اعمال قضائے حاجات

سیف زبان ہونے کا عمل

سیف زبان وہ شخص ہوتا ہے کہ جس کے منہ سے جو بات نکلے اللہ تعالیٰ اسے شرف قبولیت بخش کر پورا کر دے یعنی وہ جیسا چاہے اور جیسے کرے ویسا ہی ہو جائے ۔ جو اس کا عامل بننا چاہے وہ نماز کی پابندی کرے، بغض، کینہ پروری، نفرت سے بچے اور سچائی پر چلے۔  جب کوئی سیف زبان ہو جائے تو اس کی بات پتھر پر لکیر ہوتی ہے۔ میں اپنے خاندان کے مجربات اور عملیات میں سے ایک طریقہ دے رہا ہوں جو شخص سیف زبان ہونا چاہئے اسے چاہئے کہ وہ اس اسم پاک کو تہجد کے نوافل ادا کر کے اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 1100 مرتبہ ( یا صمد) 1100 دن پڑھے۔ ایک اور و عمل جو میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری کے ملفوظات میں سے ہے کہ اگر کوئی شخص سیف زبان ہونا چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ بعد از نماز عشاء اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 777 مرتبہ 90 دن تک پڑھے ان شاء اللہ سیف زبان ہو جائے گا۔