طہارت کا بیان

بازو دھونے کے بعد تین مرتبہ کہنیوں سے پانی بہانا

سوال

 زید تین مرتبہ کہنیوں سمیت ہاتھ دھونے کے بعد کہنیوں سے ہتھیلی تک پانی بہاتا ہے پھر تین مرتبہ چلو میں پانی لے کر کہنیوں تک بہاتا ہے تو اسطرح وضو کرنا کس قدر جائز یا نا جائز ہے ؟ دلیل کے ساتھ فتویٰ عنایت فرمائیں ۔

الجواب

 وضو میں عضو کو جہاں تک دھونے کا حکم ہے اس مقدار کے ہر حصے پر ایک بار پانی بہانا فرض اور تین بار پانی بہانا سنت ہے خواہ تین بار پانی بہانے کے لئے کئی چلو پانی لینا پڑے یعنی تین چلو پانی لینا سنت نہیں بلکہ تین بار پانی بہانا سنت ہے جیسا کہ درمختار میں ہے( تثليث الغسل المستوعب ولا عبرة للغرفات) لہذا زید اگر کہنیوں سمیت ہاتھ کے ہر حصہ پر تین بار پانی بہانے کے بعد پھر کہنیوں سے ہتھیلیوں تک پانی بہاتا ہے تو اسراف وگناہ ہے لیکن اگر تین بار دھونے سے کہنیوں تک ہاتھ کے ہر حصہ پر تین بار پانی نہیں بہتا اسلئے پھر کہنیوں سے ہتھیلیوں تک بہاتا ہے تو کوئی گناہ نہیں کہ ہر حصہ پر تین بار پانی بہانے کے حکم پر عمل کرتا ہے مگر پھر تین مرتبہ چلو میں پانی لے کر کہنیوں تک بہانا ضرور اسراف وگناہ ہے بشرطیکہ بترید یعنی ٹھنڈک پہونچانا مقصود نہ ہو

 و هو تعالی اعلم

بحوالہ 

 فتاوی فیض الرسول (ص) 162