عملیات, راہنما اصول

سفلی عاملوں کا طریقہ کار

سفلی عاملوں کا طریقہ کار

کچھ سفلی عالموں کا دکانداری کرنے کا یہ طریقہ کار ہوتا ہے کہ جب کوئی مصیبت زدہ ان کے پاس جا کر اپنے حالات بتاتا ہے تو اس دوران عامل موکلات کے ذریعے اس شخص کے لاشعور سے ماضی کے کچھ واقعات اور لوگوں کے نام معلوم کر لیتا ہے جس کو یہ مصیبت زدہ شخص اچھا نہیں سمجھتا اور نفرت کرتا ہے یا جس سے اس کا ماضی میں کوئی جھگڑا ہو چکا ہو اور یہ مصیبت زدہ شخص اس سے کینہ رکھتا ہو یا اس کے گھر کی عورتیں کسی سے حسد، کینہ اور نفرت رکھتی ہوں تو یہ عامل نہایت ڈرامائی انداز میں ان لوگوں کے نام مصیبت زدہ شخص کو بتا دیتا ہے۔ چونکہ اس شخص کے دل میں پہلے سے ہی ان ناموں والوں کیلئے نفرت موجود ہوتی ہے لہذا وہ عامل کی بات پر فورا یقین کر لیتا ہے اور متاثر ہو جاتا ہے ان لوگوں سے چھٹکارا پانے اور اپنے حالات بہتر بنانے کیلئے عامل پر دولت لٹانا شروع کر دیتا ہے۔ سفلی عامل موکلات کے ذریعے اس شخص کے گھر سے مختلف چیزیں غائب کروانا شروع کر دیتا ہے مثلاً پکی ہوئی روٹیوں اور چال میں سے کچھ غائب ہو جاتا ، کبھی نئے سلے ہوئے کپڑوں پر کٹ لگ جاتا، کبھی کسی پرندے کا گھر میں مردہ پایا جانا ، کبھی کسی سایہ کا گھر میں چلتے ہوئے محسوس ہونا وغیرہ۔ جب متاثرہ شخص اس عامل کو یہ سب حالات بتاتا ہے تو عامل جواب میں کہتا ہے کہ تمہارے دشمن نے تم پر سخت عمل کیا ہوا تھا اب میرے عمل کرنے پر یہ چیزیں ظاہر ہو گئیں ہیں اور کھلم کھلا تمہاری دشمنی پر اتر آئی ہیں، گھبرانے کی ضرورت نہیں، میں سب کچھ ٹھیک کر دوں گا جبکہ اصل مصیبت اپنے گناہوں کی نحوست ہوتی ہے۔ جیسا کہ قرآن پاک کی سورۃ الشوری کی آیت نمبر 30 میں یہ ارشاد ہوتا ہے۔ آیت نمبر 6: ترجمہ : اور تمہیں جو مصیبت پہنچی وہ اس کے سبب سے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے کمایا اور بہت کچھ تو ( اللہ ) معاف فرما دیتا ہے۔

ایسے واقعات بھی اکثر اخباروں کی زینت بنتے رہتے ہیں کہ کسی لڑکے کے عشق میں مبتلا لڑکی اپنے پیار کو حاصل کرنے کیلئے جب ایسے نام نہاد اور سفلی عاملوں کے پاس جاتی ہے تو عامل حضرات اس کی دولت کے ساتھ عزت بھی لوٹ لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ موکلات کی شرائط ہیں ورنہ آپ کا کام نہیں ہو گا ۔ ایسے سفلی اور نام نہاد عاملوں کے خلاف حکومتی سطح پر مضبوط منصوبہ بندی کے ساتھ سخت کاروائی ہونی چاہیے تا کہ لوگا ان کے شر سے محفوظ رہ سکیں ۔ اب ان شیطانی جنات اور ارواح خبیثہ کے متعلق اور ان کی حاضرات کے متعلق تحریر کیا جاتا ہے کہ انہوں نے شروع زمانے سے زمین پر کیسا شر پھیلا رکھا ہے اور کسی طرح یہ جنات لوگوں کو بیوقوف بنار ہے اور پریشان و گمراہ کر رہے ہیں