مسئله : زید ایک نمازی لڑکا ہے اور جوان بھی ہے اس کو قطرہ قطرہ منی ٹپکنے کی بیماری ہے جب وہ پیشاب کرنےجاتا ہے تو پیشاب کے بعد قطرے ٹپک پڑتے ہیں اور ایسے ہی ٹپکتے رھتے ہیں۔ ایسی حالت میں بار بار کوئی بھی شخص دوسرا پاجامہ تبدیل نہیں کر سکتا لہذا اس نے ایک ہاف پینٹ سلایا ہے جو پیشاب سے فارغ ہو کر اس کو پہن لیتا ہے ایسی صورت میں جو قطرے ہوتے ہیں وہ کپڑے کے بنے ہوئے ہاف پینٹ میں جذب ہو جاتے ہیں اس طرح اوپر کی لنگی یا پاجامہ محفوظ رہتا ہے۔ تو کیا اس طرح اندر سے ہاف پینٹ پہن کر جماعت کے ساتھ نماز ادا کر سکتا ہے؟ اگر باف پینٹ نہ پہنے تو نماز ہی میں قطرہ ٹپکنے کا ڈر رہتا ہے !
الجواب: اگر کسی کپڑے میں ایک درہم سے زیادہ پیشاب یا منی لگ جائے تو اسے پہن کر نماز پڑھنے سے بالکل نہیں ہوگی ۔ لہذا اگر دوسرا پاک کپڑا پہن کر نماز پڑھ سکتا ہے تو پاک کپڑا پہن کر نماز پڑھنا زید پر فرض ہے اور اگر جانتا ہے کہ نماز پڑھتے پڑھتے پھر درہم سے زیادہ نجس ہو جائیگا تو اس نجس کپڑے کے ساتھ پڑھ لے نماز ہو جائے گی ۔
بحوالہ:- فتاوی فیض الرسول
ص:- 172
۔فائدہ۔۔ یہ معذوری کی حالت جب ایک مکمل نماز کا وقت گھیر لے تو اس وقت سے شرعی معذور قرار پائے گا۔اور جب تک نماز کہ وقت میں ایک بار بھی قطرہ آئے گا معذوری برقرار رہے گی ۔