صبح شام کے اعمال

سوتے وقت کے اذکار

سوتے وقت کے اذکار

اَللہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَۚ اَلْحَیُّ الْقَیُّوۡمُ ۬ۚ لَا تَاۡخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّلَا نَوْمٌ ؕ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الۡاَرْضِ ؕ مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَشْفَعُ عِنْدَہٗۤ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ؕ یَعْلَمُ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْۚ وَلَا یُحِیۡطُوۡنَ بِشَیۡءٍ مِّنْ عِلْمِہٖۤ اِلَّا بِمَاشَآءَۚ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرْضَۚ وَلَا یَــُٔـوۡدُہٗ حِفْظُہُمَاۚ وَہُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیۡمُ﴿۲۵۵﴾(پ۳،البقرۃ:۲۵۵) ایک بار
ترجمۂ کنزالایمان:اللّٰہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ آپ زندہ اور اوروں کا قائم رکھنے والا اسے نہ اونگھ آئے نہ نیند اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے وہ کون ہے جو اس کے یہاں سفارش کرے بے اس کے حکم کے جانتا ہے جو کچھ ان کے آگے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے اور وہ نہیں پاتے اس کے علم میں سے مگر جتنا وہ چاہے اس کی کرسی میں سمائے ہوئے ہیں آسمان اور زمین اور اسے بھاری نہیں ان کی نگہبانی اور وہی ہے بلند بڑائی والا۔

جب تک سوئے حفاظت ِالٰہی میں رہے،اس کے گھر اور گرد کے گھروں میں چوری سے پناہ ہو،آسیب وجن کادخل نہ ہو۔

صبح نشاط پر اُٹھے اور فوائد بے شمار

تسبیح حضرت سیدتنا زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا ’’سُبْحٰنَ اللہِ ‘‘تینتیس بار’’اَلْحَمْدُلِلہِ‘‘ تینتیس بار’’اَللہُ اَکْبَرُ‘‘ چونتیس بار، اخیر میں لَا اِلٰهَ اِلَّا اللَّهُ وَحْدَهٗ لَا شَرِيْكَ لَہٗ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ ایک بار

ترجمہ: اللہ عزوجل پاک ہے،سب خوبیاں اللہ عزوجل کے لیے ہیں، اللہ عزوجل سب سے بڑا ہے، اللہ عزوجل کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں،اسی کے لیے ہے بادشاہی اور اسی کے لیے حمد ہے اور وہ ہر چیزپر قادر ہے

اَلۡحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیۡنَۙ﴿۱﴾ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِۙ﴿۲﴾ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیۡنِؕ﴿۳﴾ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیۡنُؕ﴿۴﴾ اِہۡدِ نَا الصِّرٰطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَۙ﴿۵﴾ صِرٰطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ۬ۙ۬ غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمْ وَلَا الضَّآلِّیۡنَ٪﴿۷﴾(پ۱،الفاتحۃ) ایک بار
ترجمۂ کنزالایمان :سب خوبیاں اللہ کو جو مالک سارے جہان والوں کابہت مہربان رحمت والاروزِ جزا کا مالک ہم تجھی کو پوجیں اور تجھی سے مدد چاہیںہم کو سیدھا راستہ چلا راستہ ان کاجن پر تو نے احسان کیا نہ ان کا جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔
قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾ اَللہُ الصَّمَدُ ۚ﴿۲﴾ لَمْ یَلِدْ ۬ۙ وَ لَمْ یُوۡلَدْ ۙ﴿۳﴾ وَ لَمْ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ٪﴿۴﴾ (پ۳۰،الاخلاص) ایک بار
ترجمۂ کنز الایمان:تم فرماؤ وہ اللہ ہے وہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاداور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ اس کے جوڑ کا کوئی۔

الٓـمّٓۚ﴿۱﴾ ذٰلِکَ الْکِتٰبُ لَا رَیۡبَ ۚۖۛ فِیۡہِ ۚۛ ہُدًی لِّلْمُتَّقِیۡنَۙ﴿۲﴾ الَّذِیۡنَ یُؤْمِنُوۡنَ بِالْغَیۡبِ وَیُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَمِمَّا رَزَقْنٰہُمۡ یُنۡفِقُوۡنَۙ﴿۳﴾ وَالَّذِیۡنَ یُؤْمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبْلِکَ ۚ وَ بِالۡاٰخِرَۃِ ہُمۡ یُوۡقِنُوۡنَؕ﴿۴﴾ اُولٰٓئِکَ عَلٰی ہُدًی مِّنۡ رَّبِّہِمۡ ٭ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوۡنَ﴿۵﴾(پ۱،البقرۃ ۱-۵) ایک بار
ترجمۂ کنزالایمان :وہ بلند رتبہ کتاب (قرآن) کوئی شک کی جگہ نہیں اسمیں ہدایت ہے ڈر والوں کووہ جو بے دیکھے ایمان لائیں اور نماز قائم رکھیں اور ہماری دی ہوئی روزی میں سے ہماری راہ میں اٹھائیں اور وہ کہ ایمان لائیں اس پر جو اے محبوب تمہاری طرف اترا اور جو تم سے پہلے اترا اور آخرت پر یقین رکھیں وہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی مراد کو پہنچنے والے۔

