مسئلہ :
زید نے اپنی مدخولہ بیوی ہندہ کو عرصہ دو سال قبل تین طلاقیں زبانی دی تھی ہندہ کے پاس کوئی طلاق کی تحریر نہیں کیا زبانی طلاق معتبر ہوتی ہے۔
اب ایسی صورت میں کیا ہندہ دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے یا نہیں؟
اب زید نہ تو تحریری طلاق دیتا ہے اور نہ لے جاتا ہے۔ اب ہندہ کیا کرے۔ قرآن و حدیث اور اجماع امت کا جو اصل راستہ ہے اس سے آگاہ فرما کر قوم کو رہنمائی کا راستہ دکھا ئیں تاکہ قوم اور خاص کر ہندہ راہ راست پر گامزن رہے ؟
الجواب: صورت مستفسرہ میں برصدق مستفتی زید نے اگر واقعی تین طلاقیں زبانی دی ہیں تو اس کی بیوی ہندہ زید پر حرام ہوگئی وقوع طلاق کے لئے تحریر ضروری نہیں ہندہ عدت گزارنے کے بعد دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے۔
ھذا ما عندی والعلم عند اللہ تعالیٰ ورسوله الاعلى جل جلاله وصلی الله تعالى عليه وسلم
فتاویٰ فیض رسول جلد دوم ص 118