قمری مہینوں میں سے آٹھویں مہینہ کو عربی میں ”شعبان “ کہتے ہیں۔ یہ لفظ ”شعب“ سے بنا ہے ، جس کے معنی جدا ہونا۔ شاخ در شاخ ہونا، متفرق ہونا، فاصلہ اور دوری کے ہیں۔ چونکہ اہل عرب ماہِ شعبان میں پانی کی تلاش میں اپنے گھروں اور خیموں سے نکل پڑتے اور دور دور نکل جاتے تھے اور اکثر لوگ اپنے قبیلوں سے جدا ہو جاتے تھے۔ اس لیے اس کا نام ”شعبان“ پڑ گیا۔
بعض علماء کے نزدیک شعبان اس لیے کہتے ہیں کہ اس میں روزہ داروں کے لیے نیکیاں شاخ در شاخ ہوتی ہیں۔ نیز شعبان المعظم میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے لیے کثرت سے خیر و برکت نازل فرماتا ہے اور سال بھر ہونے والے امور اور بندوں کو ملنے والا رزق اسی مہینے میں منشعب یعنی تقسیم ہوتا ہے۔ اس لیے اس مہینے کو شعبان کہا جاتا ہے۔
جب رجب المرجب کا مہینہ شروع ہوتا اور سرکارِ دو عالم نور مجسم پیام کی نظر پاک پہلی تاریخ کے چاند پر پڑتی تو اپنا دست مبارک اٹھا کر ارشاد فرماتے:
” اللهم بارك لنا في رجب و شعبان و بلغنا رمضان.“
ترجمہ : اے اللہ ! رجب اور شعبان کو بابرکت بنا اور ہم کو رمضان تک پہنچا۔
قارئین کرام بلا شبہ شعبان المعظم ایک مبارک مہینہ ہے ، اس کو اللہ تعالی کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے محبوب رکھا ہے، یہ وہ مقدس مہینہ ہے کہ اس میں گناہوں کی معافی ہوتی ہے اور اہل دوزخ کے عیوب چھپائے جاتے ہیں۔ یہ وہ بزرگ مہینہ ہے جو کامل بزرگی رکھتا ہے اور بڑے فضل و شرف کا حامل ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب شعبان المعظم کا چاند دیکھتے تو فرماتے:
اے اللہ ! یہ میرا مہینہ ہے ، لہذا اس ماہ میں میری امت کی زیادہ مغفرت فرما۔ ایک مثال: جیسے کھیتی ہونے اور اس کو پانی دینے اور کاٹنے کے اوقات مقرر ہیں، اسی طرح رجب المرجب نیکیوں کا بیج بونے کا مہینہ ہے اور ماہ شعبان المعظم پانی دینے کا اوررمضان المبارک کھیتی کاٹنے اور فصل جمع کرنے کا مہینہ ہے۔ تو جس شخص نے رجب کے مہینہ میں حسنات (نیکیوں) کے تخم بو دیے اور ماہ شعبان المعظم میں اس کو نیکی اور خیر کے پانی سے سینچا وہ رمضان المبارک میں برابر نیکیوں سے کامیاب ہوتا رہے گا اور جو شخص شعبان المعظم میں کھیتی کرنے سے غافل رہا کھیتی ہوئی مگراس کو شعبان لمعظم میں پانی نہیں دیا تورمضان المبارک میں اس نے اپنے حصے کو نقصان پہنچایا۔ شعبان المعظم بڑا ہی مقدس و متبرک مہینہ ہے، یہ وہ مبارک مہینہ ہے جس کے ہے ایک طرف تو رجب المرجب ہے اور دوسری طرف رمضان المبارک ہے، تو گویا شعبان المعظم “کریم الطرفین” ہوا، جسے دونوں طرف سے دو بزرگ مہینے گھیرے ہوئے ہیں۔
سوال : نبی اکرم ﷺ تو ارشاد فرماتے ہیں:
تعرص الأعمال يوم الإثنين والخميس
بندوں کے اعمال پیر اور جمعرات کو پیش کیے جاتے ہیں۔ یعنی اس طرح اعمال پیش کیے جاتے ہیں کہ اعمال کے لکھنے والے فرشتے بندوں کے ہفتہ بھر کے اعمال ان دو دنوں ( پیر و جمعرات ) میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش کرتے ہیں۔
جواب: اعمال کا اٹھانا یعنی آسمان پر پہنچانا اور ہے، اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش کچھ اور ہے۔ اعمال کا اٹھانا تو روزانہ چوبیس گھنٹے میں دو مرتبہ ہوتا ہے کہ دن کے اعمال رات آنے سے پہلے اور رات کے اعمال دن ہونے سے پہلے پہنچائے جاتے ہیں۔ مگر اللہ تعالی کے دربار میں پیشی ہفتہ میں دو بار ہوتی ہے، یعنی پیر اور جمعرات کو، لیکن سال بھر کے اعمال کی تفصیلی پیشی ماہ شعبان المعظم میں ہوتی ہے ، کیوں کہ وہ عرشی سال کا آخری مہینہ ہے۔ اسی ماہ شعبان المعظم میں معجزہ شق القمر ( چاند کے دو ٹکڑے ہونے کا معجزہ) کا ظہور ہوا۔ چناں حضرت علامہ ابن حجر عسقلانی ریے نے اپنے ”خطب “ میں نقل کیا ہے :
