باب الصلوۃ

نماز کے ایک رکن میں تین بار حرکت کرنا

الاستفتاء ۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنی نماز میں تین بار ہاتھ کو ہلائے یعنی خارش یا کسی اور کام سے ہاتھ اوپرکرے تو کیا اس کی نماز ٹوٹ جائے گی ؟
بسم الله الرحمن الرحيم الجواب بعون الملك الوَهَابُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي النُّوْرَ وَالصَّوَابُ
اگر کوئی شخص ارکان نماز ( قیام ، رکوع ، سجدہ یا تشہد ) میں سے کسی ایک رکن میں تین بار اس طرح ہاتھ کو حرکت دے کہ ایک بار کسی کام کے لیے ہاتھ کھولا مثلا خارش کی اور وہاں سے ہاتھ اٹھالیا اور پھر کسی کام کے لیے ہاتھ کھولا اور کام کیا اور وہاں سے ہاتھ اٹھالیا۔ اس طرح کرنے سے دوبار ہو گیا اور پھر اگر اسی رکن میں تیسری بار ایسا کیا تو نماز ٹوٹ گئی۔
جیسا کہ بہار شریعت میں ہے: ایک رکن میں تین بار کھجانے سے نماز جاتی رہتی ہے، یعنی یوں کہ کھجا کر ہاتھ ہٹا لیا پھر کھجایا پھر ہاتھ ہٹالیا وعلی ہذا اور اگر ایک بار ہاتھ رکھ کر چند مرتبہ حرکت دی تو ایک ہی مرتبہ کھجانا کہا جائے گا۔
بهار شريعت ج 1 ص 614 مكتبة المدينه)
واللهُ تَعَالَى أَعْلَمُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم عَزَّ وَجَلَّ وَصَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم