صبح و شام کے اذکار
آدھی رات ڈھلے سے سورج کی کرن چمکنے تک صبح ہے،اس بیچ میں جس وقت ان دعاؤ ں کوپڑھ لے گا صبح میں پڑھنا ہو گیا،یوں ہی دو پہر ڈھلنے سے غروبِ آفتاب تک شام ہے۔
سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللَّهِ، مَا شَآءَ اللَّهُ كَانَ، وَمَا لَمْ يَشَاْلَمْ يَكُنْ، اَعْلَمُ اَنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، وَاَنَّ اللَّهَ قَدْ اَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْماً(1) ایک ایک بار
ترجمہ: پاک ہے اللہ عزوجل اپنی تعریف کے ساتھ،نیکی کی توفیق اللہ عزوجل ہی کی طرف سے ہے، جو اس نے چاہا وہی ہوا اور جو نہ چاہا وہ نہ ہوا، میں جانتا ہوںکہ اللہ عزوجل سب کچھ کرسکتا ہے، اللہ عزوجل کا علم ہر چیز کو محیط ہے۔
اَللہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَۚ اَلْحَیُّ الْقَیُّوۡمُ ۬ۚ لَا تَاۡخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّلَا نَوْمٌ ؕ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الۡاَرْضِ ؕ مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَشْفَعُ عِنْدَہٗۤ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ؕ یَعْلَمُ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْۚ وَلَا یُحِیۡطُوۡنَ بِشَیۡءٍ مِّنْ عِلْمِہٖۤ اِلَّا بِمَاشَآءَۚ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرْضَۚ وَلَا یَــُٔـوۡدُہٗ حِفْظُہُمَاۚ وَہُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیۡمُ﴿۲۵۵﴾ (پ۳،البقرۃ:۲۵۵)ایک ایک بار
ترجمۂ کنزالایمان:اللّٰہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ آپ زندہ اور اوروں کا قائم رکھنے والا اسے نہ اونگھ آئے نہ نیند اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے وہ کون ہے جو اس کے یہاں سفارش کرے بے اس کے حکم کے جانتا ہے جو کچھ ان کے آگے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے اور وہ نہیں پاتے اس کے علم میں سے مگر جتنا وہ چاہے اس کی کرسی میں سمائے ہوئے ہیں آسمان اور زمین اور اسے بھاری نہیں ان کی نگہبانی اور وہی ہے بلند بڑائی والا
اور اس کے بعد بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ ط حٰمٓ ۚ﴿۱﴾ تَنۡزِیۡلُ الْکِتٰبِ مِنَ اللہِ الْعَزِیۡزِ الْعَلِیۡمِ ۙ﴿۲﴾ غَافِرِ الذَّنۡۢبِ وَ قَابِلِ التَّوْبِ شَدِیۡدِ الْعِقَابِ ۙ ذِی الطَّوْلِ ؕ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ؕ اِلَیۡہِ الْمَصِیۡرُ ﴿۳﴾ ایک ایک بار
…ترجمۂ کنزالایمان: اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا یہ کتاب اتارنا ہےاللہ کی طرف سے جو عزت والا علم والاگناہ بخشنے والااور توبہ قبول کرنے والا سخت عذاب کرنے والا بڑے انعام والا اسکے سوا کوئی معبود نہیں اسی کی طرف پھرنا ہے۔ (پ۲۴، المؤمن :۱۔۳)
قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾ اَللہُ الصَّمَدُ ۚ﴿۲﴾ لَمْ یَلِدْ ۬ۙ وَ لَمْ یُوۡلَدْ ۙ﴿۳﴾ وَ لَمْ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ٪﴿۴﴾(پ۳۰ ، الاخلاص)
ترجمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ وہ اللہ ہے وہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاداور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ اس کے جوڑ کا کوئی۔
قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ۙ﴿۱﴾ مِنۡ شَرِّ مَا خَلَقَ ۙ﴿۲﴾ وَ مِنۡ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ ۙ﴿۳﴾ وَ مِنۡ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ ۙ﴿۴﴾ وَ مِنۡ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ ٪﴿۵﴾(پ۳۰ ، الفلق)
ترجمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ میں اسکی پناہ لیتا ہوں جو صبح کا پیدا کرنے والا ہے اسکی سب مخلوق کے شر سے اور اندھیری ڈالنے والے کے شر سے جب وہ ڈوبے اور ان عورتوں کے شر سے جو ِگرہوں میں پھونکتی ہیں اور حسد والے کے شر سے جب وہ مجھ سے جلے ۔
قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ النَّاسِ ۙ﴿۱﴾ مَلِکِ النَّاسِ ۙ﴿۲﴾ اِلٰہِ النَّاسِ ۙ﴿۳﴾ مِنۡ شَرِّ الْوَسْوَاسِ ۬ۙ الْخَنَّاسِ﴿۴﴾۪ۙ الَّذِیۡ یُوَسْوِسُ فِیۡ صُدُوۡرِ النَّاسِ ۙ﴿۵﴾ مِنَ الْجِنَّۃِ وَ النَّاسِ٪﴿۶﴾(پ۳۰ ، النّاس)
ترجمۂ کنزالایمان: تم کہو میں اسکی پناہ میں آیا جو سب لوگوں کا رب سب لوگوں کا بادشاہ سب لوگوں کا خدا اسکے شر سے جو دل میں بُرے خطرے ڈالے اور دَبک رہے وہ جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتے ہیں جن اور آدمی ۔ تین تین بار
ان تینوں کافائدہ ہربلا سے محفوظی ہے،صبح پڑھے توشام تک اور شام پڑھے تو صبح تک
بِسْمِ اللہِ مَا شَآءَ اللَّهُ لَا يَسُوقُ الْخَيْرَ اِلَّا اللَّهُ مَا شَآءَ اللَّهُ لَا يَصْرِفُ السُّوْۤءَ اِلَّا اللَّهُ مَا شَآءَ اللَّهُ مَا کَانَ مِنْ نِّعْمَةٍ فَمِنْ اللَّهِ مَا شَآءَاللہُ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا اللہِ تین تین بار
ترجمہ: اللہ عزوجل کے نام سے مَاشَآءَ اللّٰہُ خیر اور بھلائی صرف اللہ عزوجل ہی عطا فرماتا ہے مَاشَآءَ اللّٰہُ برائی اور مصیبت کو صرف اللہ عزوجل ہی دور فرماتا ہے مَاشَآءَ اللّٰہُ ہر نعمت اللہ عزوجل کی طرف سے ہے مَاشَآءَاللّٰہُ گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی توفیق اللہ عزوجل ہی کی طرف سے ہے۔
اس کا فائدہ سات چیزوں سے پناہ: {1} جلنا {2} ڈوبنا {3} چوری {4} سانپ {5} بچھو {6} شیطان {7} سلطان
صبح سے شام تک اور شام سے صبح تک۔
اَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّآمَّةِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ تین تین بار
ترجمہ:میں اللہ عزوجل کے پورے اور کامل کلمات کے ساتھ مخلوق کے شر سے پناہ لیتا ہوں۔
سانپ، بچھو وغیرہ موذیات سے پناہ ہو
بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْاَرْضِ وَلَا فِي السَّمَآءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيْم تین تین بار
ترجمہ:اللہ عزوجل کے نام سے ،جس کے نام سے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاتی نہ زمین میں اور نہ آسمان میں اور وہی ہے سننے اور جاننے والا۔
زہر و ضرر سے امان رہے۔
رَضِيْتُ بِاللهِ رَبًّا وَّبِالاِْسْلَامِ دِيْنًا وَّبِسَیِّدِنَا وَمَولَانَا مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم نَبِيًّا وَّ رَسُوْلًا تین تین بار
ترجمہ:میں اللہ عزوجل کے رب ،اسلام کے دین اور محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے نبی اور رسول ہونے پر راضی ہوں۔
اللہ عز وجل کے کرم پرحق ہے کہ روزِ قیامت اسے راضی کرے
حَسْبِیَ اللہُ ٭۫ۖ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّاہُوَ ؕ عَلَیۡہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیۡمِ ﴿۱۲۹﴾ دس دس بار
ترجمۂ کنزالایمان: مجھےاللہ کافی ہے اس کے سوا کسی کی بندگی نہیں، میں نے اسی پر بھروسہ کیا اور وہ بڑے عرش کا مالک ہے ۔(پ۱۱، التوبۃ : ۱۲۹)
ہر بلا ومکر سے محفوظی، حدیث میں سات بار فرمایا حضور سیدنا غوثِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دس بار آیا، فقیر کااسی پر عمل ہے، اسے بحمد اللہ تعالیٰ تمام مقاصد کے لئے کافی پایا۔
فَسُبْحٰنَ اللہِ حِیۡنَ تُمْسُوۡنَ وَ حِیۡنَ تُصْبِحُوۡنَ ﴿۱۷﴾ وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیًّا وَّ حِیۡنَ تُظْہِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾ یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا ؕ وَکَذٰلِکَ تُخْرَجُوۡنَ ﴿۱۹﴾ ایک ایک بار
ترجمۂ کنزالایمان : تو اللہ کی پاکی بولو جب شام کرو اور جب صبح ہو اوراسی کی تعریف ہےآسمانوں اور زمین میں اورکچھ دن رہے اورجب تمہیں دوپہر ہو وہ زندہ کو نکالتا ہے مردے سے اور مردے کو نکالتاہے زندہ سے اورزمین کو جِلاتا ہے اس کے مَرے پیچھے اوریونہی تم کالے جاؤ گے۔ (پ۲۱، الروم : ۱۷۔ ۱۹)
جس سے کسی دن سب وظائف رہ جائیں تو یہ تنہا ان سب کی جگہ کافی ہے نیز رات دن کے ہر نقصان کی تلافی ہے۔
اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰکُمْ عَبَثًا وَّ اَنَّکُمْ اِلَیۡنَا لَا تُرْجَعُوۡنَ ﴿۱۱۵﴾ فَتَعٰلَی اللہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ ۚ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَۚ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیۡمِ ﴿۱۱۶﴾ وَمَنۡ یَّدْعُ مَعَ اللہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ ۙ لَا بُرْہٰنَ لَہٗ بِہٖ ۙ فَاِنَّمَا حِسَابُہٗ عِنۡدَ رَبِّہٖ ؕ اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الْکٰفِرُوۡنَ ﴿۱۱۷﴾ وَ قُلْ رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿۱۱۸﴾٪ (پ۱۸،المؤمنون :۱۱۵۔۱۱۸) ایک ایک بار
ترجمۂ کنزالایمان: تو کیا یہ سمجھتے ہو کہ ہم نے تمہیں بیکار بنایا اور تمہیں ہماری طرف پھرنا نہیں تو بہت بلندی والا ہے اللہ سچا بادشاہ کوئی معبود نہیں سوا اس کے عزت والے عرش کا مالک اور جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے خدا کو پوجے جس کی اس کے پاس کوئی سند نہیںتو اس کا حساب اس کے رب کے یہاں ہے بیشک کافروں کو چھٹکارا نہیں اور تم عرض کرو اے میرے رب بخش دے اور رحم فرما اور توسب سے برتر رحم کرنے والا۔
شیطان وجن وآفات سے محفوظی رہے گی۔
اَعُوْذُ بِاللَّهِ السَّمِيْعِ الْعَلِيْم ِمِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ تین بار
ترجمہ:میں اللہ سمیع علیم کی پناہ مانگتا ہوں شیطان مردود سے۔
