اس سورۃ کا اصل نام اسریٰ ہے جسکے معنی شبانہ سفر ہیں اسریٰ عربی میں رات کے وقت سفر کرنے کو کہتے ہیں اس کے دو مر حلے ہیں۔ مکہ سے مسجد اقصیٰ تک رات کے وقت زمینی سفر اور دوسرا مرحلہ مسجد اقصیٰ سے زمین سے آسمان کے سفر کا جسے معراج کہتے ہیں۔ چونکہ اس میں معراج کا واقعہ ذکر ہے اس لیے اسے اسرا کہا گیا ہے۔ دوسرا اس میں بنی اسرآئیل کے مشہور واقعہ کا تذکرہ ہے اس لیے اسے بنی اسرآئیل کہا گیا ہے۔ اور پیشانی پر بنی اسرائیل ہی لکھا جاتا ہے۔
سورہ الاسراء کی فضیلت
جو کوئی سورہ الاسراء کی تلاوت کرے گا تو والدین کے ذکر سے اس کا دل نرم ہو جائے جنت میں اسے دو قنطارکے برابر دیا جائے گا اور ایک قنطار بارہ سو اوقیہ کا ہوگا جب کہ ایک اوقیہ پوری روئے زمین اور اسکی جمع آبادی سے بہتر ہوگا۔
اگر کسی کی زبان لڑکھڑاتی ہو تو وہ یہ سوری پانی پر دم کرکے پانی پیئے تو اسکی زبان کی لڑکھڑاہٹ ختم ہو جائے گی۔
اگر چھوٹا بچہ بول نہ سکتا ہو تو سُوْرَةُ الإِسْرَاءِ زعفران و عرق گلاب سے لکھ کر پانی میں گھول کر یہ پانی بچے کو پلایا جائے تو حکم خدا سے اس کی زبان کھل جائے گی اور وہ بچہ بولنے لگے گا
سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِیْ بٰرَكْنَا حَوْلَهٗ لِنُرِیَهٗ مِنْ اٰیٰتِنَاؕ-اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ(1)( پ 15 بنی اسرائیل 1)
راہ طریقت کے طالبان کیلئے یہ آیت روحانی مشاہدے کیلئے بڑی اکسیر ہے جو راہ طریقت میں عالم باطن کے مشاہدات کرنا چاہتے ہوں تو انہیں چاہئے کہ اس آیت کو عشاء کی نماز کے بعد 100 مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لے اور اس عمل کو ایک سال تک جاری رکھے اللہ تعالی کے فضل و کرم سے راہ طریقت کے طالبان کو مشاہدات ہونے شروع ہو جائیں گے اور انہیں چاہئے کہ شکرانے کے طور پر گاہے بگاہے کھانا پکا کر اللہ کی راہ میں حسب توفیق تقسیم کیا جائے۔
كُلًّا نُّمِدُّ هٰۤؤُلَآءِ وَ هٰۤؤُلَآءِ مِنْ عَطَآءِ رَبِّكَؕ-وَ مَا كَانَ عَطَآءُ رَبِّكَ مَحْظُوْرًا(20)( پ 15 بنی اسرائیل 20)
اس آیت کا ورد اضافہ رزق کیلئے بڑا اکسیر ہے لہذا جس شخص کے مالی حالات تنگ ہوں تو اسے چاہئے تہجد کے وقت نماز تہجد کے بعد اس آیت کو 141 مرتبہ پڑھے اس کے بعد اللہ تعالی سے دعا مانگے ۔ اگر اللہ کو منظور ہوا تو اس کے رزق میں اضافہ ہو جائے گا۔ اس ورد کو 40 روز تک جاری رکھیں ۔
وَ اِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ جَعَلْنَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ حِجَابًا مَّسْتُوْرًا(45)وَّ جَعَلْنَا عَلٰى قُلُوْبِهِمْ اَكِنَّةً اَنْ یَّفْقَهُوْهُ وَ فِیْۤ اٰذَانِهِمْ وَقْرًاؕ-وَ اِذَا ذَكَرْتَ رَبَّكَ فِی الْقُرْاٰنِ وَحْدَهٗ وَلَّوْا عَلٰۤى اَدْبَارِهِمْ نُفُوْرًا(46)( پ 15 بنی اسرائیل 45-46)
بعض اوقات یوں ہوتا ہے کہ کوئی جابر یا سخت مزاج آدمی کسی کو خواہ مخواہ ڈراتا دھمکاتا یا جان سے ختم کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے تو اس سے انسان خوف زدہ رہنے لگتا ہے۔ اس خوف سے نجات کیلئے مندرجہ بالا آیات کو 100 مرتبہ پڑھا جائے اور پانی دم کر کے پیا جائے اور اس عمل کو 7 دن تک جاری رکھا جائے اللہ کے فضل و کرم سے دشمن کا خوف جاتا رہے گا اور وہ کسی قسم کا نقصان نہ پہنچا سکے گا۔
وَ قُلْ رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّ اَخْرِجْنِیْ مُخْرَ جَ صِدْقٍ وَّ اجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْكَ سُلْطٰنًا نَّصِیْرًا(80)( پ 15 بنی اسرائیل 80)
