باب الصلوۃ, طہارت کا بیان

اگر فجر کے وقت غسل کرنے کا وقت نہ ہوتو کیا کریں؟​

 مسئلہ :-

ایک شخص کو غسل کی حاجت ہے۔ اتفاق سے اس کی آنکھ ایسے وقت کھلی جبکہ فجرکی نماز کا وقت بہت تنگ ہوگیا کہ اگر غسل کرے تو نماز قضا ہو جائے گی ۔ تو کیا ایسا شخص غسل کا تیم کر کے نماز پڑھ سکتا ہے ؟ 

الجواب:-

جبکہ نماز کا وقت اتنا تنگ ہو گیا کہ جلدی سے غسل کر کے نماز نہیں پڑھ سکتا تو اگرجسم پر کہیں نجاست لگی ہو تو اسے دھو کر غسل کا تیمم کرے اور وضو بناکر نماز پڑھ لے پھر غسل کرے اور سورج بلند ہونے کے بعد نماز دوبارہ پڑھے۔ ایسا ہی فتاوی رضویہ جلد اول میں ہے ۔ مگر یہ اس صورت میں ہے جب کہ کلی کرنے ، ناک میں پانی ڈالنے اور سارے بدن پر پانی بہانے کے بعد دو رکعت فرض پڑھنے بھر کا بھی وقت نہیں ہے اور اگر اتنا وقت تو ہے لیکن صابن وغیرہ لگا کر اہتمام سے نہانے بھر کا وقت نہیں ہے تو فرض ہے کہ صابن وغیرہ کے بغیر غسل کر کے نماز پڑھے۔ اس صورت میں اگر تیمم کر کے نماز پڑھی تو سخت گنہگار ہوگا –

بحوالہ:- فتاوی فیض رسول ،ص:- 170