اٰمَنَ الرَّسُوۡلُ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡہِ مِنۡ رَّبِّہٖ وَالْمُؤْمِنُوۡنَؕ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللہِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ۟ لَا نُفَرِّقُ بَیۡنَ اَحَدٍ مِّنۡ رُّسُلِہٖ۟ وَقَالُوۡا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا٭۫ غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَ اِلَیۡکَ الْمَصِیۡرُ﴿۲۸۵﴾ لَا یُکَلِّفُ اللہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَہَاؕ لَہَا مَا کَسَبَتْ وَعَلَیۡہَا مَا اکْتَسَبَتْؕ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَاۤ اِنۡ نَّسِیۡنَاۤ اَوْ اَخْطَاۡنَاۚ رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیۡنَاۤ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبْلِنَاۚ رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖۚ وَاعْفُ عَنَّاٝ وَاغْفِرْ لَنَاٝ وَارْحَمْنَاٝ اَنۡتَ مَوْلٰىنَا فَانۡصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیۡنَ﴿۲۸۶﴾٪(پ۱،البقرۃ ۲۸۵-۲۸۶)ایک بار

ترجمۂ کنزالایمان:رسول ایمان لایا اس پر جو اس کے رب کے پاس سے اس پر اُترا اور ایمان والے سب نے مانا اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کو یہ کہتے ہوئے کہ ہم اس کے کسی رسول پر ایمان لانے میں فرق نہیں کرتے اور عرض کی کہ ہم نے سنا اور مانا تیری معافی ہو اے رب ہمارے اور تیری ہی طرف پھرنا ہے اللہ کسی جان پر بوجھ نہیں ڈالتا مگر اس کی طاقت بھر اس کا فائدہ ہے جو اچھا کمایا اور اس کا نقصان ہے جو برائی کمائی اے رب ہمارے ہمیں نہ پکڑ اگر ہم بھولیں یا چوکیں اے رب ہمارے اور ہم پر بھاری بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے اگلوں پر رکھا تھا اے رب ہمارے اور ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس کی ہمیں سہار نہ ہو اور ہمیں معاف فرمادے اور بخش دے اور ہم پر مہر کر تو ہمارا مولیٰ ہے تو کافروں پر ہمیں مدد دے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَانَتْ لَہُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا ﴿۱۰۷﴾ۙ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا لَا یَبْغُوۡنَ عَنْہَا حِوَلًا ﴿۱۰۸﴾ قُلۡ لَّوْ کَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّکَلِمٰتِ رَبِّیۡ لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ اَنۡ تَنۡفَدَ کَلِمٰتُ رَبِّیۡ وَلَوْ جِئْنَا بِمِثْلِہٖ مَدَدًا ﴿۱۰۹﴾ قُلْ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوۡحٰۤی اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰـہُکُمْ اِلٰہٌ وّٰحِدٌ ۚ فَمَنۡ کَانَ یَرْجُوۡا لِقَآءَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صٰلِحًا وَّ لَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖۤ اَحَدًا ﴿۱۱۰﴾ (پ۱۶،الکہف۱۰۷۔۱۱۰)  ایک بار
ترجمۂ کنزالایمان:بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے فردوس کے باغ ان کی مہمانی ہے وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے ان سے جگہ بدلنا نہ چاہیں گے تم فرمادو اگر سمندر میرے رب کی باتوں کیلئے سیاہی ہو تو ضرور سمندر ختم ہوجائے گا اور میرے رب کی باتیں ختم نہ ہوں گی اگرچہ ہم ویسا ہی اور اس کی مدد کو لے آئیںتم فرماؤ ظاہر صورتِ بشری میں تو میں تم جیسا ہوں مجھے وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے تو جسے اپنے رب سے ملنے کی امید ہو اسے چاہئے کہ نیک کام کرے اور اپنے رب کی بندگی میں کسی کو شریک نہ کرے

سورہ اخلاص

قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾ اَللہُ الصَّمَدُ ۚ﴿۲﴾ لَمْ یَلِدْ ۬ۙ وَ لَمْ یُوۡلَدْ ۙ﴿۳﴾ وَ لَمْ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ٪﴿۴﴾(پ۳۰ ، الاخلاص)

ترجمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ وہ اللہ ہے وہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاداور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ اس کے جوڑ کا کوئی۔

سورہ الفلق

قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ۙ﴿۱﴾ مِنۡ شَرِّ مَا خَلَقَ ۙ﴿۲﴾ وَ مِنۡ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ ۙ﴿۳﴾ وَ مِنۡ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ ۙ﴿۴﴾ وَ مِنۡ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ ﴿۵﴾( پ ۳۰ ، الفلق )

