عملیات, راہنما اصول

شریر جنات کا انسانوں کو تنگ کرنے کا طریقہ کار

شریر جنات کا انسانوں کو تنگ کرنے کا طریقہ کار

کچھ جنات ایسے ہوتے ہیں جو گھروں، مکانوں اور رہائش کے اندر بسیرا کرتے ہیں۔ ایسے جنات گھر کے افراد کے درمیان غصہ، نفرت اور بغض پیدا کر کے انکے درمیان لڑائی جھگڑا کروا دیتے ہیں۔ بھائی کو بھائی سے، شوہر کو بیوی سے، اولاد کو والدین سے اور رشتہ داروں کو ایک دوسرے سے جدا کر وا دیتے ہیں۔ افراد کے درمیان ایسی تفرقہ بازی کے باعث گھروں کی برکتیں ختم ہو جاتی ہیں اور رزق میں کمی آتی ہے ان جنات سے بچنے کا یہ حل بتایا گیا ہے کہ جب بھی گھر میں داخل ہوں تو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر دایاں قدم اندر رکھیں اور گھر والوں کو سلام کریں۔ ایسا کرنے سے یہ جنات گھر سے باہر رہ جاتے ہیں اور بسم اللہ کی برکت سے گھر کے اندر داخل نہیں ہوتے۔ بعض گھر ایسے ہوتے ہیں جن میں جنات مستقل سکونت اختیار کر لیتے ہیں اگر ان گھروں کے افراد قرآن پاک کی تلاوت نہ کرنے والے اور بے نمازی ہوں اور نہ ہی کسی کامل مرشد سے بیعت ہوں تو جنات ان گھروں کے افراد کو خوب تنگ کرتے اور ستاتے ہیں گھر کی اشیاء کو ادھر سے ادھر رکھ دیتے ہیں ۔ اور بعض اوقات غائب کر دیتے ہیں ۔ رات گھر میں ایسی آواز میں سنائی دیتی ہیں جیسے کوئی طوفان آیا ہو یا آندھی چل رہی ہو۔ کبھی چھت پر سے کسی کے تیز چلنے یا دوڑنے کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ اچانک گھر کی کھڑکیاں اور دروازے زور زور سے بچنا شروع ہو جاتے ہیں۔ کبھی گھر میں اینٹ یا پتھر کرتے ہیں اور کبھی یہ جنات پرندوں کی صورت میں گھر کی دیواروں اور چھتوں پر آکر بیٹھ جاتے ہیں۔ کبھی کمرے کی بند کھڑکی کے باہر اس طرح نمودار ہونگے کہ ان کا عکس کمرے میں موجود لوگوں کو نظر آتا ہے۔ صاف معلوم ہوتا ہے کہ بند کھڑکی کے باہر کوئی موجود ہے۔ لیکن جب گھر کا کوئی فرد باہر آکر دیکھتا ہے تو وہاں کچھ نہیں ہوتا ۔ کبھی یہ جنات چند سیکنڈ کیلئے گھر کے کسی فرد جو کمرے سے باہر نکل رہا ہو یا گھر کا کوئی موڑ گھوم رہا ہو، کے سامنے اچانک آجاتے ہیں : جس کے باعث وہ شخص چیخنا چلانا شروع کر دیتا ہے یا بے ہوش ہو جاتا ہے۔ اکثر رات کو ڈراؤنی آواز میں سنائی دیتی ہیں کبھی یہ جنات گھر کے اندر کثیر تعداد میں ظاہر ہو جاتے ان میں سے کچھ انسانی روپ میں اور کچھ اپنی اصل خوفناک صورت میں ہوتے ہیں۔ کبھی یہ کسی کے بیڈ روم میں ظاہر ہو کر سوئے ہوئے شخص کو ساری رات دیکھتے رہتے ہیں تو کبھی سوئے ہوئے فرد کے بالکل سامنے کھڑے ہو کر اس فرد کے چہرے کے قریب اپنا چہرہ کر لیتے ہیں اگر اس حالت میں سوئے ہوئے شخص کی آنکھ کھل جائے تو اپنے سامنے ایسی خوفناک شکل دیکھ کر اس کی چیخ نکل جاتی ہے۔ اگر یہ شخص کمزور دل کا مالک ہو تو اس کی خوف کے باعث حرکت قلب بند ہو جاتی ہے۔ الغرض ایسے شریر جنات اور خبیث ارواح گھر والوں کو اپنی مختلف حرکات کے باعث خوب خوف زدہ اور پریشان کرتی ہیں ایسے گھر پوری دنیا کے ہر ملک میں پائے جاتے ہیں جن کو آسیب زدہ کہتے ہیں۔ اس کے برعکس اگر مسلمان جنات کسی گھر میں مستقل سکونت اختیار کریں تو گھر والوں کو خبیث جنات سے بچاتے ہیں گھر والوں کو خواب یا بیداری میں ایسے اشارات دیتے ہیں کہ گھر کے مکین جان جاتے ہیں کہ ان کے گھر میں کوئی نیک بزرگ ہے تو اس کمرے میں نمازیں پڑھتے ،قرآن کی تلاوت کرتے اور خوشبوئیں جلاتے ہیں ، جس کے باعث گھر میں خوب خیر و برکت ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ تمام گھر والے نمازی بن جاتے ہیں۔