اسلام اور عملیات

تعویذ گھول کر پلانا کیسا

 حضرت مجاہد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے اس میں کوئی حرج نہیں کہ قرآن لکھے، پھر اسے دھوئے  اور مریض کو پلا دے 

امام بغوی رحمتہ اللہ تعالی علیہ دم اور تعویذات پینے کے بارے میں مختلف اقوال نقل فرماتے ہیں 

  (1)حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا اس میں کوئی   حرج نہیں سمجھتی تھیں کہ پانی پردم کیا جائے اور پھر اس سے مریض کا علاج کیا جائے۔

(2) حضرت مجاھد سے روایت ہے فرماتے ہیں  اس میں کوئی حرج نہیں کہ قرآن لکھے، پھر اسے دھوئے اور مریض کو پلادے۔ 

  ( 3) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے آپ رضی اللہ تعالی عنہا نے ایک ایسی عورت جس پر بچے کی ولادت مشکل ہوگئی تھی  اس کے لیے حکم دیا کہ اسے قرآن کی دو آیتیں اور کچھ کلمات لکھ کر ، دھو کر پلادیئے جائیں۔

(4)ایوب کہتے ہے میں نے ابو قلابہ کو دیکھا کہ آپ نے قرآن میں سے کچھ لکھا پھر پانی سے دھویا اور ایسے آدمی کو پلا دیا جس کودرد ہو رہا تھا