مسئلہ:۔
زید نے مغرب کی نماز پڑھاتے ہوئے پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد
وقال الذین کفروا ۔۔
پارہ 13 وما ابرئ سورت ابراھیم ۔سورہ نمبر 14۔آیت نمبر 13۔
پڑھے اور اس کے بعد کے کلمات بھول گیا فورا ہی اس نے۔
دوسری آیت۔ وقال اركبوا فيها بسم الله مجربها و مرسها ان ربی لغفور رحیم ۔۔
پارہ 12۔وما من دابة .سورہ ھود۔سورہ نمبر 11 آیت نمبر 41۔
اور چند آیات کریمہ پڑھ کر رکوع میں چلاگیا بعد نماز بکر نے کہا کہ نماز واجب الاعادہ ہے کیونکہ جس آیت کو پہلے شروع کیا تھا اسکا پڑھنا واجب ہے اور یہاں ترک واجب پایا گیا لہذا نماز پھر سے دہرائی گئی ۔
دریافت طلب یہ امر یہ ہے کہ بکر کا یہ قول ازروئے شرع کیسا ہے؟
الجواب: ۔
بکر کا قول صحیح نہیں اسلئے کہ زید بھول جانے کے سبب دوسری آیت کی طرف منتقل ہوا اور اس صورت میں نہ ترک واجب نہ کسی قسم کی کراہت ۔
جیسا کہ فتاوی رضویہ جلد سوم ص165 میں ہے۔ وهو تعالى اعلم ۔
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص۔242
نوٹ اس فتویٰ میں جو ترک واجب کی نفی ہے وہ یوں کہ کسی سورت کو شروع کرکہ اسی کی تلاوت کرنا واجب نہیں ہے۔ورنہ الٹا قران پڑھنے کہ سبب واجب ترک ھو اہے لیکن یہ تلاوت کا واجب ہے اور اس کہ ترک پر سجدہ سہو لازم نہیں ھوتا۔لہذا اس کہ ترک پر نماز کا اعادہ بھی لازم نا ھوگا۔