طہارت کا بیان

عورت کے سر کا مسح کرنے کا طریقہ

سوال 

عورتیں وضو میں سر کا مسح کس طرح کریں؟ کیا مردوں کی طرح یہ بھی گدی سے ہاتھ پیشانی پر واپس لائیں؟ 

الجواب 

 وضو میں سر کے مسح کا مستحب طریقہ دو طرح ہے ۔ اول یہ کہ پوری ہتھیلیاں انگلیوں کے سرے تک تر کر کے پھر انگوٹھے اور کلمے کی انگلی کے سوا ایک ہاتھ کی باقی تین انگلیوں کا سرا دوسرے ہاتھ کی باقی تین انگلیوں کے سرے سے ملائے اور پیشانی کے بال یا کھال پر رکھ کر گدی تک مسح کرتا ہوا اس طرح لیجائے کہ ہتھیلیاں سرسے جدا رہیں پھر وہاں سے ہتھیلیوں سے مسح کرتا ہوا آگے تک واپس لائے جیسا کہ جوہرہ نیرہ عنایہ اور کفایہ میں ہے ۔ فتاوی رضویہ میں مسح کے اس طریقہ کو بہتر فرمایا اور بہار شریعت میں اسی طریقہ کو بیان کیا گیا۔ اور اس کا دوسرا مستحب طریقہ یہ ہے کہ سب انگلیاں سر کے اگلے حصے پر رکھے اور ہتھیلیاں سرکی کروٹوں پر اور ہاتھ جمائے ہوئے گدی تک کھینچتا لے جائے بس جیسا کہ فتاوی قاضی خاں اور عالمگیری میں ہے ۔ شرح نقایہ اور عمدۃ الرعایہ میں اسی دوسرے طریقہ پر جزم کہا اور فتاوی رضویہ میں فرمایا کہ سر کے مسح میں اداۓ سنت کو یہ طریقہ بھی کافی ہے۔ ردالمحتار اور بحرالرائق میں ہے٫ لہذا عورتیں اور مرد بھی اگر پوری انگلیاں اور ہتھیلیاں سرکے اگلے حصے سےلے جا کرگدی تک لیجائیں اور پھر ہاتھ پیشانی پر واپس نہ لائیں تو اداۓ مستحب کے لئے یہ طریقہ بھی کافی ہے۔ وھو تعالی اعلم بالصواب

بحوالہ:- فتوی فیض الرسول