ی۔دینیات, باب الصلوۃ

جنازہ کہ وضو سے فرض نماز ؟

سوال :- زید نے نماز جنازہ پڑھنے کے لئے وضو کیا اور اس کی نیت صرف نماز جنازہ پڑھنےکی تھی لیکن نماز جنازہ پڑھنےکے بعد اس وضو سے نماز ظہر ادا کرلی تو اس کی نمازظہر ادا ہوئی کہ نہیں؟ یا اسے نماز ظہر ادا کرنے کے لئے دوسرا وضو کرناچاہئے تھا ؟

الجواب:-

  زید نے جو وضو کہ صرف نماز جنازہ پڑھنے کی نیت سے کیا پھر اس وضو سے نماز ظہر پڑھی تو وہ ادا ہوگئی کسی دوسرے فرض یا سنت کو ادا کرنے کیلئے بلا ناقص وضو دوبارہ وضو کرنا ضروری نہیں مسئلہ اصل میں یہ ہے کہ غیر ولی کو اگر نماز جنازہ کے فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو اجازت ہے کہ پانی پر قدرت کے با وجود تیمم کر کے نماز جنازہ میں شامل ہوجائے جیسا کہ فتاوی عالمگیری جلداول مصری ص29 میں ہے۔اس صورت میں تیمم کا جواز اس مجبوری کے سبب ہے کہ نماز جنازہ کی نہ قضا ہے نہ تکرار مگر اس تیمم سےنہ وہ دوسری نمازیں پڑھ سکتا ہے اور نہ کوئی ایسا کام کر سکتا ہے کہ جس کے لئے باوضو ہونا شرط ہے اس لئے کہ پانی پر قدرت کے با وجود ایک عذر خاص کے سبب تیمم کو جائز قرار دیا گیا ہے تو وہ نماز جنازہ ہی تک محدود رہیگا کہ دوسری نمازوں کے لئے وہ عذر نہ رہا۔ مسئلہ تو صرف اسی قدر تھا مگر عوام نے اسے کچھ کا کچھ مشہور کر دیا حالانکہ جو شخص پانی پر قادر نہ ہو اگر نماز جنازہ کے لئے تیم کرے تو جب تک عذر باقی رہے گا وہ تیمم سب نمازوں کے لئے کافی ہوگا۔ اور جب تیمم جو وضو کا خلیفہ ہے اس کے لئے یہ حکم ہے تو اگر نماز جنازہ کے لئے وضو کیا گیا جو اصل ہے تو وہ بدرجہ اولی سب نمازوں کے لئے کافی ہوگا۔ 

بحوالہ:-فتاوی فیض الرسول 

ص:- 122