مسئله :
قرآن مجید آہستہ پڑھنے کی ادنی مقدار کیا ہے ؟ بہت سے لوگ صرف ہونٹ ہلاتے ہیں تو اس طرح قرآن پڑھنے سے نماز ہوگی یا نہیں ؟
الجواب:
قرآن مجید آہستہ پڑھنے کا ادنی درجہ یہ ہے کہ خود سنے۔(یعنی آواز اتنی ہو کہ سنی جا سکے) اگر صرف ہونٹ ہلائے یا اس قدر آہستہ پڑھے کہ خود نہ سنے تو نماز نہ ہوگی ۔
بہار شریعت حصہ سوم میں ہے۔۔
ضروری ہے کہ خود سنے ۔ آہستہ پڑھنے میں بھی اتنا ضروری ہے کہ خود سنےآگرحروف کی تصیح تو کی مگر اس قدر آہستہ کی کہ خود نہ سنا اور کوئی مانع مثلاً شور و غل یا ثقل سماعت بھی نہیں تو نماز نہ ہوئی انتہی ۔۔
۔ اور فتاوی عالم گیری جلد اول مصری 10 میں ہے ۔۔
ان سمح الحروف بلسانه ولم يسمع نفسه لا يجوز و به اخذ عامة المشائخ هكذا في المحيط وهو المختار هكذا في السراجية وهو الصحيح هكذا في النقاية –
وهو سبحانه وتعالى اعلم
فتاویٰ فیض الرسول صفحہ نمبر ٩١