امامت کا بیان, باب الصلوۃ, تقلید

شافعی امام کی اقتدا میں حنفی کی نماز

مسئلہ:

 کیا شافعی امام کی اقتدا میں حنفی لوگوں کی نماز درست ہے؟

جواب۔

 اگر شافعی امام نے کوئی ایسا کام کیا جو ہمارے مذہب کے مطابق وضو توڑنے والا ہے یا نماز کو فاسد کرنے والا ہے

 جیسے کہ منہ بھر قے ہونے

 یا غیر سبیلین سے خون وغیرہ نکل کر بہنے کے بعد وضو نہ کرنا 

یا ماء مستعمل سے وضو کیا 

یا وضو میں چوتھائی سر سے کم مسح کیا 

 یا صاحب ترتیب ہو کر یاد ہوتے ہوئے اور وقت میں وسعت کے باوجود قضا نماز پڑھے بغیر وقتی نماز شروع کر دی

 یا کوئی فرض ایک بار پڑھ کر اسی نماز کی امامت کر رہا ہو

 تو شافعی امام کی اقتدا میں حنفیوں کی نماز درست نہیں

 جیسا کہ غنیہ480 میں ہے۔

امالاقتداء بالمخالف فی الفروع کا لشافعی فیجوز ما لم یعلم منه ما یفسد الصلاۃ علی اعتقاد المقتدی علیہ الاجماع۔

اور اگر شافعی امام مسائل حنفیہ کی رعایت کرتا ہے تو اس کے پیچھے حنفیوں کی نماز درست ہے بشرط یہ کہ

 بد مذہبی وغیرہ اور وجہ مانع امامت نہ ہو۔

 رد المحتار جلد اول میں کبری سے ہے۔

 ان علم الاحتیاط منه فی مذھبنا فلاکراھۃ فی الاقتدا بہ،وان علم عدمه فلا صحۃ وان لم یعلم شیئا کرہ

 مگر حنفیوں کو رفع یدین میں اس کی اتباع کرنا مکروہ ہے اور شافعی امام جب کہ وتر دو سلام سے پڑھے حنفیوں کو اس کی اقتدا صحیح نہیں۔

 جیسا کہ درمختار ماشامی جلد اول ص448 میں ہے۔

 صح الاقتدا فیه بشافعی لم یفصله بسلام ۔لا ان فصلہ علی الاصح انتھی۔

 تلخیصا

ترجمہ شافعی امام کی اقتدا درست ہے اگر وہ سلام کے ساتھ فاصلہ نہ کرے اور اگر وہ فاصلہ کرے تو صحیح قول کے مطابق اس کی اقتدا حنفی کیلئے درست نہیں ہے

بحوالہ:فتاوی فیض الرسول

ص:256