وضو کی برکات

وہ امراض جو جلد کو صاف نہ رکھنے کی صورت میں پیدا ہو سکتے ہیں ان تمام سےنجات حاصل ہوتی ہے۔

(الف) طفلیات PARACITES (مکھی ، مچھر ، پسو وغیرہ ) جو گندگی سے رغبت رکھتے ہیں ۔ غیر صاف جلد کو پسند کرتے ہیں جن سے ملیریا ، فیل پازرد ، بخار ، ٹائنفس بخار اور خارش جیسے امراض پیدا ہوتے ہیں۔ 

(ب) متعدی بیماریوں کے جراثیم جو متاثرہ جلد کے صاف جلد کو چھو جانے کے ذریعہ اثر کرتے ہیں مثلاً چیچک ، خسرہ ، آتشک، جذام وغیرہ۔

 (ج) جسم پر چوٹ یا خراش کی موجودگی میں اثر کرنے والے جراثیم مثلا اسٹفلو کاکائی ، اسٹرپٹو کاکائی ، ( پیپ پیدا کرنے والے جراثیم ) Titanus بہت جلد نفوذ کر جاتے ہ۔

ان مندرجہ بالا امراض کے علاوہ دیگر بے شمار اور اچانک پیدا ہونے والی بیماریوں کے جراثیم جن سے چھٹکارا ناممکن ہے ان سے ہم کھلے اعضاء کے بار بار سلیقے سے دھونے ہی کی وجہ سے نجات پاسکتے ہیں جس کو اصطلاح شریعت میں وضو کہا جاتا ہے جس کی تعلیم اللہ تعالیٰ نے جبرئیل علیہ السلام کے ذریعہ سے حضور اکرم ہی کو دی ہے۔ کتنا خوش نصیب ہے وہ بندہ جو رب کریم کی تعمیل حکم میں صحت جیسی نعمت غیر مترقبہ کے علاؤہ لذت ایمانی بھی پائے جس کی وجہ سے زندگی مسرور ہو جاتی ہے اور سرا پا بندگی بن جاتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Pinterest
Shopping cart
Facebook Instagram YouTube Pinterest