المومن کے معنی ایمان لانے والا کے ہیں اس سورۃ میں خاص مومن آل فرعون کا ذکر ہے اس لیے اس سورۃ کا نام المؤمن رکھا گیا ہے۔ اس سورۃ کو غافر بھی کہتے ہیں جس کے معنی گناہ کو معاف کرنے والا کے ہیں۔
جس شخص کے جسم پر سفید یا سیاہ داغ ہوں تو وہ سُوْرَةُ المُؤمِن لکھ کر اپنے پاس رکھے گا تو خدا اسے تندرستی اور شفا عطا فرمائے گا۔
جس شخص کے جسم پر پھوڑے نکلے ہوں وہ سُورَةُ المُؤْمِنِ لکھ کر اس کا تعویذ بنا کر اپنے پاس رکھے شفا پائے گا۔
اگر کوئی شخص سُورَةُ المُؤمِن لکھ کر پانی میں گھول کر اور اس کے پانی سے آٹا گوندھ لے پھر اس آٹے کو خشک کر کے باریک سفوف تیار کرلے اور کسی برتن میں محفوظ کر کے رکھ لے اور اس کا منہ بند کر دے اور جب کبھی اسے یا کسی کو دل کی تکلیف ہو یا بے ہوشی غشی ہو جگر کا درد ہو، تلی کو تکلیف ہو تو اس سے تھوڑ اسا اس مریض کو کھلا دے یا خود کھا لے تو بحکم خدا ان بیماریوں سے شفا نصیب ہوگی اور ہرقسم کی تکلیف اس سے دور ہو جائیگی۔
اگر کوئی شخص سُوْرَةُ المُؤمِن لکھ کر اپنی دکان میں لٹکا دے تو اس پر گا ہک بہت آئیں گے اور اس کی دکان خوب چلے گی جس کا اسے وہم و گمان بھی نہ ہوگا ۔
اگر کوئی شخص سُورَةُ المُؤْمِنِ لکھ کر اپنے پاس رکھے گا تو دشمن کے شر سے محفوظ رہے گا۔