پانی پلانا 11 دن کے بعد شروع کرنا ہے اور 11 دن تک اسی پانی پر پڑھ کر دم کرنا ہے جیسے ہی بچہ پانی پینا شروع کرے گا ان شاء اللہ چند دنوں میں اس کی طبیعت میں نرمی آ جائے گی، اخلاق درست ہونا شروع ہو اور بڑوں کی عزت کرے۔
یہ وظیفہ تسخیر خلائق اور محبوب کو حاصل کرنے کے لیے اکسیر ہے جو شخص ایسا کرنا چاہے 40 دن تک اس اسم پاک” یا حلیم ” کو 3125 مرتبه روزانه اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے 40 دن گزر جانے کے بعد 41 ویں دن دو رکعت نماز شکرانہ ادا کرے اور شیرینی بچوں میں تقسیم کرے ان شاء اللہ مخلوق خدا اس کی تابع اور گرویدہ ہو جائے گی۔ ایک بہت بڑی صفت اس وظیفے میں یہ بھی ہے کہ جو لوگ بغیر کسی کی اجازت سے کتابوں سے دیکھ کر وظائف کرتے ہیں انھیں بعض اوقات اپنے وظائف کے نتیجہ میں رجعت کا شکار ہونا پڑتا ہے اگر ایسا کسی شخص کے ساتھ ہو گیا ہو تو یہی وظیفہ اس شخص کےلیے رجعت ختم کرنے کے لیے اکسیر ہے۔
بعض اوقات وعدہ پورا نہیں ہوتا اور وعدہ کرنے والا بدنام ہو جاتا ہے یا کسی کا قرض دینا ہو اور اس کا وعدے کا وقت آ گیا ہو لیکن وہ قرض ادا نہ کر سکتا ہو اور قرض لینے والا پریشان کرتا ہو تو یہ اسم پاک ” یا حلیم “کو قرض خواہ سے ملاقات سے پہلے بلا تعداد پڑھنا شروع کر دے ان شاء اللہ تعالیٰ کوئی ایسی صورت ضرور نکل آئے گی کہ مقروض شرمندگی سے بچ جائے گا لیکن اس اسم کو نا جائز طور پر استعمال نہ کرے
جو شخص اس اسم پاک” یا حلیم ” کو نماز ظہر کے بعد 313 مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھتا رہے تو وہ لوگوں کے سامنے کبھی ذلیل نہیں ہوگا اور نہ ہی ان شاء اللہ تعالی ندامت کا شکار ہوگا۔
جو شخص اس اسم مبارک” یا حلیم ” کو وقت مقرر پر روزانہ 325 مرتبہ روزانہ ایک سال اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے۔ وہ دیکھے گا کہ لوگ اس کے گرویدہ ہونے لگے ہیں عوام الناس اس سے پیار کرنے لگے ہیں اور خود اس کے دل میں بھی انتہائی نرمی پیدا ہوگئی ہے اور غصہ تو بہت ہی کم ہو گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ کی رحمت اور توفیق کے بغیر کوئی کام پایہ تکمیل تک نہیں پہنچتا۔ جو شخص چاہتا ہو کہ اس کے ہر کام میں برکت ہو اللہ تعالیٰ کی مدد شامل حال رہے تو اس اسم پاک” یا حلیم ” کو 100 مرتبہ ایک سفید کاغذ پر زعفران جو کہ عرق گلاب میں بھگویا گیا ہو سے لکھ کر پانی میں گھول کر کام کی جگہ پر دیواروں اور دروازوں پر چھڑ کے ان شاء اللہ اس کے بعد اس کے کام میں اللہ تعالی کی مدد شامل ہو جائے گی اور اس کا ہر کام پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔
اس اسم پاک کے ذکر سے نہ صرف مرض کی شدت میں کمی ہو جاتی ہے بلکہ یا سلام کے اضافے سے صحت بھی حاصل ہوتی ہے۔ اگر کوئی شخص بیمار ہو اور بیماری شدت سے حملہ آور ہو رہی ہو اور مرض کی شدت کی وجہ سے مریض تکلیف میں ہو تو چاہئے کہ ایسے مریض کے سرہانے بیٹھ کر 1100 مرتبہ اس اسم پاک ” یا حلیم “کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھا جائے اور پانی پر دم کر کے مریض کو پلایا جائے ان شاء اللہ ایسا کرنے سے نہ صرف مریض کے مرض کی شدت میں کمی ہو گی بلکہ اگر یا سلام بھی ساتھ لگایا ہے تو مریض کلی طور پر صحت یاب ہو جائے گا۔
یا حلیم کا عامل بننے کے لیے اس کی زکوۃ ادا کرنا ضروری ہے اور اس کی زکوۃ ایک لاکھ پچیس ہزار مرتبہ اس اسم پاک کا ورد ہے اور اسے 40 دن میں پورا کرنا ہے لہذا جو شخص اس کا عامل بنا چاہے وہ 40 دن میں 125000 مرتبہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے۔ 40 دن میں تعداد پوری ہو جائے تو وہ دوسروں کو اس کا درد اور نقش دے سکتا ہے۔ ان شاء اللہ کا میابی ہوگی۔