ی۔دینیات, ایمان و کفر کا بیان, گناہ کبیرہ کا بیان

کیا (Gay) لوطی ہونا اسلام سے خارج کر دیتا ہے

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا (Gay) لوطی ہونا اسلام سے خارج کر دیتا ہے؟ 

الجواب بِعَونِ الملک الوھاب۔; 

اسلام کے قوانین کے مطابق لوطی(Gay) ہونا حرام اور اس کو جائز سمجھنا ضرور کفر ہے۔ فقہائے کرام رحمهُم الله السلام فرماتے ہیں : جس نے حرام اجماعی کی حرمت کا انکار کیا یا اُس کے حرام ہونے میں شک کیا وہ کافر ہے جیسے شراب (خمر)، زنا ، لواطت [Being Gay] ، سود و غیرہ۔

 میرے آقا اعلیٰ حضرت امام اہلسنت ، مولینا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن ، 

لواطت کے حلال ہونے کے قائل کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں:

 جلق لواطت کا قائل کا فر ہے (فتاوی رضویہ ج 28 ص 450) اگر کوئی لواطت کو حرام جانتے ہوئے اس میں مبتلا ہے تو کفر نہیں مگر گناہ کبیرہ ہے 

کمافی المتون وَاللهُ تَعَالَى أَعْلَمُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم عَزَّ وَجَلَّ وَصَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم

فتاویٰ یورپ و برطانیہ صفحہ نمبر 41