ہُوَ اللہُ الَّذِیۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَۚ عٰلِمُ الْغَیۡبِ وَ الشَّہٰدَۃِۚ ہُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیۡمُ ﴿۲۲﴾ ہُوَ اللہُ الَّذِیۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَۚ اَلْمَلِکُ الْقُدُّوۡسُ السَّلٰمُ الْمُؤْمِنُ الْمُہَیۡمِنُ الْعَزِیۡزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُؕ سُبْحٰنَ اللہِ عَمَّا یُشْرِکُوۡنَ ﴿۲۳﴾ ہُوَ اللہُ الْخٰلِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰیؕ یُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِۚ وَ ہُوَ الْعَزِیۡزُ الْحَکِیۡمُ ﴿٪۲۴﴾(پ۲۸،الحشر:۲۲۔۲۴)ایک بار
ترجمۂ کنز الایمان: وہی اللّٰہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہر نہاں و عیاں کا جاننے والاوہی ہے بڑا مہربان رحمت والاوہی ہے اللّٰہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں بادشاہ نہایت پاک سلامتی دینے والا امان بخشنے والا حفاظت فرمانے والا عزّت والا عظمت والا تکبر والا اللّٰہکو پاکی ہے ان کے شرک سے وہی ہے اللّٰہ بنانے والا پیدا کرنے والا ہر ایک کو صورت دینے والا اسی کے ہیں سب اچھے نام اس کی پاکی بولتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہی عزّت و حکمت والا ہے۔
صبح پڑھے توشام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لئے استغفار کریں اور اس دن مرے تو شہید ہو اور شام کوپڑھے تو صبح تک یہی حکم ہے۔
بِسْمِ اللہِ عَلٰی دِیْنِیْ بِسْمِ اللہِ عَلٰی نَفسِیْ وَ وُلْدِیْ وَ اَھْلِیْ وَ مَالِیْ تین تین بار
ترجمہ:یااللہ! عزوجل میں نے یا تیری مخلوق میں سے کسی نے جن نعمتوں کے ساتھ صبح کی تو وہ تیری ہی طرف سے ہیں تواکیلا ہے تیرا کوئی شریک نہیں، تمام تعریفیں اور شکرتیرے لئے ہیں۔
دین ، ایمان ،جان ، مال ،بچے سب محفوظ رہیں
مَااَصْبَحَ لِي مِنْ نِعْمَةٍ اَوْ بِاَحَدٍ مِنْ خَلْقِكَ فَمِنْكَ وَحْدَكَ لَا شَرِيْكَ لَكَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَلَك الشُّكْرُ ایک ایک بار
ترجمہ:یااللہ! عزوجل میں نے یا تیری مخلوق میں سے کسی نے جن نعمتوں کے ساتھ صبح کی تو وہ تیری ہی طرف سے ہیں تواکیلا ہے تیرا کوئی شریک نہیں، تمام تعریفیں اور شکرتیرے لئے ہیں۔
صبح کو کہے تو دن بھر کی سب نعمتوں کا شکر ادا کیا اور شام کو پڑھے توشب بھر کی شام کو’’اَصْبَحَ‘‘کی جگہ’’اَمْسٰی‘‘کہے۔
فقیر اس کے بعد لَاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیۡ کُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ زائد کرتا ہے۔
بِسْمِ اللهِ جَلِیْلِ الشَّاْنِ عَظِيْمِ الْبُرْهَانِ شَدِيْدِ السُّلْطَانِ مَا شَآءَ اللهُ کَانَ، اَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِیْمِ ایک ایک بار
ترجمہ:اللہ جلیل الشان، عظیم البرہان، شدید السلطان کے نام سے ابتداء، جو اللہ عزوجل چاہتا ہے وہی ہوتا ہے، میں پناہ مانگتاہوں اللہ عزوجل کی شیطان مردود سے۔
شیطان اور اس کے لشکروں سے محفوظ رہے
اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَصْبَحْتُ اُشْهِدُكَ وَاُشْهِدُ حَمَلَةَ عَرْشِكَ وَمَلٰٓئِكَتَكَ وَجَمِيعَ خَلْقِكَ أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ چار چار بار
ترجمہ:اے اللہ! عزوجل میں نے صبح کی، تجھے اور تیرے عرش کے اٹھانے والوں اور تیرے فرشتوں اور تیری ساری مخلوق کو گواہ بناتے ہوئے کہ اللہ صرف تو ہی ہے، تیرے سوا کوئی معبودنہیں تو اکیلا ہے تیرا کوئی شریک نہیں اور محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں۔
ہر بار چہارم حصۂ بدن دوزخ سے آزاد ہو۔(2) شام کو ’’ اَصْبَحْتُ‘‘ کی جگہ ’’ اَمْسَیْتُ‘‘ کہے۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحُزْنِ وَاَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَاَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَاَعُوْذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ ایک ایک بار
ترجمہ:اے اللہ! عزوجل میں غم واَلَم، عجزوسستی، بزدلی وبُخل ، قرضے کے غلبے اورلوگوں کےقہر سے تیری پناہ مانگتاہوں۔
غم و اَلم سے بچے ،ادائے قرض کیلئے گیارہ گیارہ بار پڑھے۔
يَا حَىُّ يَا قَيُّوْمُ بِرَحْمَتِكَ اَسْتَغِيْثُ فَلَا تَكِلْنِىْۤ اِلٰى نَفْسِىْ طَرْفَةَ عَيْنٍ وَّاَصْلِحْ لِىْ شَاْنِىْ كُلَّهٗ ایک ایک بار
ترجمہ:اے حی! اے قیوم! تیری رحمت کے ساتھ میں تجھ سے فریاد کرتا ہوں کہ ایک پل کیلئےبھی مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کرنا اور میرے تمام حال کو درست کردے۔
سب کام بنیں۔
اَللّٰهُمَّ خِرْلِیْ وَاخْتَرْلِیْ اِلٰیۤ اِخْتِیَارِیْ سات سات بار
اے اللہ عزوجل میرے لیے بہترمعاملہ مقدر فرما اور اس میں بھلائی عطافرما اور مجھے میرے نفس کے سپرد نہ فرما
دن رات کے ہر کام کے لئے استخارہ ہے۔
سَيِّدُ الْاِسْتِغْفَارِایک ایک یاتین تین بار
اَللّٰهُمَّ اَنْتَ رَبِّي لَا اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ خَلَقْتَنِيْ وَاَنَا عَبْدُكَ وَاَنَا عَلٰی عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ وَأَبُوْۤءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوْۤءُ لَکَ بِذَنْبِۢیْ فَاغْفِرْ لِي فَاِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ
…ترجمہ:الٰہی عزوجل تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے مجھے پیدا کیا اورمیں تیرابندہ ہوں اور بقدر ِ طاقت تیرے عہد وپیمان پر قائم ہوں میں اپنے کئے کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور تیری نعمت کا جو مجھ پر ہے اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوںمجھے بخش دے کہ تیرے سوا کوئی گناہ نہیں بخش سکتا۔
فقیر اس کے بعد اتنا زائد کرتا ہے: وَاغْفِرْ لِكُلِّ مُؤْمِنٍ وَّ مُؤمِنَۃٍ اور اپنے جس فعل سے کسی ضرر کا اندیشہ ہو تا ہے مولیٰ تعالیٰ محفوظ رکھتا ہے۔
ترجمہ: اور تمام مؤمن مَردوں اور عورتوں کی بخشش فرما۔
گناہ معاف ہوں اور اس دن رات میں مرے تو شہید،وہ یہ ہے
لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ الْمُبِيْنُ سو سو بار
ترجمہ:اللہ عزوجل کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں جو صریح سچا بادشاہ ہے۔
دنیا میں فاقہ نہ ہو، قبر میں وحشت نہ ہو،حشر میں گھبراہٹ نہ ہو۔