Blog
یا علیم کے اعمال
اس کے لغوی معنی جاننے کے ہیں یعنی کسی چیز کا مکمل اور اک اور جاننا اس کے احاطے میں آتا ہے اور اس میں کوئی بھی علم ہو کوئی بھی فن ہو کوئی بھی مخلوق ہو یہ اسم پاک اس کا احاطہ کرتا ہے اللہ تعالیٰ کو کائنات کے ذرے ذرے کا علم ہے کیونکہ اس کے علم میں ہے گویا ہر چھوٹی بڑی چیز کی ابتداء اور تنہاء کو جانتا ہے تو صرف اللہ ہی علیم ہو سکتا ہے یہ اسم پاک جمالی ہے اس کے 150 اعداد ہیں۔ اس کے موکل کا نام شرا طیل ہے۔ جو حضرت عزرائیل کے ماتحت فرشتوں میں آتا ہے اور اس کے ماتحت 4 فرشتے ہیں جن میں سے ہر ایک فرشتہ 150 صفوں کا مالک ہے اور ہر صف میں 150 فرشتے وابستہ ہیں۔
اہل طریقت میں جو شخص صاحب کشف بننا چاہتا ہو تو اسے چاہیے کہ روزانہ اس اسم مبارک کو 1250 مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لے ان شاء اللہ تین ماہ کے اندر اندر اس میں کشف کی قوت پیدا ہو جائے گی۔ اور وہ صاحب کشف بن جائے گا۔ جس قبر پر جائے گا اس کو معلوم ہوگا کہ قبر میں مردے کا کیا حال ہے۔ اگر کسی ولی اللہ کے مزار پر جائے گا تو اس سے ملاقات ہو جائے ۔ الغرض اس پر پوشیدہ اشیاء کے حقائق کا دروازہ کھل جائے گا۔
اگر کسی شخص نے کسی چیز کا انجام معلوم کرنا ہو کہ کیا وہ اس کیلئے اچھی رہے گی کہ بری تو اسے چاہیے کہ اس اسم کو سات دن تک سوتے وقت روزانہ 2100 مرتبہ پڑھے اور بات چیت کیے بنا سو جائے ان شاء اللہ اسےخواب میں اشارہ غیبی سے اس چیز کے اچھے یا برے ہونے کا پورا پورا حال معلوم ہو جائے گا۔
ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ ہر روز نہار منہ 21 مرتبہ یہ اسم مبارک پڑھ کر پانی پر دم کرے اور پی لے چالیس دنوں تک بلاناغہ یہ عمل کرنے سے حافظہ مضبوط ہو جائے
ماں باپ کو اکثر شکایت ہوتی ہے کہ ان کی اولاد پڑھائی میں دلچسپی نہیں رکھتی اور ایسے معمولات میں مصروف رہتی ہے جن سے ان کا نقصان ہوتا ہے ایسی صورت میں بچوں کے دل اور دماغ پڑھائی میں لگانے کے لئے اس اسم پاک “یا علیم ” کو 1100 مرتبہ پانی میں پڑھ کر بچوں کو پلائیں۔ عمل کی مدت 11 دن ہے۔ 11 دن تک متواتر پانی پلانے سے بچوں کا دل پڑھائی میں لگ جائے گا ذہن بہتر ہوگا اور قوت حافظہ تیز ہو جائے گی۔
اللہ تعالیٰ کے محبوب اور آخری نبی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو عملوں کو بہت پسند فرمایا ہے۔ ان میں سے ایک علم بیت اور دوسرا علم دین۔ اگر کسی شخص کو دین کا علم سیکھنے میں مشکل پیش آتی ہو خاص طور پر یہ اسم پاک حفاظ کرام کے لیے بے حد اکسیر ہے۔ جو کوئی اس اسم پاک کو روزانہ 313 مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لے اس کی مشکل ختم ہو جائیگی علم کے حصول میں آسانی ہوگی اور علم دین کی راہیں کھول دی جائیں گی اس میں ایک باریک نقطہ پوشیدہ ہے اور وہ یہ کہ اس اسم کو پڑھنے والے پر سب سے پہلے اللہ تعالی راضی ہوتا ہے۔ تو سب سے پہلے جو چیز اسے عطا کرتا ہے وہ دین کی مہم ہوا کرتی ہے۔
اگر اس اسم پاک کو کثرت سے پڑھا جائے تو اللہ تعالیٰ کی رضا بھی حاصل ہوتی ہے اور جب اس کی خوشنودی حاصل ہو جائے اور دین کی سمجھ آنے لگتی ہے اور دنیا ایسے شخص پر فدا ہو جاتی ہے۔
