اسلام اور سائنس

رات کا کھانا اور جدید سائنسی تحقیقات رات کا کھانا کھانا سنت نبوی

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی فرمایا:
رات کا کھانا کھایا کرو کیونکہ رات کا کھانا چھوڑ دینے سے بڑھاپا آجاتا ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم رات کو بھو کے سونے سے منع فرماتے 
حضرت جابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے کھانے کو ہرگز نہ چھوڑنا ، خواہ مٹھی بھر کھجور میں ہی کھالی جائیں ۔ کیوں کہ رات کے کھانے کو ترک کرنا بڑھاپے اور کمزوری کو طاری کرتا ہے۔(ابن ماجہ )
رات کا کھانا کھانا سنت نبوی ہے ، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کا کھانا کھائے بغیر سونے سے منع فرمایا۔ حکم دیا کہ کچھ نہ کچھ کھا کر ہی سو جایا کروحتی کہ ایک کھجور بھی کافی ہے۔ اس ضمن میں ڈاکٹر کیا کہتے ہیں ملاحظہ فرمائیں :

غذا کے ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ رات کا کھانا بھی بہت ضروری ہے۔ رات کو فاقہ . کرنے کے یہ معنی ہیں کہ صبح اٹھارہ گھنٹے کے بعد غذا پیٹ میں گئی۔ اس طرح صحت کا بگڑ جانا یقینی بات ہے، چنانچہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی فرما دیا ہے کہ رات کا کھانا کھایا کرو کیونکہ رات کا کھانا چھوڑ دینے سے بڑھاپا آجاتا ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ:
خالی معدہ سونا بھی صحت کے لیے مضر ہے کیونکہ نیند کی حالت میں بھی ہمارے دل اور دماغ کا ایک حصہ کام کرتا رہتا ہے جس کو غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو لوگ رات کو زیادہ دیر سے سونے کے عادی ہیں ان کو اکثر بے خوابی کا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔“

رات کا کھانا ضرور کھانا چاہیے۔ یہ ضروری نہیں کہ رات خوب ٹھونس کر کھایا جائے ۔ دو چار کھجور میں، چھوہارے، ایک آدھ تو س یا ایک گلاس دودھ اور ایک دو کیلے کھائے جاسکتے ہیں۔ معدہ خالی رہنے کی صورت میں ہاضم رطوبات اس میں جمع ہوتی رہتی ہیں جس سے معدے کو نقصان پہنچتا ہے اور نیند کے دوران غذا کے نہ ملنے سے جسم اپنی مرمت اور بحالی بھی ٹھیک طور پر نہیں کر سکتا۔

کھانا اس وقت کھانا چاہیے جس وقت بھوک لگے۔ ہر وقت منہ مارتے رہنا معدہ کے لیے نقصان دہ ہے کھانا کھانے کے اوقات مقرر ہونے چاہئیں بے وقت کھانا یا بار بارکھانا معدہ سے اوور ٹائم لینا ہے معدہ کو تندرست رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اگر پہلی غذا ہضم نہ ہوئی ہو او پر سے بار بار کھایا جائے تو عمل ہضم بہت جلد خراب ہو جائے گا اس کی مثال یوں ہی ہے کہ مکئی کے دانے بھونتے وقت آدھ بھنے دانوں میں اور دانے بھوننے کے لیے ڈال دیئے جائیں اس کے نتیجہ میں کچھ دانے کچے رہیں گے اور کچھ بھونے جائیں گے یہی حال معدہ کا ہے۔