الحجر قوم ثمود کی سرزمین کا نام ہے جو مدینہ اور شام کے مابین ہے وہاں پر قوم ثمود آباد تھی اس قوم نے حضرت صالح سے پہاڑ سے اونٹنی کے برآمد ہونے کا مطالبہ کیا تھا اس واقعہ کا اس سورۃ میں تفصیل سے ذکر ہے اس لیے اس کا نام الحجر رکھا گیا ہے۔
رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو کوئی سُورَةُ الْحِجْرِ کی تلاوت کرے گا تو مہاجرین وانصار کے برابر اسکی نیکیاں لکھی جائیں گی۔
اگر کوئی شخص سُوْرَةُ الْحِجْرِ 3 دفعہ پڑھ کر پھر خرید و فروخت کرے گا تو اس سال میں جو اس نے خریدا ہے اس کے لیے خیر و برکت ہوگی۔
اگر جگر بڑھ گیا ہو یا سخت ہو گیا ہو تو سات بار پڑھ کر پیٹ پر دم کریں تکلیف جاتی رہے گی۔
جو شخص سُوْرَةُ الْحِجْرِ روزانہ 11 دفعہ پڑھے گا تو اسے باطنی علم کی معلومات فراہم ہوں گی۔
اگر کوئی شخص سُوْرَةُ الْحِجْرِ 120 مرتبہ پڑھے گا تو وہ امراض خبیثہ سے محفوظ رہے گا۔
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ(9)(پ 14 حجر 9)
پرسکون زندگی گزارنے کیلئے مال اور جان کی حفاظت بڑی ضروری ہوتی ہے کیونکہ جان کو تکلیف پہنچنے سے انسان ہمیشہ کیلئے دکھ میں مبتلا ہو سکتا ہے اور مال چھن جانے سے غربت اور افلاس کی پریشانی لاحق ہو سکتی ہے۔ اس لئے مال اور جان کی حفاظت کیلئے اللہ تعالی سے پناہ اور مدد مانگنا بڑا لازم ہوتا ہے لہٰذا جو شخص چاہے کہ اس کی جان اور مال با حفاظت رہیں تو اسے چاہیے کہ باوضو حالت میں 41 مرتبہ بعد نماز عشاء اس آیت کو پڑھنے کا معمول بنالے تو اس کلام الہی کی برکت سے مال و اسباب ہمیشہ نقصان سے محفوظ رہے گا۔
اگر کسی شخص کا مال ایسے مقام پر پڑا ہو جہاں پر ڈاکہ یا چوری کا خطرہ ہو تو اسے چاہئے کہ پڑے ہوئے مال کے مقام پر 7 دن تک اس آیت کو روزانہ 111 مرتبہ پڑھے اور آخری بار پانی دم کرکے مال و اسباب پر چھڑکے اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے مال چوری اور تلف ہونے سے محفوظ رہے گا
وَ لَقَدْ جَعَلْنَا فِی السَّمَآءِ بُرُوْجًا وَّ زَیَّنّٰهَا لِلنّٰظِرِیْنَ(16)وَ حَفِظْنٰهَا مِنْ كُلِّ شَیْطٰنٍ رَّجِیْمٍ(17)( پ 24 حجر 16-17)
اگر کسی شخص کی یہ خواہش ہو کہ جہاں وہ رہتا ہے وہاں پر لوگ اس کی عزت کریں اور جہاں پر وہ کاروبار یا ملازمت کرتا ہے وہاں بھی وہ معزز تصور کیا جائے تو اسے چاہئے کہ عصر کی نماز کے بعد 40 دن تک ان آیات کو روزانہ 241 مرتبہ پڑھے اللہ تعالیٰ اپنے اس کلام کی پڑھائی کی برکت کی وجہ سے لوگوں میں اسے معزز اور منظور نظر کر دے گا۔ ہر کوئی اس کے ساتھ عزت اور اخلاق سے پیش آئے گا۔ جس شخص کی طرف بھی وہ توجہ کرے گا وہی مطیع اور فرمانبردار ہو جائے گا۔
ایک عامل کا قول ہے کہ اگر کوئی شخص روزانہ صبح کے وقت کام پر جانے سے پہلے ان آیات کو 33 مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لے گا تو جہاں بھی وہ جائے گا لوگ مسخر ہوتے جائیں گے جس کسی سے اس کو کسی کام کیلئے واسطہ پڑے گا وہ اس کا کام فورا کرنے کی کوشش کرے گا۔
وَ الْاَرْضَ مَدَدْنٰهَا وَ اَلْقَیْنَا فِیْهَا رَوَاسِیَ وَ اَنْۢبَتْنَا فِیْهَا مِنْ كُلِّ شَیْءٍ مَّوْزُوْنٍ(19)وَ جَعَلْنَا لَكُمْ فِیْهَا مَعَایِشَ وَ مَنْ لَّسْتُمْ لَهٗ بِرٰزِقِیْنَ(20)( پ 14 حجر 19-20)
پھل اللہ تعالیٰ کی انمول نعمتوں میں سے ہے اور باغ کا ذریعہ معاش ہونا بھی اللہ تعالٰی کی بہت بڑی نعمت ہے۔ باغ کا پھل کثرت سے لگنا اور با حفاظت رہنے سے رزق میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ اس لئے جب درختوں پر پھول لگنے والے ہوں تو انہیں آفات سے محفوظ رکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ پھل ضائع نہ ہوں اور پک کر مالک کو فائدہ پہنچے تو اس مقصد کیلئے ان آیات کو باغ کے غروبی کونے میں بیٹھ کر 107 مرتبہ 7 یوم تک پڑھا جائے اسی طرح شرقی، شمالی اور جنوبی کونے میں بیٹھ کر 7 ، 7 یوم تک ان آیات کو 107 اور 107 مرتبہ پڑھا جائے ہر ساتویں یوم پڑھائی کے بعد پانی دم کر لر کے کے درختوں درختوں پر پر چھڑ چھڑ کا کا جائے جائے ؟ اللہ تعالی کے فضل سے پھل کیڑا لگنے سے اور آفات سے محفوظ رہے گا اور باغ کے درخت خوب پھل لائیں گے۔
فَاَسْرِ بِاَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ الَّیْلِ وَ اتَّبِـعْ اَدْبَارَهُمْ وَ لَا یَلْتَفِتْ مِنْكُمْ اَحَدٌ وَّ امْضُوْا حَیْثُ تُؤْمَرُوْنَ(65)وَ قَضَیْنَاۤ اِلَیْهِ ذٰلِكَ الْاَمْرَ اَنَّ دَابِرَ هٰۤؤُلَآءِ مَقْطُوْعٌ مُّصْبِحِیْنَ(66)( پ 14 حجر 66.65)
خوشحال گھریلو زندگی کیلئے میاں بیوی کے تعلقات کا آپس میں معمول پر رہنا انتہائی ضروری ہوتا ہے اگر کبھی خدا نخواستہ میاں بیوی کے درمیان نا گوار تعلقات پیدا ہو جائیں تو مرد یا عورت کو چاہئے کہ اپنے گھر کو آباد رکھنے کیلئے ان آیات کو صبح کی نماز کے بعد 41 مرتبہ، ظہر کے بعد 51 مرتبہ عصر کی نماز کے بعد 61 مرتبہ، مغرب کی نماز کے بعد 71 مرتبہ اور عشاء کی نماز کے بعد 81 مرتبہ پڑھا جائے اور اللہ تعالی سے گھریلو حالات میں نا خوشگواری دور کرنے کی دعا کی جائے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میاں بیوی میں سلوک اور اتفاق پیدا ہو جائے گا۔
وَ نَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِهِمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰى سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیْنَ(47)لَا یَمَسُّهُمْ فِیْهَا نَصَبٌ وَّ مَا هُمْ مِّنْهَا بِمُخْرَجِیْنَ(48) (پ 14 حجر 49.47 )
اچھا دوست ملنا خوش بختی کی دلیل ہے مگر بسا اوقات یوں بھی ہو جاتا ہے کہ گہرے دوستوں کے تعلقات میں کشیدگی آجاتی ہے اور آپس میں اس قدر ناراضگی ہو جاتی ہے کہ انسان ملاقات اور گفت و شنید تک ترک کر بیٹھتا ہے لہذا جب کبھی دوستوں میں اس قدر نفرت اور جدائی ہو جائے تو ان کی آپس میں صلح اور اتفاق کروانے کیلئے ان آیات کا ورد بڑا مفید ثابت ہوتا ہے جو شخص دوستوں میں صلح کروانا چاہے یا دوست بذات خود آپس میں ناراضگی دور کر کے سلوک و اتفاق پیدا کرنا چاہیں تو اس آیت کو عصر کی نماز کے بعد 21 دن تک روزانہ 211 مرتبہ پڑھیں اللہ تعالٰی کی مہربانی سے دوستوں کی ناراضگی ختم ہو کر آپس میں سلوک و اتفاق ہو جائے۔ گا۔