نیک بننے اور بنانے والے اعمال

نفسی خواہشات کا روحانی علاج

نفس ہمیشہ انسان کو برائی کا راستہ اختیار کرنے پر آمادہ کرتا رہتا ہے۔ یہ انسان کا ابلیس سے بھی بڑا دشمن ہے۔ جب اللہ تعالیٰ جل شانہ نے ابلیس کو اپنی بارگاہ سے دور کرنے کا حکم دیا تو ابلیس نے اللہ تعالیٰ سے تمام قوتیں مانگ لیں جو اس کو عطا کر دی گئیں۔ پھر اس نے کہا کہ میں تیرے بندوں کو بھٹکاؤں گا انھیں وسوسوں میں مبتلا کر دوں گا۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہماری محفل سے دفع ہو جاؤ اور سن لو کہ جو ہمارا ہے اسے تم کبھی گمراہ نہیں کر سکتے۔ یعنی یہ بات طے پاگئی کہ ابلیس صرف ان لوگوں کو بھٹکائے گا جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ جل شانہ یہ اعلان فرمادیں گے کہ یہ میرا بندہ ہے یعنی عبد نہیں عبدہ ہے۔ لوگ برائی نفس کی وجہ سے کرتے ہیں اور لعنت شیطان پر بھیجتے ہیں حالانکہ شیطان تو صرف ان لوگوں کو بھٹکاتا ہے جو اللہ تعالیٰ کے قریب پہنچ گئے ہوں ۔ ایک روایت ہے کہ حضور میراں محی الدین شیخ عبد القادر جیلانی کھلے آسمان تلے وضو فرما رہے تھے کہ ایک بے حد نورانی بادل ان پر چھا گیا۔ اس سے نور کی کرنیں پھوٹ رہی تھیں آواز آئی اے عبدالقادر میں تیرا رب ہوں میں نے تمہاری تمام عبادات اور ریاضتیں قبول کیں۔ آج کے بعد تمہیں نماز پڑھنے کی بھی ضرورت نہیں۔ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی نے سوچا کہ نمازیں تو اللہ کے نبی کو بھی معاف نہیں ہوئیں مجھے کیسے معاف ہو گئی ؟ ہو نہ ہو یہ شیطان ہے۔ آپ نے لاحول ولا قوة الا باللہ پڑھا اور شیطان سامنے آ گیا اور اس نے کہا اے عبدالقادر تجھے تیرے علم نے بچا لیا۔ نہیں تو تم جیسے 70 غوث میں اپنے اس شعبدے سے گمراہ کر چکا ہوں ۔ آپ نے ارشاد فرمایا اے ملعون تو پھر دھوکا دیتا ہے مجھے میرے علم نے نہیں میرے اللہ نے بچایا ہے۔ شیطان وہاں سے نو دو گیارہ ہو گیا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ انسان کا نفس ہی اس کے لیے ابلیس ہے اور وہی اس کو برائی کی راہ پر چلاتا ہے۔ جس شخص کو نفسانی خواہشات تنگ کرتی ہوں اس کو چاہئے کہ اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 5200 مرتبہ( یا احد)روزانہ 40 دن تک پڑھے۔ اس کے بعد دو نفل حاجت کے ادا کرے اور دعا میں اللہ تعالٰی سے نفس کو مغلوب کرنے کی طاقت مانگے ۔ ان شاء الله نفس اللہ تعالیٰ کی اطاعت پرمائل ہو جائے گا یعنی نفس امارہ نفس لوامہ میں تبدیل ہو جائے گا۔