صلاۃ الاولیاء کس وقت پڑھی جا ئے؟
مسئله:- مجھ سے ایک بزرگ نے صلوۃ الاولیا پڑھنے کو فرمایا تھاصرف صبح کا نام لیاتھا میں تفصیلی طور پران سے یہ دریافت نہ کرسکا کہ صبح کو کس وقت صبح صادق سے پہلے یا بعد میں پڑھی جائے اس لئے دریافت طلب امر یہ ہے کہ صبح صادق کے بعد فجر کی نماز سے پیشتر اگر پڑھی جائےتو کیا حرج ہے اس لئے کہ صبح صادق سے قبل ناممکن نہیں تو دشوار ضرور ہے تفصیلی طورپر ارشاد فرماکر مشکور فرمائیں۔
جواب :- صلاۃ الاولیا نماز نفل ہے اور صورت مستفسرہ میں نفل نماز رات میں صبح صادق طلوع ہونے سے پہلے پڑھ سکتے ہیں پھر بعد طلوع فجر طلوع آفتاب تک سوائے دو رکعت سنت فجر کے اور کوئی نفل نماز تحیتہ المسجد اور تحیۃ الوضو وغیرہ جائز نہیں (بہار شریعت اور فتاوی عالمگیری میں ہے یکرہ فيه التطوع بأكثر من سنة الفجر وهو تعالى اعلم
بحوالہ:- فتاوی فیض الرسول
ص:- 176