ترجمۂ کنزالایمان: تم فرماؤ میں اسکی پناہ لیتا ہوں جو صبح کا پیدا کرنے والا ہے اسکی سب مخلوق کے شر سے اور اندھیری ڈالنے والے کے شر سے جب وہ ڈوبے اور ان عورتوں کے شر سے جو ِگرہوں میں پھونکتی ہیں اور حسد والے کے شر سے جب وہ مجھ سے جلے ۔

سورہ الناس

قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ النَّاسِ ۙ﴿۱﴾ مَلِکِ النَّاسِ ۙ﴿۲﴾ اِلٰہِ النَّاسِ ۙ﴿۳﴾ مِنۡ شَرِّ الْوَسْوَاسِ ۬ۙ الْخَنَّاسِ﴿۴﴾۪ۙ الَّذِیۡ یُوَسْوِسُ فِیۡ صُدُوۡرِ النَّاسِ ۙ﴿۵﴾ مِنَ الْجِنَّۃِ وَ النَّاسِ٪﴿۶﴾(پ۳۰،الناس)

کرکے سر اور چہرہ اور سینے اور آگے پیچھے جہاں تک ہاتھ پہنچیں سارے بد ن پر پھیر لے،پھر دو بارہ سہ بارہ اسی طرح،ہر بلا سے محفوظ رہے گا۔

قُلْ یٰۤاَیُّہَا الْکٰفِرُوۡنَ ۙ﴿۱﴾ لَاۤ اَعْبُدُ مَا تَعْبُدُوۡنَ ۙ﴿۲﴾ وَ لَاۤ اَنۡتُمْ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعْبُدُ ۚ﴿۳﴾ وَ لَاۤ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدۡتُّمْ ۙ﴿۴﴾ وَ لَاۤ اَنۡتُمْ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعْبُدُ ؕ﴿۵﴾ لَکُمْ دِیۡنُکُمْ وَلِیَ دِیۡنِ ٪﴿۶﴾(پ۳۰،الکافرون) دس بار 
ترجمۂ کنزالایمان:تم فرماؤ اے کافرو نہ میں پوجتا ہوں جو تم پوجتے ہواور نہ تم پوجتے ہو جو میں پوجتا ہوںاور نہ میں پوجوں گا جو تم نے پوجا اور نہ تم پوجو گے جو میں پوجتا ہوں تمہیں تمہارا دین اور مجھے میرا دین

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ :جس نے اس دُعا کو 3 مرتبہ پڑھا تو گویا اُس نے شَبِ قَدْرحاصل کرلی۔

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خدائے حلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرش عظیم کاپروردگارہے۔)

1: سونے سے پہلے بستر کواچھی طرح جھاڑلیجئے تاکہ کوئی مُوذی کیڑا وغیرہ ہو تو نکل جائے۔

2: سونےسے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے:اَ للّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحیٰ 

ترجَمہ: اے اللہ! میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتی ہوں اور جیتی ہوں(یعنی سوتی اور جاگتی ہوں)۔ (بخاری،۴/۱۹۶، حدیث:۶۳۲۵)

3:عصر کے بعد نہ سوئیں عقل زائل ہونے کا خوف ہے۔فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:جو عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔(مسند ابی یعلی،۴ /۲۷۸، حدیث:۴۸۹۷)

4: دوپہر کوقیلولہ (یعنی کچھ دیر لیٹنا)مستحب ہے۔(عالَمگیری،۵/۳۷۶ ) 

5: دن کے ابتدائی حصے میں سونا یا مغرب و عشاء کے درمیان میں سونا مکروہ ہے۔(عالَمگیری،۵/۳۷۶ ) 

6 :سونے میں مستحب یہ ہے کہ باطہارت سوئے ۔اورکچھ دیرسیدھی کروٹ پر سیدھے ہاتھ کو رخسار (یعنی گال) کے نیچے رکھ کر قبلہ رُو سوئے پھر اس کے بعد بائیں کروٹ پر۔(اَیْضاً)

7: سوتے وَقت قبر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہو گا سوا اپنے اعمال کے کوئی ساتھ نہ ہو گا۔

8: سوتے وقت یادِخدا میں مشغول ہو ، تہلیل و تسبیح وتحمید پڑھے(یعنی لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ ، سُبْحٰنَ اللہ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کا ورد کرتا رہے) یہاں تک کہ سو جائے، کہ جس حالت پر انسان سوتا ہے اُسی پر اٹھتا ہے اور جس حالت پر مرتا ہے قیامت کے دن اُسی پر اٹھے گا۔(اَیْضاً)

 جاگنے کے بعد یہ دعا پڑھئے:اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَا تَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ

ترجمہ: تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔( بخاری،۴ /۱۹۶،حدیث:۶۳۲۵)

تنبیہ: اوپر سے یہاں تک جتنی دعائیں لکھی گئیں ہر ایک کے اول وآخر درود شریف ضروری ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *