اعمال حصار

سمندری طوفان میں سلامت رہنے کا ورد

دَرَجٰتٍ مِّنْهُ وَ مَغْفِرَةً وَّ رَحْمَةًؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(96)اِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰىهُمُ الْمَلٰٓىٕكَةُ ظَالِمِیْۤ اَنْفُسِهِمْ قَالُوْا فِیْمَ كُنْتُمْؕ-قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِؕ-قَالُوْۤا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّٰهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوْا فِیْهَاؕ-فَاُولٰٓىٕكَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُؕ-وَ سَآءَتْ مَصِیْرًا(97)(پ 7 انعام 96-97)سمندری سفر کرتے ہوئے اکثر اوقات یوں ہوتا ہے کہ موسم کی خرابی کےباعث سمندر میں زبردست طوفان کا خطرہ در پیش آ جاتا ہے تو جب طوفان کے باعث کشتی یا بحری جہاز کی حفاظت شدید خطرے سے دوچار ہو جائے تو مسافروں اور جہازکے دیگر عملہ کو چاہئے کہ وہ مندرجہ بالا آیات کا کثرت سے ورد کرنا شروع کر دیں اوراللہ تعالی سے بحفاظت منزل مقصود پر پہنچنے کی دعا کریں تو اللہ کےفضل و کرم سے کسی قسم کا نقصان نہ ہوگا اور اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے طوفان کا خطرہ ٹل جائے گا اور جہازحیح سلامت منزل مقصود پر پہنچے گا