جس دور میں ہم رہ رہے ہیں وہاں مالی نقصان ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے ہر طرف ایسے چور گھات لگائے بیٹھے ہیں جو انسان کو مالی نقصان پہنچا کر اپنی جیبیں بھرنا چاہتے ہیں ایسی صورتحال میں انسان کا اگر کوئی سہارا ہے تو وہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ جل شانہ ہے جو شخص یہ چاہتا ہو کہ جو لوگ اسے مالی نقصان پہنچانے کے درپے ہیں وہ اسے مالی نقصان نہ پہنچا سکیں تو اسے چاہئے کہ اپنی زندگی کے معاملات میں فجر کی نماز کو کبھی قضاء نہ کرے۔ فجر کی نماز قصدا اور ارادتا قضا نہیں ہونی چاہئے کسی حادثے یا واقعے کی وجہ سے اگر قضا ہو جائے تو کوئی بات نہیں۔ نماز فجر کے بعد اگر وہ اول و آخر 11 مرتبہ درود شریف کے ساتھ ایک تسبیح (یا وارث) پڑھنے کا معمول بنا لے تو ساری زندگی اسے کوئی مالی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ یہ عمل میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری المعروف سائیں روڑاں والی سرکار ہائی کورٹ والے جب کسی کو دیتے تھے تو ساتھ میاں محمد کا یہ شعر ضرور پڑھا کرتے تھے:
سب کج یار حوالے تیرے جندھڑی جان وی تری
میں کوئی دا وارث توں ایں شرم رکھ ہن میری
اور فرمایا کرتے تھے کہ تیرا وارث اللہ تعالیٰ جل شانہ ہے کہ تجھے کبھی کوئی بھی شخص مالی نقصان نہیں پہنچا سکے گا کیونکہ میں نے اس حقیقی وارث کے حضور تجھے پہچانے کی التجا کر دی ہے اور اس حقیقی وارث کا نام تمہیں پڑھنے کے لیے دے دیا ہے۔
رے اور شیرینی تقسیم کرے۔ ان شاء اللہ اس کی رکی ہوئی ترقی اللہ کے فضل و کرم سے جاری ہوگی اور غیب سے اسباب پیدا ہوں گے۔