اسلام اور عملیات

شیر سے بچنے کے لیے دانیال علیہ السلام کے نام کا دم کرنا

 شیر سے بچنے کے لیے دانیال علیہ السلام کا کے نام سے دم کرنا 

امام ابوبکر بن سنی رحمتہ اللہ علیہ اپنی کتاب۔ عمل الیوم واللیۃ میں فرماتے ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ارشاد فرمایا کہ جب تم کسی وادی میں ہو جس میں تمہیں شیر کا خوف ہو تو یوں کہنا اعوذ بدانیالوبلجبمن شرالاسد یعنی دانیال علیہ السلام اور ان کے کنواں کی پناہ لیتا ہوں شیر کے شر سے ( عمل الیوم اللیلۃ ،ج 1 ص 30)

علامہ کمال الدین دمیری رحمتہ اللہ علیہ اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد حضرت دانیال علیہ السلام نے کے نام سے تعویذ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں اس میں اس روایت کا اشارہ ہے جو امام بیہقی نے شعب میں نقل کیا کہ دانیال علیہ السلام کو کنویں میں ڈالا گیا اور ان پر درندوں کو چھوڑا گیا وہ اپ کے سامنے دم ہلانے لگے اور اپ کو چاٹنے لگے فرشتہ ایا اور کہنے لگا اے دانیال اپ نے فرمایا تم کون ؟ فرشتہ کہنے لگا آپ کے رب کا بھیجا ہوا ہوں اس نے مجھے کھانے کے ساتھ اپ کی طرف بھیجا ہے دانیال علیہ السلام نے کہا اللہ تعالی کے لیے تمام تعریفیں ہیں جو اپنے یاد کرنے والے کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا(حیاۃالحیون ج 1, ص 14)

مزید اپ کے بچپن کا واقعہ نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں دانیال علیہ السلام کے دور کے بادشاہ کو نجومیوں نے بتایا کہ فلاں رات کو ایک بچہ پیدا ہوا جو تمہاری حکومت کو ختم کر دے گا بادشاہ نے اس رات پیدا ہونے والے ہر بچے کو قتل کرنے کا حکم دے دیا جب دانیال علیہ السلام پیدا ہوئے تو ان کے ان کی والد نے بادشاہ کے ڈر سے شیر اور شیرنی کے آگے ڈال دیا اللہ تعالی نے آپکو نجات دی آپ بڑے ہو گئے (حیات الحیون جلد 1 صفحہ نمبر 14)

 پھر اخر میں فرماتے ہیں جب دانیال علیہ السلام بچپن میں اور بڑی عمر میں آزمائے گئے تو اللہ تعالی نے آپ کے نام سے اس معاملہ میں تعویذ بنانے کو بے قابو درندوں شیروں اور ان کے شر سے بچنے کا ذریعہ بنایا (حیات الحیون جلد 1 صفحہ نمبر 14)ا

مام اہل سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ دانیال علیہ السلام کے نام سے تعویذ اور دم کرنے کی روایت بیان کرتے ہوئے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں اس سے بڑھ کر محبوبان خدا کے نام کا تعویز کرنا اور کیا ہوگا کہ جیسے مولا علی ارشاد فرماتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس روایت فرما رہے ہیں امام ابن السنی اس پر عمل کرنے کے لیے اپنی کتاب عمل الیوم واللیلہ میں روایت کر رہے ہیں اس کے بتانے کو کتاب میں ایک خاص باب وضع کر رہے ہیں (فتاوی فریقہ صفحہ نمبر 153)