وضو کا متعدی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے نظام پر اثر

لمفنی (LYMPHATIC) گردش پر وضو کا اثر : خون میں گردش کرتے ہوئے سرخ خلیوں (Cell) کے ساتھ ساتھ سفید خلیے (Leucocytes) بھی ہوتے ہیں ۔ سفید خلیوں کو گردش میں رکھنے والا نظام (Vessels) اس نظام سے دس گنا پتلا (Thinner) ہوتا ہے جو سرخ خلیوں کو گردش میں رکھتا ہے۔ اس بے رنگ مادے کو ہم کسی چھوٹے زخم یا خراش کے کناروں سے رستے ہوئے دیکھ سکتے ہیں ۔ اب یہ گردش جسم کے تمام مقامات کو محفوظ رکھنے والے نظام کے تحت اپنی جگہ قائم رکھتی ہے ۔ ایک جرثومہ ایک نا معلوم چیز یا کینسر کا خلیہ ، جس کی وجہ معلوم نہ ہو ۔ جب وہ جسم پر حملہ آور ہوتا ہے تو جسم میں محفوظ رکھنے کا نظام ( لیکو سائیٹس ) جو خون کی گردش میں شامل ہوتا ہے اس کو تباہ کر دیتا ہے ۔ جسم میں کینسر کی متعدی بیماری کے ظہور کا انحصار اس محفوظ رکھنے والے نظام کے خراب ہو جانے کی وجہ سے ہوتا ۔ ہے۔یہ گردش میں رکھنے والا نظام (Vessels) کس طرح پھیلتا یا سکڑتا ہے ۔ اس کےمتعلق ابھی تک حتمی طور پر معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ لیکن پھر بھی یہ معلوم ہو چکا ہے کہ حدت اور ٹھنڈک اس نظام پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔ عام نزلہ زکام کے دوران کسی متعدی بیماری کا لگ جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ سکڑنے کی وجہ سے محفوظ رکھنے والا مادہ مناسب مقدار میں اس مقام تک نہیں پہنچ سکا جہاں سے جسم پر نقصان دہ جرثومے یا خلیے حملہ آور ہوئےہیں۔ جسم کے حفاظتی نظام کی گردش کا سلسلہ عام طور پر وضو کے ذریعے محرک کرنے کے عمل سے جڑا ہوا ہے۔ جسم کے حفاظتی نظام کو جو بیماریوں کے خلاف ڈھال کا کام کرتا ہے ، وضو سے تقویت حاصل ہوتی ہے۔

اس موقع پر یہ اعتراض بھی کیا جا سکتا ہے کہ اگر چہ خون میں حفاظت کرنے والا Lymphati نظام وضو سے تقویت حاصل کرتا ہے لیکن یہ تو ایک اتفاقی اور بغیر کسی خاص نیت کا نتیجہ (Side Effect) ہے بلکہ میں وثوق سے کہتا ہوں کہ جس طرح سے وضو کیا جاتا ہے اس کا مقصد جسم میں حفاظتی نظام کو تقویت پہنچانا ہے اس کی وجوہ یہ ہیں۔ 

1- جسم کو تحفظ دینے والے لمفی (Lymphatic) نظام کے صحیح طورپر عمل پیرا ہو نے لیے یہ ضروری ہے کہ جسم کے کسی چھوٹے سے حصہ کو بھی نظر انداز نہ کیا جائے ۔ وضواس امر کی ضمانت مہیا کرتا ہے۔

۲ جسم میں حفاظتی نظام کو تحریک۔ دینے کے لیے مرکزی مقام وہ جگہ ہے جو ناک کے پیچھے اور نتھنوں میں ہوتا ہے اور ان مقامات کا دھونا وضو میں بطور خاص شامل ہے۔

۳- گردن کے دونوں طرف وضو کے ذریعے تحریک پیدا کرنا تحفظ دینے والے لمٹی نظام کو بروئےکار لانے میں بے حد اہم ہے۔ دیئے گئے حقائق کی وجہ سے کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ وضو کا مقصد انسانی جسم کے حفاظتی نظام کو تقویت دینا نہیں ہے۔ اس سلسلے میں ایک مثال کی مدد سے یہ ثابت کرنا چاہوں گا کہ کسی طرح وضو کرنے کا عمل انسانی جسم کی حفاظت کے انتظام کو مضبوط تر بناتا ہے اور اس طرح اللہ کی مہربانی کے مکمل ہونے کا اظہار کرتا ہے۔انسانی جسم کے سب سے طاقتور اور جنگجو خلیے جنہیں لمفی (Lymphocytes)کہتے ہیں جسم کے دور دراز مقامات تک پہنچتے ہیں اور شدید حیاتیاتی مشقوں سے گزرجسم کے ہر مقام پر ایک دن میں دس مرتبہ گشت کرتے ہیں ۔ اس دوران اگر ان کی مد بھیڑ کسی جرثومے یا کینسر کے خلیے سے ہوتی ہے تو ان کو فورا تباہ کر دیتے ہیں ۔ کیا یہ اللہ کی

طرف سے ایک انتہائی اعلیٰ درجے کی نعمت نہیں ہے؟ اگر کبھی کبھی دوران خون میں کسی قسم کا نقص پیدا ہوتا ہے اور اگر آپ اپنی وضو کر نے کی عادت کے ذریعے اسے دور کر سکتے ہیں تو کیا یہ قدرت کی عظیم مہربانی کی تکمیل کےعلاوہ کچھ اور چیز ہو سکتی ہے؟

طریقہ وضو کی اہمیت:

سائنٹفک نقطہ نگاہ سے وضو جس میں عام طور پر کھلے رہنے والے اعضاء مثلاً چہرہ ، ہاتھ ، پاؤں وغیرہ دن میں متعدد بار نہایت ترتیب سے دھوئے جاتے ہیں ہر عضوتین تین بار دھونے میں تاکید اس قدر کی گئی ہے کہ ان اعضاء میں بال برابر جگہ بھی خشک نہ رہ سکے اور اتنی بہتر صفائی صرف ایک معمولی مقدار ( یعنی لوٹے بھر پانی ) سے حاصل ہو جاتی ہے جس میں کسی قسم کا تکلیف ہے نہ خرچ لیکن اتنے ان گنت فوائد حاصل ہوتےہیں جن کا کسی اور مذہب میں تصور تک نہیں ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Telegram
Pinterest
Shopping cart
Facebook Instagram YouTube Pinterest