اگر کسی شخص نے یہ معلوم کرتا ہو کہ وہ جو کام کرنے جا رہا ہے اس کا انجام اچھا ہے یا . نہیں تو اسے چاہیے کہ رات کو بعد از نماز عشاء اول و آخر 11 مرتبہ درود ابراہیمی کے ساتھ 900 مرتبہ اس اسم پاک “یا علیم ” کو مسلسل سات 7 رات پڑھتا ر ہے اور کسی سے بات کیے بغیر سو جائے تو خواب میں اسے کام کے انجام کے بارے میں اشارہ غیبی سے اچھا یا برے ہونے کا پورا حال بتا دیا جائے گا اور اگر چاہے کہ اسے یہ معلوم ہو کہ وہ کیا کرے کہ اس کے کام کا انجام اچھا ہو تو چاہیے کہ 7 دنوں کے بعد بھی اس اسم پاک کو پڑھتا رہے۔ اور اتنی ہی تعداد میں 7 دن اور پڑھے خواب میں رہنمائی ہو جائے گی۔
اگر کسی نے یہ معلوم کرنا ہو کہ اسے کس کام کے کرنے میں فائدہ ہے یا نہیں یا وہ کوئی رشتہ کرنا جا رہا ہے وہ مناسب ہے یا نہیں یا سفر کرنا چاہتا ہے یا کاروبار میں نفع یا نقصان معلوم کرنا چاہتا ہے یا کاروبار میں کسی کی شراکت کے بارے میں معلوم کرنا چاہتا ہو تو اسے چاہیے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کو اٹھے وضو کر کے دو رکعت نماز استخارہ ادا کرے اس کے بعد 150 مرتبہ “یا علیم ” کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے اور اس کے بعد سو جائے تین شب جمعہ تک یہی عمل کرے تو ان شاء اللہ تعالیٰ جو بات ٹھیک ہوگی اسے خواب میں معلوم ہو جائے گی۔
راہ سلوک پر چلنے والوں کو صاحب کشف بنے کا بہت شوق ہوتا ہے کوئی صاحب طریقت کشف حاصل کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ روزانہ 1100 مرتبہ اس اسم پاک “یا علیم ” کو اول و آخر 11 مرتبہ درود ابراہیمی کے ساتھ پڑھے عمل کی مدت 90 دن ہے۔ 90 دن کے اندر اندر اس کا باطن کھل جائے گا اور وہ صاحب کشف بن جائے گا گویا ایسے شخص پر علم و معرفت کے دروازے کشادہ ہو جاتے ہیں اور اس کا حافظہ قوی ہو جاتا ہے۔
اگر کوئی شخص چاہے کہ اس کی حاجت جلد پوری ہو گھر سے وضو کر کے آبادی سے دور نکل جائے اور کسی پاک جگہ پر مصلی بچھا کر دور کعت نماز نفل برائے حاجت پڑھے اور اس کے بعد 1000 مرتبہ اس اسم پاک”یا علیم ” کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے تو اس کی حاجت جلد پوری ہو جائے گی۔ عمل کی مدت 11 دن ہے پہلے ہی ان کام ہو جائے پھر بھی 11 دن کا عمل کرنا ضروری ہے۔
کسی کام کے کرنے سے پہلے اللہ تعالی سے رہنمائی اور مدد حاصل کرنا استخارہ کہلاتا استخارہ اللہ سے اصلاح ہے اگر کسی کو اپنے کسی کام کے لیے اس کی سمت کا تعین اور اس کے انجام کے نیک و بد کی بابت معلوم کرتا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ استخارہ کرے کیونکہ آقائے نامدار حضور سرور کونین احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی الله علیہ وآلہ وسلم تمام صحابہ کو استخارہ کی ترغیب دیا کرتے تھے۔ اگر چہ اس وقت اور اب بھی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے بعد سب سے بڑے علیم ہیں۔ آپ چاہتے تو صحابہ کو کسی کام کے انجام کے نیک و بد ہونے کے بارے میں خود بتا سکتے تھے۔ لیکن تمام امت کے لیے ایک راستہ اور راہ عمل تیار کر کے امت کے حوالے کر دیا اور اللہ تعالی سے دعا کی اسے پروردگار اے بادشاہوں کے بادشاہ میری امت کا استخارہ قبول فرما لینا اور انہیں جس کام کے لئے وہ استخارہ کریں اس کے انجام نیک و بد سے آگاہ فرما دینا۔ جناب حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے انس جس کام کے کرنے کا تو ارادہ کرے اس کے متعلق اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں استخارہ کر اور جو تیرے دل پر القاعدہ ہو اس پر عمل کر ان شاء اللہ وہی تیرے لئے بہتر ہوگا۔ اس لئے زندگی کے تمام اہم امور کے لئے استخارہ کر لینا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے جناب حضرت کلیم شاہ خیالی آبادی کا قول ہے۔ کہ استخارہ کے لیے یہ وظیفہ بہت اکسیر ہے استخارہ کرنے سے پہلے دو رکعت نماز نفل ادا کرے اس کے بعد اپنے بستر پر بیٹھ کر قبلہ رخ ہو کر” یا علیم یا رشید، یا خبیر “سوسو مرتبہ پڑھے اس طرح کے ہر اسم کے خاتمہ اور شروع میں اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک ہو۔ اس کے بعد استخارہ کی نیت کر کے کسی سے بات کے بغیر سو جائے خواب میں جس چیز کا پتہ چلے اس پر عمل کرے۔ اگر پہلے روز پتہ نہ چلے تو مسلسل 7 روز یہ عمل کریں ان شاء اللہ کسی نہ کسی صورت میں اشارہ مل جائے گا اور کام کے انجام نیک وبد کے بارے میں علم ہو جائے گا۔
جو شخص چاہے کہ اللہ تعالی اسے علم و حکمت عطاء کرے لطائف و معارف سے باخبر ہو تو اسے چاہئے کہ پارہ بستہ کی تختی پر شرف عطارد میں اسم ” علیم ” نقش کر کے اپنے پاس رکھے تو اس کی یہ خواہش پوری ہو۔
اگر کوئی شخص چاہے کہ وہ شریعت کے علوم کے بارے میں باخبر ہو مگر اس کا دماغ اس کا ساتھ نہ دیتا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ شرف مشتری میں چاندی کی تختی پر اس اسم کا نقش بنا کر اپنے پاس رکھے اور اسی رات اس اسم پاک”یا علیم ” کو 707 مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے۔ ان شاء اللہ دوسرے ہی دن سے اسے شرعی علوم کی سمجھ بوجھ ہونے لگے گی حضرت امام علی رضا علیہ السلام فرماتے ہیں جو شخص اس اسم کو بکثرت پڑھے تو اللہ پڑھنے والے کو خزانہ علم سے سرفراز فرمائے گا۔ مزید فرماتے ہیں کہ یہ اسم حضرت عزرائیل کا بھی ذکر ہے اور اس میں قبض ارواح کا راز پوشیدہ ہے۔ اور اس کا ذاکر اتنا پر جلال ہو جاتا ہے کہ کوئی اس کے پاس بیٹھ نہیں سکتا۔
اگر کوئی شخص کسی دشمن سے تنگ ہو اور جان و مال کا خطرہ ہو تو اس اسم کو 3 شب بغیر بسم اللہ کے اور بغیر درود شریف کے دشمن کا تصور کر کے پڑھے تو 3 دن کے اندر اندر دشمن پر ہیبت طاری ہو یا دشمن شہر چھوڑ دے۔ اور ذاکر کی تمام مشکلات آسان ہو اپنے پیر ومرشد سے اجازت لیے بغیر اس عمل کو کرنے سے نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس اسم پاک میں استخارے اور متخلفی کے وہ راز ہیں کہ اگر آشکار کر دیئے جائیں تو تمام مخلوق صرف اس اسم کا ورد کرنا شروع کردے۔
