مسئله:کھڑے ہو کر تکبیر سننا کیسا ہے۔خطبہ کی اذان مسجد کے باہر ہونا چاہئے یا اندر احوال کے ساتھ تحریر فرمائیں۔اپنی مسجد کے امام کو ہم نے محققانہ فیصلہ دکھا کر ان مسائل سے آگاہ کیا مگر وہ ہٹ دھرمی کرتےہیں اور کہتے ہیں کہ غلط ہے۔تو ان کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ بینوا توجروا
الجواب: کھڑے ہو کر تکبیر سننا مکروہ ومنع ہے جیسا کہ ہماری کتاب محققانہ فیصلہ کے حوالوں سےثابت ہے خطبہ کی اذان خطیب کے سامنے مسجد کے باہر پڑھنا سنت ہے جیسا کہ سرکار اقدس صلی المولی تعالی علیہ وسلم اور خلفاے راشدین کے زمانہ مبارکہ میں رائج تھا۔اور مسجد کے اندر منبر کے قریب جیسا کہ بعض مسجدوں میں رائج ہے خلاف سنت، مکروہ اور منع ہے حوالہ کے لئےمحققانہ فیصلہ میں ابو داؤد شریف کی حدیث اورفقہائے کرام کی عبارتیں کافی ہیں۔ان مسائل کی مخالفت کرنے والےعموما گمراہ وبد مذہب ہوتے ہیں۔ لہذاامام مذکور اگر گمراہ ہے تو اسکے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں و ھو تعالی اعلم بالصواب
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:326