نماز استخاره خاص
استخارہ کرنے کی غرض سے یہ نماز بہت ہی مجرب و مفید پائی گئی ہے اس کی صحت پر یقین نہ کامل ہے یہ نماز اگر تہجد کے وقت پڑھی جائے تو بہت بہتر ہے اور مطلوبہ مقصد میں فوری کامیابی نصیب ہوتی ہے۔ اگر رات کے کسی بھی پہر میں پڑھی جائے یعنی جس وقت پڑھنے میں آسانی ہو تو پھر ٹھیک ہے لیکن ضروری ہے کہ یہ نماز تنہائی میں ادا کی جائے اور توجہ و یکسوئی کے ساتھ ادا کی جائے۔
اس نماز کے بے شمار فوائد ہیں جو بھی مخفی امور ہوں اس نماز کے ذریعے منکشف ہو جاتے ہیں اور دریافت کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس استخارہ کے ذریعہ منکشف سے کسی کام کا ہونا یا نہ ہونا، کرنا یا نہ کرنا آسانی سے دریافت ہو سکتا ہے۔اس کو پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ رات کے وقت باوضو حالت میں کسی جگہ پر پاکیزہ لباس پہن کر بیٹھے کہ جہاں مکمل تنہائی ہو کسی کی مداخلت کا اندیشہ نہ ہو تنہائی میں قبلہ رو بیٹھ کر پہلے گیارہ مرتبہ آیت الکرسی پڑھے پھر گیارہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھے اور گیارہ مرتبہ کلمہ تمجید سُبْحَانَ اللّٰهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلَا إِلَهُ إِلَّا اللّٰهُ وَاللّٰهُ أَكْبَرُ وَلَا حَولَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ پڑھنے کے بعد اللہ تعالی سے دعا مانگے اور جو کچھ پڑھا ہے اس کا ثواب تمام بزرگان،اولیاء کرام رحمتہ اللہ علیہم اجمعین کی ارواح مقدسہ کو ہدیہ کرے۔ پھر دو رکعت نماز نفل نماز استخارہ کی نیت کے ساتھ اس طرح ادا کرے کہ دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کو شروع کر کے جب إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينَ (سورہ فاتحہ – آیت (۴)پر پہنچے تو اس کی تکرار کرنا شروع کرے اور اپنے مطلب کا خیال رکھے۔ انشاء اللہ تعالی اس آیت مبارکہ کے پڑھتے پڑھتے پڑھنے والا یا تو دائیں طرف یا پھر بائیں طرف پھر جائے گا۔
جب اس طرح پھر جائے تو پھر سورہ مکمل کر کے ساتھ ہی سورہ اخلاص پڑھے اور نماز مکمل کرنے کے بعد سلام پھیر دے۔اگر دائیں طرف پھرے گا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کام کر لے یا وہ کام ہو جائے گا اور اگر بائیں طرف پھرا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ یہ کام نہ کرے یا یہ کام نہ ہوگا۔