اگر کوئی شخص کسی مقدمے میں الجھ گیا ہو اور وہ یہ جانا چاہتا ہو کہ اس کے مقدمے کا انجام کیا ہوگا۔ تو اسے چاہئے کہ اس اسم پاک “یا علیم ” کو 313 مرتبہ بعد نماز عشاء وتروں سے پہلے پڑھے اول و آخر 7 مرتبہ درود شریف ادا کرے ان شاء اللہ اسے اپنے مقدمے کے انجام و نیک و بد کے بارے میں علم ہو جائے گا اگر مقدمے کا فیصلہ اس کے خلاف ہو تو چاہئے کہ صدقات و خیرات سے کام لے اور صدقات و خیرات کے بعد دوبارہ استخارہ کرے انجام معلوم ہو جائے گا۔ یہاں میں ایک وضاحت بڑی ضروری سمجھتا ہوں کہ قضاء و قدر کے بارے میں یعنی تقدیر کے بارے میں خاموشی اختیار کرتا ہی زیادہ بہتر ہے اس لئے کہ تقدیر کا خالق وہ ہے جو تمام جہانوں کا بنانے اور تمام جہانوں کی مخلوقات کو رزق دینے والا ہے۔ وہ ذات جو کسی کی عقل میں سما نہیں سکتی۔ کوئی دل اس کا احاطہ نہیں کر سکتا کوئی بصیرت اس کی مکمل آگہی نہیں حاصل کر سکتی تو ایسی ذات کا عمل اگر تقدیر کی صورت میں ہو تو انسان کی کیا اوقات ہے کہ وہ ان تمام معاملات کو سمجھ لے۔ البتہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر انسان تقدیر کی تختیوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ پوشیدہ طور پر صدقہ دینے سے رشتے داروں سے حسن سلوک کرنے سے عمر بڑھتی ہے۔ ایک اور حکم ہے کہ صدقہ بلا کو ٹالتا ہے بلا ز مینی ہو یا آسمانی صدقہ اسے ٹال دیتا ہے۔ استخارہ میں بعض اوقات جو کچھ پتہ چلتا ہے وہ انسان کے مخالف ہوتا ہے۔ اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمایا ہوا کوئی عمل ہی کام آسکتا ہے۔ وگرنہ جو کچھ وہ استخارے میں دیکھتا ہے۔ وہ ہو کر رہتا ہے اس لئے چاہئے کہ استخارہ کرنے سے پہلے اپنے آپ کو راضی با رضا کر لیا جائے اور اس بات پر بھی جوتے یقین کر لیا جائے کہ جب اللہ سے صلاح کی جاتی ہے تو اللہ کی پناہ میں آکر کی جاتی ہے۔ لہذا اس صلاح میں سائل کو شیطان گمراہ نہیں کر سکتا۔ استکار و نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم ہے اور حکم کے بجالانے میں ہی بہتری ہے۔
استخارہ آج کل کے زمانے میں جہاں انسانوں کے ظاہر اور باطن میں اتنا تضاد ہے کہ پہچاننا مشکل ہے۔ اکثر بچوں یا بچیوں کے والدین شادی کے بعد پچھتاتے ہیں کہ کاش ہم اس بارے میں جانتے ہوتے ۔ ایسے تمام لوگوں کے لیے میری رائے یہ ہے کہ کسی بھی بچی یا بچے کا رشتہ کرنے سے پہلے استخارہ کر لیا جائے۔ اور ایک خاص استخارہ پیش نظر ہے اور یہ استخارہ صرف بچے یا بچی کے رشتے کے لیے مخصوص ہے جو والدین چاہتے ہوں کہ اپنے بچے یا بچی کا رشتہ کسی کے یہاں کرے تو اس شب قبلہ رخ ہو کر بعد از نماز عشاء یا علیم اخبرنی کثرت سے پڑھے تعداد کا فکر نہ کرے بلکہ جب تک نیند کا جھونکا نہ آئے اس وقت تک پڑھتار ہے۔ جیسے ہی نیند کا جھونکا آئے اپنا عمل بند کر کے سو جائے 3 شب کے اندر اندر معلوم ہو جائے کہ رشتہ کرنا مناسب ہوگا کہ یا نہیں۔
يا عليم جو شخص چاہے کہ اس اسم پاک کا عامل بن کر لوگوں کی مشکلات حل کرے تو اسے چاہئے کہ اس کے لیے ایک جگہ اور وقت کا تعین کرے۔ خیال رہے کہ پڑھائی کے دوران کسی طرح کی خلل اندازی عامل کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ مقررہ وقت یا اور مقررہ مقام پر روزانہ 60,000 ہزار مرتبہ اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک پڑھے اور اس عمل کو بلا ناغہ 101 دن انجام دے ان شاء اللہ پڑھائی مکمل ہونے پر عامل ہو جائے گا اور اس مدت کے پورا ہونے کے بعد تمام عوامل کے لیے دوسروں کو تعویز پاپڑ ھنے کے لئے دے تو سائل کا کام ہو جائے گا۔