سفر میں چونکہ انسان ایک جگہ سے نقل مکانی کر کے دوسری جگہ پر جاتا ہے اور اس کے پاس ضرورت کے مطابق زاد راہ بھی ہوتا ہے یعنی سامان اور سفر کا خرچہ بھی تا که انسان لباس اور خوراک میں سفر میں باعزت رہے لہذا جو شخص مندرجہ بالا آیت کا ورد کرے گا اس کے سفر کا خرچہ اور ساتھ لے جانے والی رقم اللہ تعالی کی مہربانی سے بالکل محفوظ رہے گی اور سفر میں اللہ تعالی مال و زر کو ضائع ہونے سے بچائے گا۔
وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَۙ-وَ لَا یَزِیْدُ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا خَسَارًا(82)(پ 15 بنی اسرائیل 82)
یہ آیت آیات شفاء سے ہے۔ اس لئے اگر کوئی شخص اکثر بیمار رہتا ہو یا حکماء نے اسے لا علاج قرار دے دیا ہو تو اس کے کسی گھر والے کو چاہئے کہ اس آیت کو 41 مرتبہ فجر کی نماز کے بعد پڑھے اور تھوڑا سا پانی دم کر کے مریض کو پلائے اور اسی طرح شام کی نماز کے بعد بھی اس آیت کا 41 مرتبہ ورد کرے اور پانی دم کر کے مریض کو پلائے اس عمل کو 17 یوم تک جاری رکھے اللہ تعالیٰ شفا کا کوئی ذریعہ بنا دے گا۔
وَ بِالْحَقِّ اَنْزَلْنٰهُ وَ بِالْحَقِّ نَزَلَؕ-وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاﭥ(105)وَ قُرْاٰنًا فَرَقْنٰهُ لِتَقْرَاَهٗ عَلَى النَّاسِ عَلٰى مُكْثٍ وَّ نَزَّلْنٰهُ تَنْزِیْلًا(106)(پ 15 بنی اسرائیل 105-106)
یہ آیت دفعہ رنج وغم کیلئے بڑی مؤثر ہے لہٰذا اگر کوئی شخص کسی صدمے کی بنا پر رنج وغم میں مبتلا ہوا ہو یا کسی دکھ یا تکلیف کے باعث وہ پریشان رہتا ہو اور اس کے دل میں طرح طرح کے فساد، خیالات اور شیطانی وسوسے پیدا ہوتے ہوں تو اسے چاہئے کہ وہ ہر روز عشاء کی نماز کے بعد 21 یوم تک بلا ناغہ ان آیات کا 100 مرتبہ ورد کرے اور اس کے بعد 100 مرتبہ ہی یااللّٰهُ يَا رَحْمٰنُ پڑھے اللہ تعالیٰ اس کلام کے باعث اسے رنج و غم سے نجات دے گا اور وہ شیطانی وسوسوں سے بھی محفوظ رہے گا۔
قُلِ ادْعُوا اللّٰهَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَؕ-اَیًّا مَّا تَدْعُوْا فَلَهُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰىۚ-وَ لَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَ لَا تُخَافِتْ بِهَا وَ ابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِكَ سَبِیْلًا(110)وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَكْبِیْرًا(111)(پ 15 بنی اسرائیل 110-111)
مشکل وقت آنے کا کسی شخص کو معلوم نہیں ہوتا کوئی مشکل کب آ جائے مشکل کے آنے سے بے پناہ پریشانی اور تکلیف آجاتی ہے اس لئے اگر کسی کو کوئی مشکل در پیش آجائے تو ان آیات کی تلاوت کی برکت سے مشکل دور ہونے کا سبب پیدا ہو جائے گا لہذا مشکل وقت میں ان آیات کو عصر کی نماز کے بعد 71 مرتبہ اور مغرب کی نماز کے بعد 101 مرتبہ 17 روز تک پڑھا جائے اللہ کے فضل و کرم سے مشکل آسان ہو جائے گی۔
قُلِ ادْعُوا اللّٰهَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَؕ-اَیًّا مَّا تَدْعُوْا فَلَهُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰىۚ-وَ لَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَ لَا تُخَافِتْ بِهَا وَ ابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِكَ سَبِیْلًا(110)وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَكْبِیْرًا(111)(پ 15 بنی اسرائیل 110-111)
ایسے ہی اگر کسی کو اولاد کے ہاتھوں دکھ اور پریشانی ملتی ہو تو اسے چاہئے کہ باوضو حالت میں 141 مرتبہ 11 یوم تک ان آیات کا بعد نماز عشاء ورد کرے تو اللہ کی مہربانی سے اولاد کے ہاتھوں پہنچنے والی پریشانی ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گی۔