نماز کے لیے وضو کے ضروری ہونے کا لوجیکل جواب
الاستفتاء 152 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز کے لیے وضو کیوں ضروری اس کا لوجیکلی{عقلی} جواب کیا ھے۔
بسم الله الرحمن الرحيم الجواب بعون المَلِكِ الوَهَّابُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي النُّوْرَوَالصَّوَابُنماز کے لیے وضو اس لیے ضروری ہے کہ نماز دل کو پاک کرتی ہے۔ لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم پہلے جسم کو پاک کریں کیونکہ ظاہری پاکی باطنی پاکی کا باعث ہوتی ہے۔خارش کی بیماری والے کا کپڑا، مکان ، بدن صاف رکھواتے ہیں تاکہ اسے تندرستی حاصل ہو یعنی باہر کی صفائی سے اندر کی صفائی ہو جائے۔اور اس کے علاوہ جب کسی نے کسی عزت والے ذی مرتبہ کے پاس جانا ہو تو وہ صاف ستھرا ہو کر جاتا ہے اور نماز بارگاہ الہی میں حاضری کا نام ہے جو سب کا شہنشاہ و بادشاہ ہے لہذا اس کی بارگاہ میں بھی صاف ستھرا ہو کر پیش ہونا ضروری ہے اور اصل وجہ یہی ہے کہ اللہ عز وجل نے نمازکے لیے وضو کا حکم ارشاد فرمایایٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا قُمْتُمْ اِلَى الصَّلٰوةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْهَكُمْ وَ اَیْدِیَكُمْ اِلَى الْمَرَافِقِ وَ امْسَحُوْا بِرُءُوْسِكُمْ وَ اَرْجُلَكُمْ اِلَى الْكَعْبَیْنِؕ-وَ اِنْ كُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوْاؕ-وَ اِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰۤى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَآىٕطِ اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَ اَیْدِیْكُمْ مِّنْهُؕ-مَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیَجْعَلَ عَلَیْكُمْ مِّنْ حَرَجٍ وَّ لٰـكِنْ یُّرِیْدُ لِیُطَهِّرَكُمْ وَ لِیُتِمَّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ(پارہ :6) ترجمه کنز الایمان اے ایمان والو جب نماز کو کھڑے ہونا چاہو تو اپنے منہ دھوؤ اور کہنیوں تک ہاتھ اور سروں کا مسح کرو اور گٹوں تک پاؤ ں دھوؤ اور اگر تمہیں نہانے کی حاجت ہو تو خوب ستھرے ہولو اور اگر تم بیمار یا سفر میں ہو یا تم میں کوئی قضائے حاجت سے آیا یا تم نے عورتوں سے صحبت کی اور ان صورتوں میں پانی نہ پایا تو پاک مٹی سے تیمم کرو تو اپنے منہ اور ہاتھوں کا اس سے مسح کرو، اللہ نہیں چاہتا کہ تم پر کچھ تنگی رکھے ہاں یہ چاہتا ہے کہ تمہیں خوب ستھرا کردے اور اپنی نعمت تم پر پوری کردے کہ کہیں تم احسان مانو۔ وَاللهُ تَعَالَى أَعْلَمُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم عَزَّ وَجَلّ وَصَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم ۔