فزیو تھراپی کے ماہرین اور نماز

جس میں محض جسمانی ورزش ، جسم کی مالش ، جسم کو حرارت پہنچانے یا سینکائی کرنے جیسی معمولی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں۔ جسم کا وزن عضلات اور ہڈیوں میں 20 اور 40 کے تناسب سے تقسیم ہے ۔ اس لیے دیر تک کھڑے رہنے سے عضلات میں جو تناؤ پیدا ہوتا ہے اس سے گھریلو عورتوں میں جوڑوں ٹخنوں اور کولہوں میں درد کی شکایت عام ہو گئی ہیں ۔

ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ چوپایوں میں اعصابی اور عضلاتی خرابیوں کی شکایت اس لیے برائے نام ہے کہ ان کا وزن برابر بٹا ہوا ہے ۔ دماغی فالج ، پیدائشی خرابیوں ، جوڑوں کا درد ، پیر کی ٹیڑھی، ٹانگیں ، نظام تنفس کی خرابیوں میں دمہ وغیرہ کاعلاج بھی فزیو تھراپی کے ذریعہ ممکن ہے ۔

نماز اور فزیو تھراپی کی ورزش:

ایک پاکستانی مریض جو دل کے درد میں مبتلا تھا علاج کرواتے کرواتے آسٹریلیا جا پہنچا۔ وہاں کے ایک مشہور ماہر امراض قلب نے اس کا مکمل معائنہ کر کے اسے دوائی بھی دی اور ساتھ ایک ورزش بھی بتائی اور اسے کہا کہ تم میرے فزیو وارڈ میں میری نگرانی میں یہ ورزش آٹھ دن تک کرو ۔ جب ورزش اسے کروائی تو وہ بالکل خضوع و خشوع والی نماز کی طرح تھی ۔ مریض اس ورزش کو بالکل درست کرنے لگا تو ڈاکٹر نے پوچھا کہ مریض یہ ورزش آٹھ یوم میں بمشکل سیکھتے ہیں آپ پہلے مریض ہیں جو اتنی جلدی یه ورزش سیکھ گئے ہیں تو مریض کہنے لگا کہ میں مسلمان ہوں اور یہ طریقہ بالکل نماز کی طرح ہے۔ یہ سن کر ڈاکٹر بڑا حیران ہوا اور اس نے چند ہدایات دے کر مریض کو فارغ کر دیا۔یہ اور ان جیسے متعدد دوسرے واقعات ان طبی حکمتوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں جواللہ تعالی نے نماز میں رکھی ہیں

تندرستی کا معیار:

 تئیس سال گزرے کہ صلوۃ کے اس پہلو کی برکتوں کا انکشاف ہوتے ہی میں نے عام ورزشوں کے تمام معمولات یک لخت ترک دیئے ۔ اس اقدام سے پہلا اور فوری فائدہ تو یہ محسوس ہوا کہ ان ورزشوں میں ضائع ہونے والی قوت Energy سرمایہ محفوظ کی طرح جمع ہونے لگی ۔ ہر روز صبح کام کی ابتداء پر ایک تھکے ہوئے فرد کی بجائے بشاشی و تازگی محسوس کرنے لگا۔ چند ملنے والے جن کو اپنی ورزش اور کسرتی جسم پر ناز تھا وہ ایک مدت کے بعد اپنے معمولات پر قائم نہ رہ سکے ۔ ان کے پٹھوں کی سختی نرمی سے بدل گئی اور قبل از وقت ضعیف ہو گئے ۔ میرے عضلات بحمد اللہ ویسے ہی گٹھیلے اور ٹھوس ہیں جیسے اب سے تیس سال قبل تھے ۔ بالوں کی سفیدی کے ماسوا پیرانہ سالی کا کوئی خاص اثر مجھ پر نہیں ہے ۔ یہ صرف نماز کے دوران معتدل ورزش کی برکت ہے

Shopping cart
Facebook Instagram YouTube Pinterest