شعبان إنشق فيه القمر السيد ولد عدنان
ترجمہ: یعنی شعبان المعظم وہ مبارک مہینہ ہے جس میں حضور سی ایم کے لیے چاند دو ٹکڑے ہوا، یعنی اسی ماہ میں معجزہ شق القمر کا واقعہ ظہور پذیر ہوا۔
حضور سید نا غوث پاک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ شعبان میں پانچ حروف ہیں۔ (۱) ش ، شرف کا ہے۔ (۲) ع ، علو ( بلندی شان ) کا (۳) ب، بر (احسان اور بھلائی ) کا، (۴)، الفت کا اور ( ۵ ) ن ، نور کا۔اس مہینے میں یہ پانچوں حروف بارگاہ الہی سے بندے کے لیے مخصوص ہوتے ہیں۔ اس ماہ میں نیکیوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں ، برکتوں کا نزول ہوتا ہے، خطاؤں کو معاف کیا جاتا ہے۔ رسول اللہ (ﷺ) پر درود کی کثرت کی جاتی ہے۔ درود بھیجنے کایہ خاص مہینہ ہے۔
آسمان میں ایک دریا ہے جسے ” دریائے برکات “ کہتے ہیں اور اس کے کنارے ایک درخت ہے ، اس کو ” درخت تحیات “ کہتے ہیں اور اس درخت پر ایک مرغ ہے اس کا نام صلوات“ ہے۔ اس کے بہت سے پر ہیں۔ جب کوئی بندہ مومن شعبان کے مہینے میں سرور کائنات فخر موجودات ﷺ پر درود پاک بھیجتا ہے تو وہ مرغ اس دریا میں غوطہ مار کے باہر آتا ہے اور اس درخت پر بیٹھ کر اپنے پروں کو جھاڑتا ہے ، اللہ تعالی پانی کے ہر قطرے سے جو کہ اس کے پروں سے ٹپکتا ہے ایک ایک فرشتہ پیدا کرتا ہے ، اور وہ سب فرشتے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء میں مشغول ہوتے ہیں اور اس کا کا ثواب اس بندے کے نامۂ اعمال میں لکھا جاتا ہے ۔
اس مہینےکو پیارے ﷺ سے نسبت حاصل ہے جیسا کہ فرمانِ مُصْطَفٰے ﷺ ہے:شَعْبَانُ شَہْرِیْ وَرَمَضَانُ شَہْـرُ اللّٰہِ یعنی شعبان میرا مہینا ہے اور رَمَضان اللہ پاک کا مہینا ہے۔(جامع صغیر،حرف الشین،ص۳۰۱،حدیث:۴۸۸۹)
شَعْبانُ الْمُعَظَّم میں دُرُودِپاک کی کثرت بھی کرنی چاہیےکہ غُنیۃ الطَّالبین میں ہے،شَعْبانُ الْمُعَظَّم میں پیارے آقا ﷺ پردُرُودِپاک کی کثرت کی جاتی ہے اوریہ نبیِّ کریم ﷺ پردُرُودبھیجنےکامہینا ہے۔(غنیۃ الطّالبین،مجلس فی فضل شہر شعبان، ۱/۳۴۲)
ایک روايت میں ہے:جوشخص شَعْبانُ الْمُعَظَّم میں روزانہ سات سو(700) مرتبہ نبیِ رحمت ﷺ پردُرودِ پاک پڑھے گا تواللہ پاک کچھ فرشتے مُقَرَّر فرمائے گا جو اِس کے دُرودِ پاک کوسركارِ مدینہ ﷺ کی بارگاہِ اقدس میں پہنچائیں گےاوراس كی وجہ سےحُضورانور ﷺ کی رُوحِ مُبارک خوش ہوگی،پھر اللہ پاک اُن فرشتوں کوحکم دے گا کہ اِس شخص کیلئے قیامت تک مغفرت کی دُعاكرتےرہو۔(القول البدیع، الباب الخامس في الصلاة عليه في اوقات مخصوصة، الصلاة عليه في شعبان،ص۳۹۵)
جو شخص شعبان کی پہلی رات بارہ رکعت نفل اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص ( قل هو الله احد) پوری سوره دس مرتبه پڑھے تو اللہ تعالیٰ اسے بارہ ہزار شہیدوں کا ثواب عطا فرمائے گا اور بارہ سال کی عبادت کا ثواب اس کے نامہ اعمال میں لکھا جائے گا، اور وہ گناہوں سے اس طرح پاک ہوجائے گا جیسے آج ہی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہو۔
جو شخص شعبان المعظم کی پہلی رات کو صبح صادق سے پہلے پہلے دو رکعت نماز پڑھے گا تو انشاء اللہ تعالیٰ اس کو اللہ تعالی عذاب دوزخ سے مامون و محفوظ رکھے گا اور بہشت میں اعلی جگہ عنایت کرے گا اور دعائیں قبول فرمائے گا۔ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سو سو مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے اور رکوع میں ”سبحان ربی العظیم” پڑھنے کے بعد اور سجدے میں ”سبحان ربی الاعلیٰ“ پڑھنے کے بعد ایک مرتبہ سبوع قُدُّوسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ المَلْئِكَةِ وَالرُّوحِ ، سُبْحَانَ خَالِقِ النُّوْرِ سُبْحَانَ مَنْ هُوَ قَائِمٌ عَلَى كُلِّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ ” پڑھے
ایک سلام کے ساتھ آٹھ رکعت نفل نماز پڑھے اور ہر دو رکعت میں قعدے میں بیٹھے اور التحیات ، درود شریف اور دعا پڑھے اور جب سلام پھیرنے کا وقت آئے تو سلام نہ پھیرے، بلکہ کھڑا ہو جائے اور پھر ثنا یعنی ”سبحان اللهم آخر تک پڑھے ، اسی طرح ہر دو رکعت پر بجائے سلام پھیرنے کے کھڑا ہو جائے، یوں ہی آٹھ رکعتیں ادا کرے اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص گیارہ گیارہ مرتبہ پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد اس نماز کا ثواب حضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالی کی روح پاک کو بخشے۔ ان شاءاللہ الکریم فیض ملتا رہے گا
فائدہ: یہ آٹھ رکعت نفل نماز ماہ شعبان المعظم کی کسی بھی رات میں پڑھی جا سکتی ہے، اگر پہلی شعبان المعظم کی رات میں پڑھی جائے تو زیادہ بہتر ہے ورنہ اس ماہ میں جب چاہے پڑھے۔ شب براءت میں بھی پڑھ سکتے ہیں ، یہ اور بھی بہتر ہے۔
آج یکم شعبان المعظم ہوگا یعنی شعبان المعظم کی پہلی تاریخ کا اور جو شخص کل کے دن سورج غروب ہونے سے پہلے پہلے تینتیس (33) مرتبہ “سورۃ الکوثر” (اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درودِ پاک کے ساتھ) پڑھے گا تو یہ وظیفہ جس بھی نیک و جائز مراد کے حصول کے لئے پڑھے گا تو ن شاءالله عزوجل وہ مراد پوری ہوگی۔🌸
ماہ شعبان پہلے جمعہ کی شب نماز عشاء کے بعد چار رکعت نماز ایک سلام سے پڑھے اور ہر کعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص تین تین بار پڑھنی ہے ہے۔ ۔ اس نماز کی بہت فضیلت ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے اُسے عمرے کا ثواب عطا ہوگا۔
ماہ شعبان پہلے جمعہ کی شب نماز عشاء کے بعد چار رکعت نماز ایک سلام سے پڑھے اور ہر کعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص تین تین بار پڑھنی ہے ہے۔ ۔ اس نماز کی بہت فضیلت ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے اُسے عمرے کا ثواب عطا ہوگا۔
ایمان پر خاتمه
جو شخص ماہ شعبان المعظم کے آخری جمعہ کو مغرب اور عشا کے در میان دو رکعت نفل نماز پڑھے ، اس طور پر کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی ایک مرتبہ اور سورۂ اخلاص دس مرتبہ اور سورہ فلق اور سورہ ناس ایک ایک مرتبہ ، تو اگر وہ شخص آئندہ شعبان المعظم تک مرے گا تو اس کا خاتمہ ایمان پر ہو گا۔
شب، شب برات ہے ، رحمت کی رات ہے بخشش کی آج شام ہے ، برکت کی رات ہے شعبان المعظم کی پندرہویں رات کا نام ”شب براءت ہے۔ یعنی نجات کی رات اس مبارک اور مقدس رات کے چار نام اور بھی ہیں :
(۱) ليلة البراءة نجات والى رات
(٢) ليلة الرحمة رحمت والی رات
(۳) ليلة المباركة برکت والی رات
اطاعت و بندگی کرنے والوں کے لیے یہ رات مبارک ہے۔
(٤) ليلة الصك :نجات کا پروانہ اور چیک ملنے والی رات
