قرض کے متعلق جو کچھ لکھا گیا وہ بہت کم ہے مگر جو حق پسند اس بوجھ سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں وہ حرام ذرائع ہرگز اختیار نہ کریں کہ بعض پیشہ ور عاملین کے چکر میں پڑ کر گھوڑے اور سٹے کے نمبر پر اپنی رہی سہی عزت کو نہ برباد کریں بلکہ اس موقع پر اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلوة پر عمل کریں ۔ یعنی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ صبر اور نماز کے ذریعہ اللہ سے مدد چاہو تو دوڑ واللہ کی طرف اور اس کے حضور سر رکھ دو اور اسی سے مدد طلب کر دیکھو وہ تمھارے عیبوں پر تمھیں جھڑکتا نہیں بلکہ کتنے پیار سے اپنی طرف بلاتا ہے۔ اگر اس کی مرضی کے خلاف راستہ اختیار کیا تو تم فلاح پا سکتے ہو ہر گز نہیں، اللہ کے کلام میں کیا کچھ نہیں مگر سخی کے در پر آتو پڑو اور اس کے ہو تو جاؤ پھر دیکھو سب مشکلیں آسان ہیں۔ باب القضائے حاجات میں ہر عمل ادائے قرض کے لیے ہے مگر پھر بھی چند عمل اس باب کے تحت تحریر کیے جاتے ہیں۔
عمل برائے ادائے قرض
22
Mar