طلاق کا بیان

خدا کی قسم میں تجھے طلاق دیدوں گا

مسئلہ:

زیداپنی بیوی ہندہ مدخولہ سے کسی بات پر جھگڑ رہا تھا اور اس نے اسی درمیان اپنی بیوی سے یہ بھی کہا کہ خدا کی قسم میں تجھے طلاق دیدوں گا، دیدوں گا، دیدوں گا اور چوتھی مرتبہ اس نے کہا جا میں نے تجھے طلاق دے دیا تو ہندہ پر طلاق واقع ہوئی یا نہیں ؟
الجواب:

صورت مسئولہ میں ایک طلاق رجعی واقع ہوئی۔ مدت کے اندر عورت کی مرضی کے بغیر بھی اس سے رجعت کر سکتا ہے نکاح کی ضرورت نہیں اور بعد مدت اس کی مرضی سے دوبارہ نکاح کر سکتا ہے حلالہ کی ضرورت نہیں۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں۔ في الخيرية مثل في رجل قال لزوجته روحی طالق هل تطلق طلاقارجعياام بائنا وإذا قلتم تطلق رجعيا فما الفرق بينه وبين مااذا اقتصر على قوله روحی ناو یا به الطلاق حيث افتيتم بأنه بائن الجاب بأنه في قوله روحی طالق معناه روحی بصفة الطلاق فوقع بالصريح بخلاف روحي فان وقوعه بلفظ الكتابة
وهو تعالى اعلم بالصواب.
(فتاوی فیض رسول جلد دوم صفحہ نمبر 252)