پروردگار عالم نے شب براءت کو بڑی فضیلت و بزرگی عنایت کی ہے ، مولا تعالٰی شب براءت میں بے شمار برکتوں اور رحمتوں کو نازل فرماتا ہے۔ ماہ شعبان کی پندرہویں رات یعنی شب براءت میں عبادت، توبہ واستغفار اور تلاوت قرآن پاک کرنے کی تاکید فرمائی ہے کی فرمائی اور پندرہویں شعبان کو روزہ رکھنے کی بڑی فضیلت و بزرگی بیان کی ہے۔ اس مہینے میں جو شخص صرف ایک نفل روزہ رکھنا چاہے وہ پندرہویں شعبان کو رکھے، چوں کہ اس کی بڑی فضیلت ہے اور جو شخص دو روزے رکھنا چاہے ، وہ چودہویں اور پندرہویں کو رکھے اور جو جو شخص شخص تین روزے رکھنا چاہے وہ تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں شعبان کو روزے رکھے، تاکہ ”ایام بیض کے روزے کا بھی ثواب پائے
ایام بیض کے روزے یعنی ہر مہینے کی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخوں کے روزے۔سلطان الانبياء والرسل ﷺ نے فرمایا: ہر مہینے میں تین دن کے روزے ایسے ہیں
(1)سید عالم ﷺ نے ایام بیض کے روزے سے متعلق ارشاد فرمایا: جس سے ہو سکے تو ہر مہینہ میں تین روزے رکھے ، ہر روزہ دس گناہ مٹاتا ہے اور گناہ سے ایسے پاک کر دیتا ہے جیسے پانی کپڑے کو۔
(۲) سید عالم ﷺ سفر و حضر میں ایام بیض کے روزے رکھا کرتے تھے۔ چنانچہ حضرت ابن عباس رضی تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ نبی مکرم ﷺ سفر و حضر میں ہمیشہ ایام بیض کے روزے رکھا کرتے تھے ۔ )
نیز تاج دار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ”رمضان المبارک کے روزے اور ہر مہینہ میں تین دن کے روزے سینہ کی خرابی کو دور کرتے ہیں
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: پندرہویں شعبان کی رات ( شب براءت ) میں غسل کرو اور غسل بھی شام کے بعد کرنا مستحب ہے۔)
سات سو رکعت کا ثواب
نیز حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو غسل بہ نیت عبادت کرے تو غسل کے پانی کے ہر ہر قطرے کے بدلے اس کے نامہ اعمال میں سات سو رکعت نفل نماز کا ثواب لکھا جائے گا۔ پھر غسل کے بعد دور کعت نماز تحیۃ الوضو کی نیت سے پڑھے اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد ایک مرتبہ آیتہ الکرسی اور سوره اخلاص ( قل هو الله احد پوری سوره تین مرتبہ پڑھے،
گناہوں سے پاک ہو
پھر کے بعد آٹھ رکعت نماز پڑھے ، جس کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ قدر (انا انزلناه في ليلة القدر) پوری سورہ ایک مرتبہ اور سورہ اخلاص پچیس مرتبہ پڑھے. حضور اقدس ﷺ نے فرمایا جو شخص یہ نماز شب براءت میں پڑھے تو اس کے تمام گناہ بخش دیے جائیں گے ، وہ گناہوں سے ایسا پاک و صاف ہو جائے گا جیسے آج ہی اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہو۔
دس ہزار نیکیاں
جو کوئی مسلمان مردو عورت شب براءت میں بعد نماز مغرب بیس رکعت نفل نماز پڑھے اس طرح کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے ، اللہ تعالی اس کے نامہ اعمال میں دس ہزار نیکیاں لکھے گا۔
بہشت کی خوش خبری
شب براءت میں جو شخص سور کعت نفل نماز پڑھے ، اس طرح سے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص دس مرتبہ پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کے پاس سوفرشتوں کو بھیجتا ہے کہ وہ اس کے پاس رہیں اور اسے بہشت کی خوش خبری سنائیں اور شیطان کے مکرو فریب سے بچائیں ، نیز اللہ تعالیٰ اس کی ہر حاجت کو پوری کرے گا۔
عمر طبعی میں برکت ہوگی
