اسلام اور سائنس, فتاوی رضویہ, فلسفہ ،طبعیات ، سائنس، نجوم، منطق

بادل ، ہوا کی کیا بنیاد

مسئلہ ۲۶: از سورنیاں ضلع بریلی مرسلہ امیر علی صاحب قادری ۱۲ رجب ۱۳۲۱ھ
بادل ، ہوا کی کیا بنیاد؟ کس جگہ سے شروع ہوتے ہیں؟ اور تمام جگہ یکساں ہوا چلتی ہے، زمین میں مقام ہے یا آسمان پر؟


الجواب : ہوا ربّ العزت تبارک وتعالٰی کی ایک پُرانی مخلوق ہے کہ پانی سے بنائی گئی اور اس کے لیے علم الہٰی میں ایک خزانہ ہے جس پر دروازہ لگا ہوا ہے۔ اور وہ بند ہے اور فرشتہ اس پر موکل ہے۔ جتنی ہو ا اس میں سے رب العزت بھیجنا چاہتا ہے فرشتہ کو حکم دیتا ہے کہ اس میں سے بمقدار حکم ایک بہت خفیف حصہ روانہ کرتا ہے۔ جب قومِ عاد پر اللہ تعالٰی نے ہوا کا طوفان بھیجنا چاہا جو سات راتیں اور آٹھ دن متواتر ان پر رہا ، ان سب کو ہلاک کردیا۔ اس وقت اس فرشتہ کو حکم ہوا تھا کہ عاد پر ہوا بھیج۔ اس نے عرض کی اتنا سوراخ کھولوں جتنا بیل کا نتھنا۔ فرمایا تو چاہتا ہے کہ ساری زمین کو الٹ دے بلکہ چھلے برابر کھول۔ اور یوں ہوا ہروقت زمین اور آسمانوں سب میں بھری ہے اور انسان اور اکثر حیوانات کی اس پر زندگی ہے۔

اور بادل بخارات سے بنتے ہیں، جب رطوبت میں حرارت عمل کرتی ہے بھاپ پیدا ہوتی ہے ،حق سبحانہ ، ہوا بھیجتا ہے کہ وہ اس کو جمع کرتی ہے پھر تہہ بہ تہہ اس کے بادل بناتی ہے پھر جہاں حکم ہوتا ہے اسے لے جاتی ہے اور بحکم الہٰی حرارت کے عمل سے وہ پگھل کر پانی ہو کر گرتی ہے۔ واللہ تعالٰی اعلم۔