سوال:(1) اگر جماعت کا وقت ہونے پر بکر اقامت کہدے اور ایک شخص درمیان صف سنت پڑھ رہا ہے تو اس کے بعد والے لوگ اس کے اختتام نماز کا انتظار کریں گے یا اس کے پڑھتے ہوئے نماز کی نیت باندھ لیں گے اور اپنی نماز پوری کر کے وہ شخص بھی اپنی جگہ درمیان میں ہاتھ باندھ کر شامل ہو جائیگا۔اگر ایسا ہو تو قطع صف ہوگا یا نہیں؟
۔(2) پہلی صف بالغوں سے پر ہے دوسری صف میں نابالغ بچے کھڑے ہیں۔اب بعد میں آنے والے بالغ حضرات صف میں کہاں کھڑے ہوں جب کہ لڑکوں کی صف پوری نہیں ہے بلکہ دائیں بائیں جگہ خالی ہے۔
الجواب:(1) اس کا انتظار نہیں ہوگا۔ اس کے پڑھتے ہوئے دوسرے لوگ نماز کی نیت باندھ لیں گے اور وہ شخص اپنی نماز پوری کر کے شامل ہو جائے گا۔ اور یہ صورت قطع صف میں داخل نہیں۔واللہ تعالیٰ اعلم ۔
۔(2) بعد میں آنے والے بالغ حضرات لڑکوں کی صف میں کھڑے ہوں کہ اس مسئلہ میں نابالغ بالغ کے حکم میں ہے۔
لان النبی صلی اللہ تعالی علیه وسلم صلى بانس واليتيم واقامهما خلفه مشکوٰۃ شریف باب الموقف میں ہے۔
عن انس قال صلیت وانا ویتیم في بيتنا خلف النبي صلى الله تعالى عليه وسلم وام سليم خلفنا. رواه مسلم۔
بحر الرائق میں ہے ظاھر حدیث انس انه يستوى بين الرجل والصبي ويكونان خلفه فانه قال فصفت انا واليتيم وراءہ والعجوز من ورائنا ويقتضى ايضا ان للصبي الواحد لا يكون منفرداً عن صف الرجال بل يدخل في صفهم انتہی .تو جب ایک بالغ اور نابالغ کی صف قائم ہو سکتی ہے اور ایک نابالغ مردوں کی صف کے درمیان کھڑا ہو سکتا ہے تو صورت مسئولہ میں چند بالغ نابالغوں کے برابر بھی کھڑے ہو سکتے ہیں اور یصف الرجال ثم الصبیان کا حکم وجوبی نہیں ۔
وھو تعالى اعلم
بحوالہ: فتاوی فیض الرسول
ص:337

Shopping cart
Facebook Instagram YouTube Pinterest