جو شخص شعبان المعظم کی پندرہویں رات کو بارہ رکعات نفل نمازیں اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص دس مرتبہ پڑھے تو اس کی تمام سیاہ کاریاں مٹادی جائیں گی اور اس کی عمرطبعی میں برکت دی جائے گی انشاء اللہ الرحمن۔
شب براءت میں فرشتوں کی ندائیں
شب براءت میں آسمانوں کے دروازے کھل جاتے ہیں۔
پہلے دروازے پر ایک فرشتہ کھڑا ہو کر پکارتا ہے کہ جو شخص اس رات میں رکوع کرے اسے مبارک ہو۔
دوسرے دروازے پر یوں پکارتا ہے کہ اس رات میں سجدہ کرنے والے کو مبارک
تیسرے دروازے پر یوں پکارتا ہے کہ دعا کرنے والے کو مرحبا۔
چوتھے دروازے پر یوں پکارتا ہے کہ جو شخص اس رات میں خوفِ الہی کی وجہ سے روتا ہے ، اس کے لیے بشارت ہو۔
پانچویں دروازے پر یوں پکارتا ہے کہ جو شخص اس رات میں کوئی نیک اور شائستہ عمل بجالاتا ہے ، اسے خوش ہو جانا چاہیے۔
چھٹے دروازے پر یوں پکارتا ہے کہ کوئی مانگنے والا ہے کہ وہ اپنی حاجت مانگے اور اس کی حاجت پوری کی جائے۔
ساتویں دروازے پر یوں پکارتا ہے کہ کوئی مغفرت کا طالب ہے کہ اس کے سر پر بخشش کا انمول تاج رکھ دیا جائے ۔
ایمان کی حفاظت
شب براءت میں دو رکعت نفل نماز ایمان کی حفاظت کے لیے پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص تین مرتبہ اور سورہ فلق ایک مرتبہ پڑھے اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص تین مرتبہ اور سورہ ناس ایک مرتبہ پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد ایمان کی حفاظت کے لیے دعا کرے۔
دفع عذاب قبر
دور کعت نفل نماز عذاب قبر کو دفع کرنے کے لیے پڑھے اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی ایک مرتبہ اور سورہ زلزال (اذا زلزلت الارض زلزالها ) پوری سورہ تین مرتبہ پڑھے اور بعد سلام عذاب قبر سے محفوظ رہنے کی دعا کرے۔
روزی کی زیادتی
شب براءت میں دو رکعت نفل نماز روزی میں برکت اور ترقی و زیادتی کے لیے اسطرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی ایک مرتبہ اور سورۂ اخلاص پندرہ مرتبہ پڑھے اور سلام کے بعد روزی میں برکت اور اس میں ترقی و زیادتی کے لیے دعا کرے۔ انشاء اللہ تعالی رزق میں وسعت ہوگی۔ غم والم سے نجات ملے گی۔
دفع ہول اور وحشت قبر
چار رکعت نفل نماز ہوں قبر اور وحشت قبر کے دفع کے لیے پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص گیارہ مرتبہ پڑھے اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ کافرون تین مرتبہ اور سورہ اخلاص گیارہ مرتبہ پڑھے۔ اور تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ تکاثر ( الهكم التكاثر) ایک مرتبہ اور سورہ اخلاص گیارہ مرتبہ پڑھے اور چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی تین مرتبہ اور سورہ اخلاص پچیس مرتبہ پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد ہول قبر اور خوفِ قبر سے بچنے کی دعا کرے۔
فائدہ: یہ نماز شب براءت کے علاوہ ماہ رمضان المبارک میں آخری جمعہ کو اور بقر عید کی ساتویں آٹھویں اور نویں تاریخوں میں اور یوم عاشور یعنی محرم الحرام کی دسویں تاریخ کو دن میں بھی پڑھی جاسکتی ہے۔
دفع چمٹاؤ قبر
دو رکعت نفل عذاب قبر یعنی قبر کے چمٹاؤ سے محفوظ رہنے کے لیے پڑھے۔ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد پندرہ مرتبه سوره زلزال (اذا زلزلت الارض) پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد ضغط قبر کے دفع ہونے کی دعا کرے۔
ستر ستر دینی و دنیوی حاجات
مخص براءت میں سورہ حم (سورہ دخان جو پچیسویں پارے میں ے میں ہے)پڑھے گا، اس کی ستر ستر دینی و دنیوی حاجات پوری ہوں گی اور وہ شخص مستجاب الدعوات ہوگا۔ بشرطے کہ وہ تلاوت مقبول ہو اور اخلاص سے پڑھے۔ انشاء اللہ العزیز
سورۂ دخان کی بے پناہ فضیلتیں ہیں۔ حدیث پاک میں آیا ہے کہ ”جو شخص جمعہ کی شب سورۂ دخان پڑھے، اس کی مغفرت ہو جائے گی، ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعائے مغفرت کریں گے اور اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔“ (سنن دارمی ۳۰۸/۲ دار الفكر، بيروت/ تفسير )
ہر جائز دعا قبول ہوگی
شب براءت میں چودہ رکعت نفل نماز جس طرح مرضی ہو پڑھے اور نماز کے بعدسوره فاتحہ چودہ مرتبہ اور سورہ اخلاص چودہ مرتبہ اور آیۃ الکرسی ایک مرتبہ اور ایک مرتبہ: لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ پڑھے ۔ پھر جو نیک دعا مانگے انشاء اللہ قبول ہوگی۔
ہر نیک دعا قبول ہوگی
شب براءت میں چار رکعت نفل نماز اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پچاس مرتبہ پڑھے ، انشاء اللہ تعالیٰ ہر نیک دعا قبول ہوگی۔
بخشش کے لیے
حضرت شیخ امام عارف باللہ ابو الحسن بکری اللہ فرماتے ہیں:
اس اس بخشش والی رات (شب براءت ) میں یہ دعا کثرت سے پڑھیں : اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ كَرِيمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِي اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ وَالْمُعَافَاةَ الدَّائِمَة فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ.جو کوئی اس دعا کو بکثرت پڑھے اللہ تعالیٰ اس کو بخش دے گا۔
حج اور عمرہ کا ثواب
جو شخص چار رکعت نفل نماز شب براءت میں پڑھے اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص تین مرتبہ پڑھے ، انشاء اللہ تعالیٰ اس کو اللہ تعالیٰ ایک حج اور عمرہ کا ثواب عنایت فرمائے گا۔
سرکار مدینہ ﷺ کے معمولات
حضرت عائشہ صدیقہ رضی تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے شب براءت میں حضور اقدس ﷺ کو دیکھا کہ آپ مدینہ منورہ کے قبرستان تشریف لے گئے اور مسلمان مردوں، عورتوں اور شہیدوں کے لیے دعا فرمائی پھر قبرستان سے واپس ہو کر نماز میں مشغول ہو گئے اور سجدے میں بڑی دیر تک آپ اپنے پروردگار سے چپکے چپکے یہ دعا کرتے رہے۔ أَعُوْذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَحْطِكَ وَأَعُوْذُ بِعَفْوِكَ مِنْ عِتَابِكَ وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْكَ إِلَيْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ أَقُولُ كَمَا قَالَ أَخِي دَاوُدُ. )
آفات و بلیات سے حفاظت
جو شخص شعبان المعظم کی چودہویں تاریخ کو آفتاب ڈوبنے کے وقت چالیس مرتبہ” لَا حَولَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيُّ الْعَظِيمِ “ پڑھے گا تو ان شاء اللہ تعالیٰ آفتوں اور مصیبتوں سے سال بھر تک محفوظ رہے گا۔
آنکھوں کی روشنی بڑھے گی
علماے کرام فرماتے ہیں کہ جو کوئی مسلمان شب براءت میں بعد نماز عشا غسل کر کے دونوں آنکھوں میں تین تین سلائی سرمہ لگائے اور سرمہ لگاتے وقت یہ مقدس اور نوری درود شریف پڑھتار ہے تو پورے سال تک آنکھ نہ دُکھے گی اور نہ عبادت الہی میں سستی و کاہلی ہوگی اور آنکھوں کی روشنی میں بہت زیادتی ہوگی اور وہ درود شریف یہ ہے: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى سَيِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ نُوْرِكَ الْمُنیرِ وَعَلَى الهِ وَ أَصْحَابِهِ وَبَارِكْ وَسَلَّمْ.
کلمه توحید
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ حَی لَّا يَمُوتُ أَبَدًا أَبَدًا ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
جو شخص شب براءت میں کلمہ توحید سو(۱۰۰) مرتبہ اور آیتہ الکرسی تین مرتبہ پڑھ کر یہ دعا مانگے: ” اللَّهُمَّ يَا رَبِّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِوَجْهِكَ الْكَرِيمِ إِنِّي كَتَبْتَنِي فِي أُمِّ الْكِتَابِ شَقِيًّا فَامْحُ عَنِي اِسْمَ الشَّقَاءِ وَإِنْ كُنْتَ قَدَّرْتَ لِي بِسُوْءٍ فَاصْرِفهُ عَنِّي وَاعْصِمْنِي إِلَى السَّنَةِ الْمُسْتَقْبِلَةِ وَاجْعَلْ لِي نَصِيبًا مِنْ كُلِّ خَيْرٍ قَسَمْتَهُ بَيْنَ عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ “ تو انشاء اللہ تعالیٰ اس دعا کی برکت سے سال آئندہ تک اللہ تعالیٰ ہر طرح کی آفات و بلیات سے محفوظ رکھے گا۔
شقاوت و بد بختی دور ہوگی
جو شخص شب براءت میں” يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحمَتِكَ اَسْتَغِيثُ “ پڑھے تو وہ شخص نیک بخت ہو جائے گا اور پڑھنے والے کو کبھی بدبختی اور شقاوت نہ پہنچے گی۔
جادو سے محفوظ
جو شخص شب براءت میں سات پتے بیری کے پانی میں جوش دے کر غسل کرے گا تو ان شاء اللہ تعالی پورے سال تک جادو کے اثر سے وہ محفوظ رہے گا۔
درازی عمر
شب براءت میں بعد نماز مغرب دورکعت نفل نماز پڑھے ، پھر سورہ یسین شریف ایک مرتبہ یا سورہ اخلاص اکیس مرتبہ پڑھ کر دعاے شب براءت ایک مرتبہ پڑھے اور پھر خیر و عافیت اور مذہب اہل سنت پر گامزن رہنے کے ساتھ عمر دراز ہونے کی دعامانگے ۔ انشاء اللہ تعالیٰ سید المرسلین ﷺ ک ے صدقے میں دعا قبول ہوگی۔
وسعت رزق
شب براءت میں دو رکعت نفل نماز بعد نماز مغرب پڑھے، پھر سورہ یسین شریف ایک مرتبہ یا سورہ اخلاص اکیس مرتبہ پڑھ کر دعاے شب براءت ایک مرتبہ پڑھے، پھر وسعت رزق اور مخلوق کے آگے محتاج نہ ہونے کی دعا مانگے۔ انشاء اللہ تعالی روزی میں برکت اور زیادتی ہوگی۔
دفع بلا و مصیبت
شب براءت میں دور کعت نفل نماز بعد نماز مغرب پڑھے، پھر سورہ یسین شریف ایک مرتبہ یا سورہ اخلاص اکیس مرتبہ پڑھ کر دعاے شب براءت ایک مرتبہ پڑھے پھر دفع بلا اور مصیبت کی دعا کرے۔ انشاء اللہ تعالیٰ دعا قبول ہوگی اور بلائیں دور ہوں گی۔
یہ دعائے نصف شعبان المعظم کا
لنک ہے